مصطفیٰ عامر قتل معاملہ، آئی جی سندھ، ڈی جی ایف آئی اے جمعہ کو قائمہ کمیٹی میں طلب
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
آئی جی سندھ کمیٹی کو کراچی سی پی او آفس میں کیس کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے، کمیٹی نے ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اینٹی نارکوٹکس کو بھی طلب کرلیا، ذیلی کمیٹی کے سامنے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سیکرٹری بھی پیش ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی نے مصطفی قتل کیس میں آئی جی سندھ کو جمعہ کو طلب کرلیا۔ آئی جی سندھ کمیٹی کو کراچی سی پی او آفس میں کیس کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے، کمیٹی نے ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی اینٹی نارکوٹکس کو بھی طلب کرلیا، ذیلی کمیٹی کے سامنے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سیکرٹری بھی پیش ہوں گے۔
قائمہ کمیٹی برائےداخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، کمیٹی کنوینئر عبدالقادر پٹیل اور دیگر اراکین آئی جی سندھ سے کیس کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت پر سوالات کریں گے۔ کمیٹی کنوینئر عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ کسی بھی طرح سے معاشرے کو منشیات فروشوں کے رحم و کرم پرنہیں چھوڑیں گے، نوجوان نسل کسی بھی ملک کا مستقبل ہوتا ہے حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ خیال رہے مصطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق کراچی سی پی او آفس میں اجلاس ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عامر خان کی سابقہ اہلیہ کرن راؤ کی فلم ‘دھو بی گھاٹ’ کے بعد طویل تاخیر کیوں ہوئی؟ اداکار نے بتا دیا
عامر خان نے حال ہی میں کرن راؤ کی فلموں ‘دھو بی گھاٹ’ اور’ لاپتہ لیڈیز’ کے درمیان طویل وقفے کی اصل وجہ بیان کی ہے۔
ایک انٹرویو میں اداکار و پروڈیوسر نے بتایا کہ یہ 10 سال کا وقفہ زیادہ تر ان کے بیٹے آزاد راؤ خان کی وجہ سے تھا۔ عامر خان نے کہا کہ دھو بی گھاٹ کو وہ کبھی بھی مین اسٹریم فلم نہیں سمجھتے تھے۔ ان کے مطابق، ’یہ ایک مخصوص ذوق رکھنے والے ناظرین کے لیے فلم تھی، کرن نے اسے پوری ایمانداری سے بنایا اور اسے تجارتی بنانے کی کوشش نہیں کی۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ فلم نے پھر بھی کچھ کمائی کی۔
یہ بھی پڑھیے: فیصل خان کا بالی ووڈ اسٹار عامر خان پر غیر ازدواجی تعلق اور ناجائز بچے کا الزام
انہوں نے بتایا کہ کرن میں ہمیشہ ’کمرشل کوالٹی‘ موجود تھی جسے وہ استعمال نہیں کر رہی تھیں۔ ’میں نے انہیں دھو بی گھاٹ کے فوراً بعد کہا تھا کہ آپ ایک بہترین ڈائریکٹر ہیں، آپ جذبات اور اداکاری کو سمجھتی ہیں۔ آپ کو ایک ایسا موضوع لینا چاہیے جو زیادہ مین اسٹریم ہو۔‘
عامر کے مطابق اصل تاخیر ماں کے جذبے کی وجہ سے ہوئی۔ ’کرن نے فلم اس لیے نہیں بنائی کیونکہ ہمارا بیٹا آزاد ہوا تھا اور ان کا پہلا جذبہ آزاد ہی تھا۔ وہ جانتی تھیں کہ اگر فلم شروع کریں گی تو درمیان میں چھوڑنا پڑے گا، اس لیے انہوں نے اس وقت تک فلم نہیں بنائی جب تک آزاد اس عمر کو نہ پہنچ گیا کہ وہ سکون سے فلم پر کام کر سکیں۔‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ ‘لاپتہ لیڈیز’ کا اسکرپٹ ایک مقابلے کے ذریعے سامنے آیا۔ عامر نے بتایا کہ جب میں نے اسکرپٹ پڑھا تو یہ مجھے بہت کمرشل اور متاثرکن لگا۔ میں نے کرن سے کہا کہ یہ وہی ہے جس کی ہم تلاش کر رہے تھے۔
عامر خان نے کرن راؤ کی بطور ہدایتکارہ تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ دھو بی گھاٹ کو دوبارہ دیکھیں تو یاسمین کا کردار اور اس کی ویڈیوز کا ٹریک کتنا جذباتی اور پرکشش ہے۔ یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں ایک ہدایتکار کی صلاحیت دکھاتی ہیں۔ کرن کی اصل طاقت ایمانداری ہے اور لاپتہ لیڈیز میں جتنی زیادہ ایمانداری تھی، ڈراما اتنا ہی بڑھ گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں