بلوچستان ہائیکورٹ میں متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف کیس کی سماعت
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
کیس کی سماعت کے دوران بی یو جے کے صدر پیش ہوئے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان میں متنازع پیکا ایکٹ میں حالیہ ترمیم کے خلاف کیس کی سماعت آج ہوئی۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس اعجاز احمد سواتی اور جسٹس عامر رانا پر مشتمل بینچ نے آئینی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزاران بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور بلوچستان بار کونسل کی جانب سے ایڈوکیٹ راحب خان بلیدی نے کیس کی پیروی کی۔ سماعت کے موقع پر صدر بی یو جے کے صدر صحافی خلیل احمد عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل پاکستان کو 27 اے کے تحت پیش ہونے کا نوٹس جاری کردیا گیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 ہفتوں تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو بی یو جے، بلوچستان بار کونسل اور انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے عدالت عالیہ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیس کی سماعت
پڑھیں:
پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
فائل فوٹوڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے خلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا۔
تحریک انصاف کے 12 کارکنان کو 6،6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ ایک کارکن کو کیس سے بری کردیا گیا ہے۔
راجہ بشارت الیکشن ٹریبونل میں این اے 55 کیس میں پیشی پر آئے تھے جہاں سے انہیں گاڑی سمیت تھانا نیو ٹاؤن منتقل کیا گیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے 5 ملزمان کو سزا سنائی جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد نے ایک ملزم کو بری کیا اور 7 کو سزا سنائی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے 13 کارکنان کو تین مختلف مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا۔