کراچی:

شہری انتظامیہ سے مذاکرات میں پیشرفت ہونے کے بعد پولٹری دکانداروں نے ہڑتال مؤخر کردی۔

تفصیلات کے مطابق شہری انتظامیہ کے ساتھ مرغی کے گوشت کی قیمت کے معاملے پر مذاکرات کی پیش کش کے بعد پولٹری دکانداروں کی ایسوسی ایشن نے ہڑتال موخر کردی اور جمعرات کے روز کراچی میں مرغی کی دکانیں کھلی رہیں تاہم مرغی کے گوشت کی قیمت 800روپے تک پہنچ گئی۔

سندھ پولٹری ریٹیلرز اینڈ شاپ کیپرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد موخر کردی۔

کمشنر کراچی نے جمعرات کو مرغی کے گوشت کی قیمت 650روپے کلو مقرر کی تاہم شہر میں مرغی 800روپے کلو تک فروخت کی گئی۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ فارمرز سرکاری نرخ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہنگے داموں مرغی سپلائی کررہے ہیں اور دکانداروں کے لیے سرکاری نرخ پر عمل درآمد ممکن نہیں ہے۔

ادھر صارفین نے شہری انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سرکاری قیمت پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے فارمرز، ہول سیلرز اور دکانداروں پر مشتمل مافیا کی سرکوبی کی جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

نہروں کے معاملے پر وکلا کی ہڑتال، کراچی سمیت مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان

وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا، یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ نہروں کی تعمیر کے معاملے پر کراچی کی سٹی کورٹ میں وکلا کی جانب سے ہڑتال کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں ہڑتال کی ہے، آج صبح وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیے جس کے بعد عدالت کے باہر سائلین کا رش لگ گیا اور عدالتی کارروائی معطل ہوگئی۔ سندھ بار کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کینالز کی تعمیر کے حوالے سے وکلا برادری کے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔ سندھ بار کونسل نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر غیر معینہ مدت کے لیے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن نے نہروں کے معاملے پر کراچی میں بھی دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ سٹی کورٹ میں بار کے عہدیداروں کی پریس کانفرنس کے دوران قائم مقام جنرل سیکریٹری کراچی بار عمران عزیز نے کہا کہ کراچی بار گزشتہ 6 ماہ سے ایک تحریک چلا رہی ہے، کراچی بار نے 4 مسائل سامنے رکھے تھے، اس میں 2 مسئلے بہت اہم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مطالبات میں 6 کینالز اور کارپوریٹ فارمنگ کے حوالے سے تحفظات واضح ہیں، ہمارے پر امن اور آئینی مطالبے کو مسترد کیا گیا۔ عمران عزیز نے کہا کہ 5 دن ہوچکے ہیں، خیرپور میں ببر لو بائی پاس پر دھرنا جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل آل سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان کیا گیا، ایک دھرنا کموں شہید ، دوسرا کشمور اور تیسرا کراچی میں ملیر کورٹ کے باہر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • افسران کی گاڑیوں اور رہائش گاہوں سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • کوئٹہ میں روٹی 10 روپے سستی، قیمت 30 روپے مقرر
  • چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کردی
  • کراچی کے تاجروں کا 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
  • مراد شاہ کو پنجاب کے کسانوں کی فکر زیادہ، سندھ میں گندم کی سرکاری قیمت مقرر کی؟ عظمیٰ بخاری 
  • روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر ،سرکاری نرخنامہ کے مطابق روٹی کی فروخت کو یقینی بنائیں ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
  • نہروں کے معاملے پر وکلا کی ہڑتال، کراچی سمیت مزید 3 مقامات پر دھرنوں کا اعلان
  • آٹے کے بعد روٹی کی قیمتیں بھی کم کردی گئیں
  • کراچی: سٹی کورٹ میں وکلاء کی ہڑتال، سائلین پریشان