امن دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے سے دہشت گردی کا ہر صورت خاتمہ کیا جائے گا اور امن دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نےخضدار کی تحصیل نال میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمی افراد کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ امن دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں گے، دہشت گردی کا ہر صورت خاتمہ کیا جائے گا اور واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے خضدار کی تحصیل نال میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد عناصر عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، بزدلانہ کارروائیاں امن تباہ کرنے کی سازش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
کوئٹہ: خضدارکی تحصیل نال میں کالج کے قریب دھماکہ ، پولیس
کوئٹہ: دھماکے سے 3 افراد جاں بحق 7 افراد زخمی ہوگئے،پولیس
کوئٹہ: نعشوں اور زخمیوں کو نال ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے، پولیس
کوئٹہ: دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے ، پولیس
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جائے گا
پڑھیں:
کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔