2 سال میں 369 ارب کے منصوبے منظور کیے گئے، تفصیلات جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
وزارت منصوبہ بندی نے 2 سال میں مختلف شعبہ جات کیلئے منظور کیے گئے ترقیاتی فنڈز کی تفصیل جاری کردی، یکم اپریل 2023 سے 15مئی 2024 تک سی ڈی ڈبلیو پی نے 369 ارب 60 کروڑ کے 134منصوبے منظور کیے۔
اعلامیے کے مطابق یکم اپریل 2023سے15 مئی2024 تک منظور کیے گئے ترقیاتی فنڈزکی تفصیل جاری کی گئی ہے، یکم اپریل2023 سے 15 مئی 2024 تک ایکنک نے 66 ترقیاتی اسکیموں کی منظوری دی۔
زرعی شعبے کیلئے417 ارب97کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی، تعلیم کے شعبے میں 145 ارب 25 کروڑ روپے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
وزارت منصوبہ بندی نے توانائی کیلئے 1259 ارب 68 کروڑ، ماحولیات کیلئے 29 ارب 68 کروڑ روپے کی منظوری دی، گورننس کیلئے 43 ارب 80 کروڑ، صحت کیلئے 610 ارب 64 کروڑ روپے کی اسکیموں کی منظوری دی۔
ایچ ای سی کیلئے 16 ارب 80 کروڑ روپے کے منصوبوں کی منظوری دی گئی، آئی ٹی شعبے میں 43 ارب91 کروڑ، نیوٹریشن کیلئے 8 ارب58 کروڑ روپے کے منصوبے منظور کیے گئے۔
فزیکل پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ 279 ارب 82 کروڑ روپے کے منصوبے منظور کیے گئے، مواصلات کیلئے1017 ارب 21 کروڑ، پانی کے شعبے کیلئے 520 ارب 20 کروڑ روپے کے منصوبے منطور کیے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: منصوبے منظور کیے منظور کیے گئے کی منظوری دی کروڑ روپے کے کے منصوبے
پڑھیں:
ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔
وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔