کراچی:

شہری انتظامیہ سے مذاکرات میں پیشرفت ہونے کے بعد پولٹری دکانداروں نے ہڑتال مؤخر کردی۔

تفصیلات کے مطابق شہری انتظامیہ کے ساتھ مرغی کے گوشت کی قیمت کے معاملے پر مذاکرات کی پیش کش کے بعد پولٹری دکانداروں کی ایسوسی ایشن نے ہڑتال موخر کردی اور جمعرات کے روز کراچی میں مرغی کی دکانیں کھلی رہیں تاہم مرغی کے گوشت کی قیمت 800روپے تک پہنچ گئی۔

سندھ پولٹری ریٹیلرز اینڈ شاپ کیپرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد موخر کردی۔

کمشنر کراچی نے جمعرات کو مرغی کے گوشت کی قیمت 650روپے کلو مقرر کی تاہم شہر میں مرغی 800روپے کلو تک فروخت کی گئی۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ فارمرز سرکاری نرخ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہنگے داموں مرغی سپلائی کررہے ہیں اور دکانداروں کے لیے سرکاری نرخ پر عمل درآمد ممکن نہیں ہے۔

ادھر صارفین نے شہری انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سرکاری قیمت پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے فارمرز، ہول سیلرز اور دکانداروں پر مشتمل مافیا کی سرکوبی کی جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

173روپے کے نوٹیفکیشن کے باوجود چینی کی 200 روپے کلو فروخت جاری

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)حکومتی دعوئوں کے باوجود چینی کی173روپے کلو پر فروخت کو یقینی نہیں بنایا جاسکا اور چینی 200روپے فی کلوہی فروخت کی جاری ہے ،مقدمات اور جرمانے کے خوف سے بعض علاقوںمیں دکانداروں نے چینی کی سرے سے فروخت ہی بند کر دی ہے ،انتظامیہ کی جانب سے چینی کی مہنگے داموں فروخت کے خلاف کریک ڈائون بھی جاری ہے اورمختلف شہروں میں کارروائیاں کرتے ہوئے زائد قیمت پر چینی فروخت کرنے والے دکانداروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مقدمات درج کر کے جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2950 دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر کے 28 افراد کو گرفتار کیا گیا،182 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے،2740 افراد کو جرمانے عائد کئے گئے،ضلع لاہور میں مہنگے داموں چینی فروخت کرنے پر 92دکانداروں کے خلاف کارروائی کی گئی،انتظامیہ نی7دکانداروں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے، 3 افراد گرفتار کرادئیے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ریٹیل میںسرکاری نوٹیفکیشن173روپے فی کلو پر کہیں عملدرآمد نہیں ہو رہا ، دکاندار صرف اپنے جاننے والے گاہکو ں کو 200روپے کلو چینی فروخت کر رہے ہیں اور کسی بھی اجنبی شخص کو چینی کی فروخت نہیں کی جارہی ۔

بعض علاقوں میں دکانداروں مقدمات اور جرمانے کے خوف سے چینی کی فروخت ہی بند کر دی ہے ۔مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ نے کہا کہ جس دن سے نوٹیفکیشن ہوا ہے اس روز سے شوگر ملوں نے مارکیٹ میں چینی کی سپلائی نہیں کی ، ادارے شوگر ملوں کے خلاف کریک ڈائون کی بجائے دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ صورتحال کا فی الفور نوٹس لیا جائے ۔

متعلقہ مضامین

  • لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • شہری 804 نمبر والی گاڑی منہ مانگی قیمت پر خریدنے کو تیار، سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی لگادی
  • کراچی میں غیر ملکی شہریوں کے گھروں میں ڈکیتیاں، اہم انکشافات
  • کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل
  • 173روپے کے نوٹیفکیشن کے باوجود چینی کی 200 روپے کلو فروخت جاری
  • بابوسر سیلابی ریلے میں بہنے والے 15 افراد تاحال لاپتا، سیاحوں سے گلگت کا سفر مؤخر  کرنے کی اپیل
  • کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کا سامان چوری کرنے والا پی آئی اے کا ملازم گرفتار
  • کراچی: نجی اسپتال میں خاتون کے ہاں 5 بچوں کی پیدائش