منشیات ڈیلر میاں بیوی سمیت متعدد ملزمان گرفتار، کروڑوں روپے کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
لاہور:
پولیس نے مختلف علاقوں میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے منشیات ڈیلر میاں بیوی سمیت متعدد ملزمان کو گرفتار کرکے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد کرلی۔
نصیر آباد پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ضلع قصور کے رہائشی منشیات فروش میاں بیوی کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان صابر اور رقیہ بی بی چونیاں سے لاہور منشیات سپلائی کرنے آئے تھے۔ ان کے قبضے سے 8 کلو 400 گرام چرس برآمد ہوئی، جبکہ زیرِ استعمال موٹر سائیکل بھی پولیس تحویل میں لے لی گئی۔
ایس پی کینٹ اویس شفیق کی ہدایت پر ایس ایچ او انسپکٹر محمد رضا کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بین الضلاعی ریکارڈ یافتہ منشیات فروش اشرف میسح اور تنویر کو گرفتار کر لیا۔ دونوں ملزمان کو 10 کلو سے زائد منشیات سمیت پکڑا گیا، جس کی مالیت 2 کروڑ روپے سے زائد ہے۔
ملزمان نے بیرون ملک سے اسمگل شدہ منشیات آن لائن منگوا کر لاہور اور دیگر اضلاع میں سپلائی** کرنے کا اعتراف کیا۔ پولیس کے مطابق یہ پوش علاقوں اور تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی میں ملوث تھے۔
ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خاں کی ہدایت پر ایس ایچ او مصطفیٰ ٹاؤن کی قیادت میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 5 منشیات فروشوں کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان میں حمزہ، سدرہ، فیاض عرف مٹھو سائیں، بلال اور عامر شامل ہیں، جن کے قبضے سے 7 کلو 640 گرام چرس اور 250 گرام آئس برآمد کی گئی۔
ملزمان نے تعلیمی اداروں، ہوسٹلز اور کالجز کے قریب نوجوان نسل کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا۔ پولیس نے تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
اے ایس پی ڈیفنس شہر بانو نقوی کی ہدایت پر ایس ایچ او جہانگیر شہزاد اور پولیس ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے منشیات فروش تنویر اور رخسانہ بی بی کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان سے 3 کلو سے زائد چرس برآمد ہوئی۔ گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ تعلیمی اداروں اور ہوسٹلز میں منشیات فروخت کرتے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کارروائی کرتے ہوئے کو گرفتار کر لیا پولیس نے
پڑھیں:
کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔ عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔ عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔