اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ میں اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل کے نئے فوجی سربراہ ایال زامیر نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کو مکمل شکست نہیں دی جا سکی اور مشن ابھی مکمل نہیں ہوا۔
تل ابیب میں حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایال زامیر نے کہا کہ "حماس کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے، لیکن یہ تاحال ختم نہیں ہوئی، ہمارا مشن ابھی باقی ہے"۔
وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی اس موقع پر کہا کہ اسرائیل کئی محاذوں پر لڑی جانے والی جنگ میں مکمل فتح کے لیے پرعزم ہے۔ یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب غزہ میں جاری جنگ بندی خطرے میں پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔
دوسری جانب، عرب رہنماؤں نے ایک منصوبے کی حمایت کی ہے جس کے تحت غزہ کی تعمیر نو فلسطینی اتھارٹی کے تحت کی جائے گی، تاہم اسرائیل اس تجویز کو مسترد کر چکا ہے۔
ایال زامیر نے جنرل ہرزی ہلیوی کی جگہ لی ہے، جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد فوج کی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ایک داخلی جائزے میں بھی "مکمل ناکامی" کا اعتراف کیا گیا ہے، جس کے باعث یہ حملہ روکا نہیں جا سکا۔
7 اکتوبر کے حملے میں 1,218 اسرائیلی ہلاک ہوئے، جبکہ جوابی حملوں میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کے نتیجے میں غزہ میں اب تک 48,405 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
مولانا شعیب احمد کا کہنا تھا کہ اسرائیل انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو چیلنج کر کے فلسطین کو نقشے سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، چھوٹے بچوں کو بھوکا پیاسا مارا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر مولانا شعیب احمد نے فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل معصوم لوگوں کو بڑی بے رحمی سے قتل کر رہا ہے۔ انہوں نے پہلگام حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کے حملوں اور اس سے متعلق خبروں کو سیاسی فائدے کے لئے غلط استعمال نہ کیا جائے اور معاشرے میں نفرت اور دشمنی نہ پھیلائی جائے۔ وقف ایکٹ میں ترمیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ موضوع آج ملک میں مسلمانوں کو درپیش اہم ترین مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کی وجہ سے مساجد، مدارس اور یتیم خانے خاتمے کے دہانے پر ہیں۔ مولانا شعیب احمد نے کہا کہ وقف کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے عبوری احکامات اور تبصرے تسلی بخش ہیں۔
مولانا شعیب احمد کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو چیلنج کر کے فلسطین کو نقشے سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، چھوٹے بچوں کو بھوکا پیاسا مارا جا رہا ہے جو ظلم کی انتہا ہے۔ انہون نے کہا کہ ایسی صورتحال میں فلسطینیوں کے لئے خصوصی دعا کی جانی چاہیئے۔ ادھر سرینگر کی عیدگاہ میں نماز عید کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی کہا کہ فلسطین میں جو مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، اسے فوری طور پر بند ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آج عید نماز کے دوران فلسطین کے لوگوں کی آزادی، بھلائی اور سلامتی کے لئے دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا "ہم دعا کرتے ہیں کہ فلسطین جلد ہی اسرائیلی مظالم سے آزاد ہو"۔