سرکاری افسران کے اثاثہ جات ڈیکلیئر کرنے کیلئے ستمبر تک کی ڈیڈ لائن مقرر
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سرکاری افسران کے اثاثہ جات ڈیکلیئر کرنے کیلئے ستمبر تک کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر اثاثے ڈیکلیئر کرنے کیلئے ڈیجیٹل پورٹل لانچ کیا جائے گا، وزارت خزانہ اور کابینہ ڈویژن کا سرکاری افسران کے اثاثوں کو ڈیکلیئر کرنے کا تیار ڈرافٹ آئی ایم ایف کو دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ ریونیو شارٹ فال ختم کرنے کیلئے منی بجٹ نہ لانے پر اتفاق کیا گیا ہے، ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے سپر ٹیکس سے 157 ارب روپے حاصل ہو سکتے ہیں، پلان کے مطابق شارٹ فال پورا کرنے کیلئے عدالتوں میں ٹیکس مقدمات جلد نمٹائے جائیں گے، زیر سماعت ٹیکس کیسز جلد سماعت کیلئے وزیراعظم آفس کی معاونت ہوگی۔
آپ کو کیا پریشانی ہے؟اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے ناموں کی درستگی کیلئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوط
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ایکسٹرنل فنانسنگ اور ٹیکس پالیسی یونٹ کے آپریشنالائزیشن پلان پر مذاکرات جاری ہیں، مہنگائی، خطے کے دیگر ممالک سے موازنہ، نیشنل اکاؤنٹس پر مذاکرات کئے جا رہے ہیں، لیبر فورس سروے، فیملی بجٹ سروے، لیونگ سٹینڈرڈ پر مذاکرات میں رپورٹس کا جائزہ لیا گیا، آئی ایم ایف وفد سے بجلی و گیس ٹیرف اور گردشی قرضہ پر بھی اہم مذاکرات ہوئے ہیں۔
آج سرکاری افسران کے اثاثوں کو ڈیکلیئر کرنے کیلئے مسودے پر مذاکرات ہوں گے جس میں سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلیئر کرنے کا تیار ڈرافٹ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو دیا جائے گا۔
پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرضوں کی تفصیلات کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت نے جواب عدالت میں جمع کروا دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سرکاری افسران کے پر مذاکرات ایم ایف
پڑھیں:
اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر کے دوران ہیڈ لائن افراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے یہ بات بروکریج ہاﺅس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے. رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) ستمبر 2025 میں 6.5 سے 7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025 میں 3 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.93 فیصد تھا ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1 فیصد ہے، جو گزشتہ 26 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا.(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے ٹاپ لائن کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں یہ اضافہ ملک میں جاری شدید سیلاب کے سپلائی سائیڈ اثرات کا نتیجہ ہے حالیہ بارشوں اور طوفانی مون سون نے خاص طور پر پنجاب کے گنجان آباد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا اور حالیہ سیلاب کو قلیل مدتی معاشی منظرنامے کے لیے خطرہ قرار دیا.
اہم اشیائے خور و نوش میں نمایاں اضافہ یہ رہا جن میںٹماٹر (122 فیصد)، گندم (49 فیصد)، آٹا (39 فیصد) اور پیاز (35 فیصد) آلو 5.4 فیصد، چاول 4.3 فیصد، مرغی 4.1 فیصد، انڈے 3.5 فیصد اور چینی کی قیمتیں2.7 فیصد بڑھیں پھلوں کی قیمتیں تقریباً مستحکم رہیں جبکہ سبزیوں کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی. رپورٹ کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے باعث رہائش، پانی، بجلی اور گیس کی کیٹیگری میںمحض 0.24 فیصد کمی متوقع ہے تاہم ایل پی جی کی 2.75 فیصد مہنگائی نے اس کمی کو جزوی طور پر زائل کردیا ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ ستمبر کے لیے 6.5–7 فیصد افراطِ زر کے تخمینے کے ساتھ حقیقی شرح سود 400–450 بیسس پوائنٹس تک پہنچ جائے گی، جو پاکستان کی تاریخی اوسط (200–300 بیسس پوائنٹس) سے کہیں زیادہ ہے مزید یہ کہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اچانک تبدیلی مستقبل میں مہنگائی کے رجحان کو تبدیل کر سکتی ہے.