بنوں حملے میں شہادتیں 12 اور زخمیوں کی تعداد 32 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
سکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنۃ الخوارج کے بنوں کینٹ پر حملے کے نتیجے میں معصوم شہریوں کی شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 12 جب کہ زخمیوں کی تعداد 32 ہو چکی ہے، 3 معصوم شہری مسجد میں شہید ہوئے جب کہ باقی بارودی دھماکے سے بازار میں پھٹنے والی گاڑی کی وجہ سے عمارت منہدم ہونے سے شہید ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں فتنۃ الخوارج کے حملے میں شہادتیں 12 اور زخمیوں کی تعداد 32 ہو گئی جب کہ ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنۃ الخوارج کے بنوں کینٹ پر حملے کے نتیجے میں معصوم شہریوں کی شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 12 جب کہ زخمیوں کی تعداد 32 ہو چکی ہے، 3 معصوم شہری مسجد میں شہید ہوئے جب کہ باقی بارودی دھماکے سے بازار میں پھٹنے والی گاڑی کی وجہ سے عمارت منہدم ہونے سے شہید ہوئے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق فتنۃ الخوارج کے باقی ماندہ خارجیوں کا فون پر افغانستان سے رابطہ ہے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آخری خارجی کے خاتمے تک سکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق بنوں میں ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے، جس میں ملبے تلے دبے تمام افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ آپریشن کی نگرانی ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نے کی جبکہ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کرک بھی موقع پر اس موقع پر موجود رہے۔ اس دوران ریسکیو 1122 کے میڈیکل ٹیکنیشنز جائے وقوع اور اسپتال میں زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرتے رہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: زخمیوں کی تعداد 32 فتنۃ الخوارج کے شہید ہوئے کے مطابق
پڑھیں:
لاہور، دریائے راوی میں ایک گھر کے تین بچے ڈوب کر جاں بحق
لاہور:ساندہ کے علاقے میں دریائے راوی کے قریب افسوسناک واقعے میں ایک ہی گھر کے تین بچے ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 6 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔
ریسکیو 1122 حکام نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچیں اور ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔
کچھ دیر بعد تینوں بچوں کو دریا سے نکال لیا گیا، تاہم بدقسمتی سے وہ پہلے ہی جاں بحق ہو چکے تھے۔
مزید پڑھیں: لاہور کے علاقے ساندہ سے لاپتا بچے کی لاش دریائے روای سے مل گئی
جاں بحق بچوں کی شناخت 6 سالہ نصیب اللہ، 7 سالہ امیر حمزہ اور 9 سالہ قدرت اللہ کے طور پر ہوئی ہے۔ تینوں بچے ایک ہی گھر سے تعلق رکھتے تھے اور مبینہ طور پر کھیلتے ہوئے دریا کے قریب چلے گئے تھے۔
ریسکیو حکام کے مطابق، تینوں بچوں کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ان کے ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ افسوسناک واقعے نے علاقے میں کہرام برپا کر دیا، اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر جمع ہو گئی۔