دلیپ کمار نے مدھوبالا کو تھپڑ کیوں مارا؟ ایک فلمی رومانس کی کڑوی حقیقت
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
بالی وڈ کی سنہری تاریخ میں دلیپ کمار اور مدھوبالا کی جوڑی کو ہمیشہ سے ایک مثالی جوڑے کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کے درمیان محبت کی یہ داستان کتنی پیچیدہ تھی؟ اور کس فلم میں دلیپ کمار نے مدھوبالا کو حقیقت میں تھپڑ مارا تھا؟
دلیپ کمار اور مدھوبالا کی جوڑی کو بالی وڈ کے حسین ترین جوڑوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ لیکن ان کی محبت کی کہانی فلمی کہانیوں سے کہیں زیادہ پیچیدہ تھی۔ فلم ’مغلِ اعظم‘ کی شوٹنگ کے دوران دونوں کے درمیان تعلقات میں دراڑیں پڑگئیں۔
فلم کے ایک سین میں، دلیپ کمار کے کردار ’سلیم‘ کو مدھوبالا کے کردار ’انارکلی‘ کو تھپڑ مارنا تھا۔ عام طور پر ایسے مناظر میں اداکار حقیقت میں تھپڑ نہیں مارتے، بلکہ محض اداکاری کرتے ہیں۔ لیکن دلیپ کمار نے اس بار حقیقت میں مدھوبالا کو تھپڑ مار دیا۔
مدھوبالا پر لکھی گئی ایک کتاب میں اس واقعے کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان کے ساتھی اداکار اجیت، جو فلم میں دلیپ کمار کے ساتھ تھے، نے بتایا کہ دلیپ نے پورے زور سے مدھوبالا کو تھپڑ مارا۔ شاٹ کو منظوری مل گئی، لیکن سیٹ پر ایک عجیب سی خاموشی چھا گئی۔ کسی کو بھی یہ توقع نہیں تھی کہ دلیپ ایسا کریں گے۔
فلم کے ڈائریکٹر ’کے آصف‘ نے مدھوبالا کو تسلی دیتے ہوئے کہا، ’’یہ تھپڑ اس بات کا ثبوت ہے کہ دلیپ کمار اب بھی تم سے محبت کرتے ہیں، چاہے تمہاری راہیں جدا ہو چکی ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’سوائے ایک عاشق کے، کون ایسا کرسکتا ہے؟ یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ تم سے محبت کرتے تھے اور اب بھی کرتے ہیں۔‘‘
تاہم، ’کے آصف‘ کا یہ تبصرہ مدھوبالا کےلیے کسی تسلی کا باعث نہیں بنا۔ وہ اس حقیقت پر صدمے میں تھیں کہ جس شخص نے کبھی ان سے محبت کی تھی، اس نے اداکاری کا بہانہ بنا کر انہیں تھپڑ مار دیا۔
دلیپ کمار اور مدھوبالا کے درمیان تعلقات کی خرابی کی کئی وجوہات تھیں۔ مدھوبالا کے والد عطا اللہ خان چاہتے تھے کہ دلیپ کمار اور مدھوبالا کی شادی ایک کاروباری معاہدہ بن جائے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ شادی کے بعد، دلیپ اور مدھوبالا صرف ان کے پروڈکشن ہاؤس کےلیے کام کریں۔
دلیپ کمار نے اپنی سوانح حیات میں لکھا کہ انہوں نے مدھوبالا اور ان کے والد کو سمجھایا کہ وہ اپنے پروجیکٹس کا انتخاب اپنی شرائط پر کرتے ہیں۔ لیکن یہ بات مدھوبالا کے والد کے لیے ناقابلِ قبول تھی، اور انہوں نے مدھوبالا کو قائل کرلیا کہ دلیپ کمار بدتمیز اور مغرور ہیں۔
دلیپ کمار اور مدھوبالا کے تعلقات کا آخری وار ’’نیا دور کیس‘‘ تھا، جہاں فلمساز بی آر چوپڑا نے مدھوبالا پر مقدمہ کیا اور دلیپ کمار کو گواہ کے طور پر بلایا۔ یہ واقعہ دونوں کے درمیان تعلقات کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا باعث بنا۔
اگرچہ دلیپ کمار اور مدھوبالا کی آن اسکرین محبت کی کہانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی، لیکن ان کی حقیقی زندگی کی داستان کسی فلمی کہانی سے کم نہیں تھی۔ ان کے مداح آج بھی ان کی زندگی میں گہری دلچسپی لیتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دلیپ کمار نے کے درمیان کرتے ہیں کو تھپڑ محبت کی
پڑھیں:
پاکستان معاملے پر نریندر مودی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جبکہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بار بار جنگ بندی کے دعووں اور طیاروں کے نقصان پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتا اور پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ جنگ بندی کا اعلان ٹرمپ نے کیا تھا، ہم حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے۔ انہوں نے کہا "یہ صرف جنگ بندی کی بات نہیں ہے۔ دفاع، دفاعی پیداوار اور آپریشن سندور سے متعلق کئی بڑے ایشوز ہیں جن پر ہم بات کرنا چاہیں گے، حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں، پورا ملک جانتا ہے"۔
راہل گاندھی نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جب کہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "انہوں نے ہماری خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے، آپ انگلیوں پر بھی نہیں گن سکتے کہ کتنے ممالک نے ہمارا ساتھ دیا، کسی نے ہماری حمایت نہیں کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت پر تجارتی معاہدے روکنے کا دباؤ ڈال کر جنگ بندی کرائی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے کہنے پر بھارت اور پاکستان ایک ایسی جنگ روکنے پر متفق ہوئے جو ممکنہ طور پر ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی۔
اس سے قبل کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ٹرمپ کے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کرنے کے دعووں کی تردید کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے گزشتہ 73 دنوں میں 25 مرتبہ جنگ بندی کے دعوے کو دہرایا ہے، لیکن ملک کے وزیراعظم مکمل طور پر خاموش ہیں، ان کے پاس صرف بیرون ملک دورے کرنے اور ملک کے جمہوری اداروں کو غیر مستحکم کرنے کا وقت ہے۔