آج ٹرمپ فوج اور اسٹیبلشمنٹ کو سراہ رہا ہے، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
فائل فوٹو
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے آج امریکی صدر ٹرمپ افواج پاکستان اور اسٹیبلشمنٹ کی تعریف کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ میں پاکستان کے کردار کو امریکا بھی سراہ رہا ہے، کچھ لوگوں کے جادو ٹونے بھی کامیاب نہیں ہوئے۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے بیان نے کچھ لوگوں کے بیانیہ کو زمین بوس کردیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
صدر ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر کو حل کرسکیں گے ،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
پاکستان کے پارلیمانی وفد کی کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صدر ٹرمپ اپنی مدت کے دوران مسئلہ کشمیر حل کرنے کے خواہاں ہیں۔ یہ پیشرفت ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر کشمیر کے دیرینہ تنازعے کو اجاگر کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے امید ظاہر کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دورِ صدارت میں مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے سوالات کے جوابات میں کہا کہ ’انڈر سیکرٹری برائے سیاسی امور، ایلیسن ہوکر، سمیت محکمہ خارجہ کے حکام نے گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں پاکستانی پارلیمانی وفد سے ملاقات کی تھی۔‘
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کو مینج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
ملاقات کے دوران انسداد دہشت گردی سمیت دیگر اہم امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی بھی تصدیق کی۔
پریس بریفنگ کے دوران ٹیمی بروس کو فلسطین کی صورتحال سے متعلق سوالات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ صحافیوں نے ان سے سابق گورنر مائیک ہکبی کے اس متنازع بیان پر وضاحت مانگی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔
اس موقع پر ٹیمی بروس نے تلخ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا، ’صدر ٹرمپ اس عمارت سے صرف پندرہ منٹ کی واک پر ہیں، آپ خود ان سے جا کر پوچھ لیں۔‘ جب ایک اور صحافی نے فلسطین کے حوالے سے سوال دہرایا تو ٹیمی بروس برہم ہوگئیں اور دو ٹوک الفاظ میں کہا، ’بس اب بہت ہو گیا، اس معاملے پر مزید سوالات نہ کریں۔