بنوں: خودکش دھماکوں کے بعد دوسرے روز بھی فضا سوگوار
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
--- فائل فوٹو
بنوں میں کینٹ سے ملحقہ گاؤں کوٹ براڑہ میں خودکش دھماکوں کے بعد دوسرے روز بھی فضا سوگوار ہے ۔
گزشتہ روز بنوں میں ہونے والے 2 دھماکوں کے بعد کینٹ کے اطراف اور جانے والے راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
کینٹ کے اندر سرکاری دفاتر اور اسکول دوسرے روز بھی بند ہیں۔
سیکیورٹی فورسز نے بنوں کنٹونمنٹ پر حملہ آور تمام 16 دہشتگرد ہلاک کردیے۔
شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، تمام داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کی جارہی ہے۔
یادر ہے کہ دھماکوں میں 13 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہو گئے تھے۔
دھماکے کے زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اور پشاور کے اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام کاکہناہے کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔