صائم ایوب، فخر زمان اسکواڈ میں کیوں نہیں، کیا پی ایس ایل کھیلیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انجری کے ہونیوالے قومی ٹیم کے اوپنر صائم ایوب اور فخر زمان کی فٹنس سے متعلق تازہ اَپ ڈیٹ جاری کردیں۔جنوبی افریقا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے ٹخنے کی انجری کا شکار ہونیوالے اوپنر صائم ایوب آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی سے باہر ہوگئے تھے، انہیں ڈاکٹرز نے 6 ہفتوں کیلئے آرام کا کہا تھا، جس کے باعث وہ گرین شرٹس کے اسکواڈ میں جگہ نہیں بناسکے تھے۔
قومی ٹیم کے دوسرے اوپنر فخر زمان آسٹریلیا، جنوبی افریقٓ اور زمبابوے کے خلاف سیریز نہیں کھیل سکے تاہم طویل عرصہ بعد ان کی قومی ٹیم میں واپسی ہوئی اور انہیں پاکستان کے چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ میں بھی شامل کیا گیا۔فخر زمان 19 فروری کو نیوزی لینڈ کیخلاف چیمپئنز ٹرافی کے پہلے ہی میچ میں چوٹ لگنے کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے، وہ لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں بحالی کے عمل سے گزر رہے ہیں۔
پی سی بی سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ دونوں بیٹرز کو میڈیکل وجوہات کی بنا پر حالیہ سیریز میں کسی بھی فارمیٹ میں سلیکشن کیلئے زیر غور نہیں لایا گیا۔پی سی بی کے مطابق دونوں اوپنرز کیلئے توقع کی جارہی ہے کہ وہ 11 اپریل 2025ء کو راولپنڈی میں شروع ہونیوالے پاکستان سپر لیگ 10 کیلئے مکمل طور پر فٹ ہو جائیں گے۔
عمران کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطے جاری
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
مزید :