ماہر معیشت ڈاکٹرز حفیظ پاشا نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی اعداد وشمار غلط قرار دے دیے
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 06 مارچ 2025ء ) ماہر معیشت ڈاکٹرز حفیظ پاشا نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی اعداد وشمار غلط قرار دے دیے۔ تفصیلات کے مطابق آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اور ماہر معیشت ڈاکٹر حفیظ پاشا نے انکشاف کیا کہ ملک میں بجلی اور آٹا مہنگا ہو رہے ہیں لیکن حکومت اپنے جاری اعداد و شمار میں کہتی ہے کہ بجلی 15 فیصد سستی ہو گئی۔
نہوں نے کہا کہ حکومت کے جاری اعداد وشمارغلط ہیں، ملک میں بجلی اورآٹا کے نرخ بڑھے ہیں، حکومت اس میں کمی بتا رہی ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمت ہونے سے پاکستان اور باقی ملکوں کو فائدہ ہوگا، اس سے ملک میں مہنگائی میں کمی آئے گی اور عوام کو ریلیف ملے گا۔ سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پراپرٹی پر ٹیکسز نہ ہونے کے برابر ہیں، ہمیں پراپرٹی ٹیکس بڑھانا ہوگا، ملک میں اس وقت 100 ٹیکسٹائل ملیں بند ہوچکی ہیں، اس انڈسٹری میں منافع نہیں رہا ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیر خزانہ کہا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت 11ارب ڈالرزسے زائد ہیں، ہم ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل آئے ہیں، تاہم ملک میں نیا پیسہ آنے میں کمی آئی ہے جس سے ہمارے معاشی حالات دشواری کا شکار ہیں۔ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر ملکی معیشت کے لئے خطرناک ہے، چین اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے یہ کافی منفی بات ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ ہم نے حکومت کے دوسرے ملکوں سے کافی معاہدے ہوتے ہوئے دیکھے ہیں، لیکن ان کا ملکی معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، شرح نمو ایک فیصد تک گر چکا ہے، شارٹ فال بڑھتا جا رہا ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حفیظ پاشا نے ملک میں
پڑھیں:
حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق صوبے میں سال 2024 سے 2025 کیلیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی۔ اسلیے رواں سال گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث گندم کا بحران شدت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق صوبے میں سال 2024 سے 2025 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی۔ اس لیے رواں سال گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا ہے۔ ذرائع نے مقامی اخبار کو بتایا کہ کابینہ کی منظوری سے صوبے میں 2023 کا اسٹاک ریلیز کر دیا گیا ہے۔ تاہم بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026 کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں ہے۔ موجودہ گندم بحران سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوا دی گئی ہے۔ سمری میں پاسکو یا حکومت پنجاب سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔