جبری لاپتہ علماء رہائی کے بعد سکردو پہنچنے پر شاندار استقبال
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
گمبہ سکردو میں مختصر جلسہ بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں علماء نے ان کی رہائی کیلئے کی گئی کوششوں پر عوام اور بلتستان کے علماء کا شکریہ ادا کیا۔ علماء کرام نے اپنے خطاب میں ان کی رہائی کو اتحاد و اتفاق کا ثمر قرار دیدیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا
اسلام ٹائمز۔ رمدان بارڈر سے جبری لاپتہ علماء سید عباس رضوی اور شیخ ناصری رہائی کے بعد سکردو پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ سکردو ایئرپورٹ پر لوگوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کیلئے پہنچی اور گرمجوشی سے ان کا استقبال کیا۔ دونوں علماء کو ہار پہنائے گئے، گمبہ سکردو میں مختصر جلسہ بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں علماء نے ان کی رہائی کیلئے کی گئی کوششوں پر عوام اور بلتستان کے علماء کا شکریہ ادا کیا۔ علماء کرام نے اپنے خطاب میں ان کی رہائی کو اتحاد و اتفاق کا ثمر قرار دیدیا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس رضوی اور شیخ ناصری کا سکردو میں شاندار استقبال کیا گیا ان کی رہائی
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔