چیمپئنز ٹرافی میں نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف شکست کے بعد پاکستان ٹیم کا سفر پہلے ہی راؤنڈ میں ختم ہو گیا جس کے بعد شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے ذرائع کے مطابق حالیہ پی سی بی اجلاس میں ایک سلیکٹر نے انکشاف کیا کہ بھارت کے خلاف میچ کے بعد ٹیم ہڈل کے دوران کپتان محمد رضوان نے کھلاڑیوں کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ مایوس نہ ہوں کھلاڑیوں کو کچھ نہیں ہوتا کوچز اور سلیکٹرز ہی فارغ ہوں گے یہ بیان حکام کو پسند نہیں آیا اور حیران کن طور پر ٹیم ہڈل میں ہونے والی یہ گفتگو ایک کھلاڑی نے ہی سلیکٹرز کو بتا دی جس پر اجلاس میں تفصیلی بحث کی گئی تاہم چیئرمین پی سی بی محسن نقوی فوری طور پر کوئی بڑا فیصلہ لینے کے حق میں نہیں تھے جس کی وجہ سے سلیکٹرز اور کوچز کی ملازمتیں بچ گئیں دوسری جانب شاہین شاہ آفریدی کے حوالے سے بھی ایک آفیشل نے شکایت کی کہ وہ میچ میں دی گئی ہدایات پر عمل نہیں کرتے انہیں یارکرز اور مخصوص بولنگ پلان پر عمل کرنے کے لیے کہا جاتا ہے لیکن وہ اپنی مرضی سے بولنگ کرتے ہیں اسی بنیاد پر شاہین اور حارث رؤف کو ون ڈے کرکٹ کے لیے غیر موزوں قرار دے کر صرف ٹی 20 تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم اگر کارکردگی دیکھی جائے تو نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں انہی دو پیسرز نے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا جہاں حارث نے 10 اور شاہین نے 8 وکٹیں حاصل کی تھیں اس کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں بھی شاہین نے سب سے زیادہ 7 وکٹیں حاصل کرکے ٹیم کو فتح دلانے میں مدد دی تھی مگر چیمپئنز ٹرافی کے صرف دو میچز کے بعد ہی دونوں کو ون ڈے کرکٹ سے باہر کر دیا گیا حالانکہ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز میں وہ کامیاب ہو سکتے تھے اسی طرح سابق کپتان بابر اعظم کو بھی ٹیم سے ڈراپ کیے جانے پر شدید تنقید ہو رہی ہے حالانکہ وہ حالیہ آئی سی سی ٹی 20 ٹیم آف دی ایئر میں شامل تھے دوسری جانب، نئے کپتان سلمان علی آغا نے 6 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں محض 50 رنز بنائے 10 کی اوسط اور 79 کے اسٹرائیک ریٹ کے باوجود ٹیم میں جگہ برقرار رکھی پاکستان کرکٹ میں ان عجیب و غریب سلیکشن فیصلوں پر ہر طرف سے تنقید ہو رہی ہے اور ٹیم میٹنگز کی اندرونی معلومات لیک ہونے کے بعد انتظامیہ میں نئی بےچینی پیدا ہو گئی ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے خلاف کے بعد

پڑھیں:

’شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے‘، پی ٹی آئی رہنماؤں کی حکومت پرسخت تنقید

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے حکومت پر سخت تنقید کی ہے جب کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ شریف خاندان جب بھی اقتدار میں آتا ہے ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں سیاستدان موجود ہیں، ہمیں قومی ہم آہنگی چاہیے، اپکا قومی لیڈر جیل میں پڑا ہوا ہے، ہماری قومی آہنگی آج نہیں رہی کیونکہ آپ نے ایک قومی لیڈر کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپکے ملک کی اکانومی ختم ہو چکی ہے، شریف خاندان بھارت کے خلاف سخت ایکشن نہیں لے سکتا یہ اُن کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں، سخت ایکشن صرف ایک شخص لے سکتا ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی ہے۔

عمر ایوب خان نے کہا کہ شریف خاندان جب بھی اقتدار میں آتا ہے ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے، نواز شریف 1997 میں وزیراعظم اور میرے والد وزیرخارجہ تھے، بھارت کا Mig 25 اسلام آباد کے اوپر اُڑا اور دو دو سانک دھماکے کیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے والد نے ایئرچیف کو کا فائٹر جیٹس دہلی کے اوپر سے اڑا سکتے ہیں تو انہوں نے وزیراعظم کی اجازت مانگی، نواز شریف کی اُس وقت کانپیں ٹانگ گئی تھیں، ایٹمی دھماکوں میں میرے والد سمیت پانچ لوگ تھے جنہوں نے کہا ایٹمی دھماکے ہوں گے، وزیراعظم نواز شریف صبح کلنٹن سے بات کر رہے تھے کہ وہ ڈیل چاہتے ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ میرے والد نے کہا کہ نیوکلیئر ڈیوائسز سیل ہو چکی ہیں اب چاغی میں دھماکے ضرور ہونگے۔

عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہمیشہ بتایا گیا کہ ہندوستان سے اپنی حفاظت کرنی ہے،  کل جو ایمرجنسی صورتحال پیدا ہوئی وزیراعظم اگر سنجیدہ ہو تو وہ اپوزیشن لیڈرز کو فون کرے، وزیراعظم اپیل کرے، آپ اڈیالہ جیل جائیں اور عمرآن خان سے فوری ملاقات کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کروا کر ایک Consensus بنایا جائے، اپوزیشن لیڈرز اس وقت ججوں کے سامنے بھٹک رہے ہوں اور جج صاحب کہتے ہیں 12 بجے آفس سے رپورٹ منگوا رہا ہوں۔

تحریک انصاف نے پانچ مطالبات رکھ دیے

 بار اعوان  نے کہا کہ مقدمات کے اذاد ٹرائل کئے جائیں، تمام سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کو ختم کیا جاہے 
میڈیا کو اذاد کیا جائے، پاکستان میں فوری طور پر نئے  شفاف انتخابات کروائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سارے قوم میں 80-75 فیصد عوام بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے، حکومت انکھ کھولیں فاشزم کو ختم کرے، ترجیح بنیادوں پر پرانے مقدمات کو ختم کیا جائے، ماڈل ٹاون ون اور ٹو کا مقدمہ ابھی تک زہر التوا ہیں۔

بابر اعوان نے کہا کہ منختب عدالتوں سے منتخب مقدمات پر فیصلے کروائے جارہے ہیں، جلد فراہمی انصاف میں انصاف ختم ہوتا ہے

سپریم کورٹ کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے لطیف کھوسہ  نے کہا کہ ریاست کے چاروں ستونوں کو برباد کر دیا گیا، ہمارا لیڈر عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے، اب انکے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، وہاں پر عدالتوں احکامات پر ایک کرنل کے احکامات بھاری پڑ جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام، ملک اور قانون و آئین کیلئے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں، یہ سب کسی کو بھی قبول نہیں ہے، سندھ کی آج عوام، کسان ، وکلا سب سڑک پر ہیں، آج بھارت کو جرات ہوئی ہے کہ یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ ختم کر دیا، ہمارے اتاشی باہر نکال دیے، اتنی جرات پہلے قابل نہیں تھے۔

لطفیف کھوسہ نے کہا کہ اسی حکومت میں یہ سب ہوا، بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، عوام صرف انکے ساتھ کھڑی ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26 ترمیم جس انداز ڈھٹائی سے کی گئی سب کے سامنے ہیں، اختر منگل پارلیمنے میں اپنے سینیٹر کو تلاش کر رہے تھے، ہمارے ایم این ایز کو لالچ دی گئی، ہمارے ایم این ایز کو اٹھایا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ جھوٹ کا نظام یے کفر کا نظام ہوتا ہے، لوگوں پر گولیاں چلائیں گئیں 
ہم نے پاکستان کا پانی دشمن سے چھینننا ہے، نینشل سیکورٹی کے تمام معاملات میں عمران خان کا شامل ہونا اہم ہے، بانی پی ٹی آئی جیل میں ہے۔

سلمان اکرم راجہ  نے کہا کہ اب خاموش رہنے کا وقت نہیں، ہم بہت جلد باہر نکلیں گے ہم معمالات کو افہام و تفہیم سے حل چاہتے ہیں۔

ترجمان عمران خان نیاز اللہ نیازی  نے کہا کہ ملک کی بقا کیلئے بانی پی ٹی کا وجود لازم ہے اس حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، سندھ بلوچستان کے حالات سامنے ہیں ، اج سلامتی کونسل کا اجلاس بغیر خان کے ہو رہا ہے 
8 کو قوم نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ دیا، آپ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنا چاہتے ہیں نہیں کرسکتے، دس مرتبہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے روکا گیا۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے کہا کہ عمران خان کی خواہش ہے کہ قوم کے سامنے لاقانونیت کی صورتحال رکھی ہے، جواہش ہے کہ یہاں قبرستان کی خاموشی ہو، میرے ساتھ لطیف کھوسہ بابر اعوان نیاز اللہ نیازی علی بخاری موجود ہیں، 26 ترمیم کیساتھ جو رہا ہے وہ عوام کے سامنے رکھیں گے۔

ان کا کہنا  تھا کہ موجودہ حکومت کا آئین و قانون سے کوئی تعلق نہیں، اج قوم و ریاست کے بیچ کوئی رابطہ نہیں، مجھے جیل سے دومیل دور روکا جاتا ہے،  توہین عدالت کی درخواست کو لگنے میں مہینہ لگ جاتا ہے۔

سلمان اکرم راجہ  نے کہا کہ انقلاب قومیں لاتی ہیںاگر مقتدر حلقوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے بہت جلد فیصلہ کریں گے، اج ہر جگہ لوگ پانی لوٹے جانے کے خوف سے خوفزدہ ہیں، ضرورت ہے کہ ملک لے لیڈر کو رہا کیا جائے، عمران خان اور قوم کے بیچ آنے والے کو قوم معاف نہیں کرے گی، پاکستان کے عوام کی بات سنو۔

 

متعلقہ مضامین

  • تلخ کلامی کے بعد محمد رضوان اور کولن منرو مشکل میں پھنس گئے!
  • یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
  • ’شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے‘، پی ٹی آئی رہنماؤں کی حکومت پرسخت تنقید
  • کولن منرو، افتخار احمد کی لفظی جنگ؛ رضوان بھی کود پڑے
  • عمران خان کو جو مقبولیت ملی وہ بہت سارے انبیا کو بھی نہ مل سکی، عارف علوی متنازعہ بیان کے بعد تنقید کی زد میں
  • کینال تنازع پروزیر اعظم بے بس ہیں تواقتدار چھوڑ دیں،پیپلزپارٹی کا مطالبہ
  • پہلگام حملے کو لیکر نریندر مودی کی رہائشگاہ پر "کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی" کی اہم میٹنگ منعقد
  • اردن نے اخوان المسلمین پر پابندی لگا دی، اثاثے منجمد، 16 افراد زیر حراست
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • پی سی بی کیساتھ مالی تنازع، سابق ہیڈکوچ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا