لاہور:

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ امریکا میں صدر کی کرسی پر ڈونلڈ ٹرمپ کے آنے کے لیے دعائیں اور آیت کریمہ پڑھ رہے تھے تاکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی باہر آجائیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پراقتدار میں نہیں آئی اور نہ آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مصنوعی طریقے سے نہیں دبانا چاہیے انہیں آزادی دینی چاہیے، بانی پی ٹی آئی اس وقت مظلوم ہیں اورہم ہر مظلوم کے ساتھ ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے آنے کی دعائیں اور آیت کریمہ پڑھ رہے تھے تاکہ بانی پی ٹی آئی باہرآجائیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے ساتھ کیسا ظلم ہوا، بھائی وزیراعظم اور بیٹی وزیراعلیٰ ہیں، نوازشریف اپنی سیٹ کی قربانی دے دیتے تو عوام میں مقبول ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا اسپتال میں ایم ایس کو جس طرح معطل کیا آپ کی تربیت سامنے آگئی ہے کرپشن بھی تو مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہوئی، مریم نواز کی ایم ایس کی تذلیل افسوس ناک ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان ٹیم کا کپتان ٹھیک ہونا چاہیے، سرفراز نے 11 سیزیز جیتی تھیں تو خان صاحب نے ایکشن لے کر ہٹا دیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گندم کی جو فصل ہونے والی ہے اس میں بحران آنے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نومبر میں ملک گیر کنونشن کرنے جا رہی ہے، پیٹرول اور بجلی کی قیمت پر جماعت اسلامی ایکشن لے گی، جماعت اسلامی عوام کے مسائل پر ہی بات کرتی ہے اور پنجاب میں بھی اوپننگ نظر آتی ہے ادھر محنت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 100 فیصد اسکولوں کو پرائیویٹائز کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتا ہوں، آئین میں لکھا ہے میٹرک تک فری تعلیم حکومت کی ذمہ داری ہے، 30 فیصد تو پرائیویٹ سیکٹر تعلیم دے رہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا سروے آیا ہے اس میں 60 فیصد اسکول اپ ٹو دی مارک نہیں چل رہے ہیں، جماعت اسلامی کی تنظیم غزالی کو ہم نے منع کردیا ہے کہ سرکاری اسکول نہ لیں یہ ہماری نہیں حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن تعلیم اور صحت آپ نہ دیں تو پھر حکومت کو چاہیے کہ وہ گھر چلی جائے، تعلیم کسی ایک سیاسی جماعت کا مسئلہ نہیں ہے، ملک میں طبقاتی تعلیم نہیں ہونی چاہیے سب کو ایک تعلیم ملنی چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اپنی بیٹی کو سرکاری اسکول میں داخلہ کروائے، ہر ایم پی اے اور ایم این ایز، اسٹیبلشمنٹ، فوج کے افسران اور نیوی کے لوگ اپنے بچے سرکاری اسکولوں میں پڑھا ئیں تو نظام اچھا ہوجائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے کہا کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی

پڑھیں:

میئر کراچی کی گھن گرج!

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250917-03-2

 

کراچی آج جس صورتحال سے دوچار ہے وہ کسی سے مخفی نہیں، ملک کے اقتصادی پہیے کو رواں دواں رکھنے والے اس شہر کے مسائل و مشکلات کو مسلسل نظر انداز کرنے کے نتیجے میں روشنیوں کا شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ انفرا اسٹرکچر کی تباہی، ٹرانسپورٹ کے نظام کی زبوں حالی و بربادی، سڑکوں کی خستہ حالی، واٹر ٹینکرز اور ڈمپرز سے شہریوں کی ہلاکتوں کے بڑھتے ہوئے واقعات، سیوریج کے نظام کی خرابی، کچرا کنڈیوں سے اٹھتے ہوئے تعفن کے بھبکے، بے ہنگم ٹریفک، پانی کا مصنوعی بحران، جابجا کھلے مین ہول، اربن فلڈنگ، سیوریج لائن کا پانی کی لائنوں سے ملاپ، برساتی نالوں کی عدم صفائی، تجاوزات کی بھرمار، فٹ پاتھوں پر پتھارے داروں کا قبضہ اور صفائی ستھرائی کی مخدوش صورتحال شہر کے اختیارات پر قابض میئر کراچی کی اعلیٰ کارکردگی کا مظہر ہیں، یہ اعلیٰ کارکردگی اس وقت اور مزید نمایاں ہوجاتی ہے جب شہر میں بارش کی چند بوندیں برس جائیں۔ قومی خزانے سے شہر میں جہاں جہاں تعمیر و ترقی کے کام ہورہے ہیں اس کا حال بھی یہ ہے وہ بارش کے ایک ہی ریلے میں بہہ گئے ہیں جس کی واضح مثال شاہراہ بھٹو اور نئی حب کینال ہے۔ ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود آج بھی شہر کی مختلف سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہے۔ شہر کی اس ناگفتہ بہ صورتحال پر جماعت ِ اسلامی طویل عرصے سے آواز اٹھا رہی ہے، حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی جماعت اسلامی نے بھر پور آواز بلند کی اور مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کراچی کو ہنگامی طور 500 ارب روپے اور صوبائی حکومت ہر ٹائون کو 2 ارب روپے ترقیاتی فنڈز دے۔ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سالڈ ویسٹ کے اختیارات ٹائون کو منتقل کیے جائیں۔ جماعت ِ اسلامی کے ان مطالبات اور تنقید پر غور کرنے کے بجائے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سیخ پا ہیں کہتے ہیں کہ شہر میں سیوریج کے نظام کی خرابی کی ذمے دار جماعت اسلامی ہے، ان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے 2003 میں شہر کا ماسٹر پلان ادھیڑ کر رکھ دیا تھا، شہر کی پوری سڑکوں کو کمرشل کرنے کی اجازت جماعت اسلامی نے دی تھی، اب اس شہر میں منافقت نہیں چلنے دوں گا اور ان کو سخت الفاظ میں جواب دوں گا۔ لیجیے بات ہی ختم۔ کسی بھی سطح پر اقتدار کے منصب پر فائز افراد کا یہی وہ طرز عمل ہے جس نے تعمیر و ترقی کی راہوں کو مسدود کردیا ہے، خیر سگالی پر مبنی تنقید پر مثبت طرز عمل کو بالائے طاق رکھ کر جب اسے انا کا مسئلہ بنادیا جائے تو اسی طرح منافقت کے الزامات عاید کیے جاتے ہیں اور ترکی بہ ترکی جواب دینے جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ بلاشبہ اس امر کی حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ بارشوں سے اتنی تباہی نہیں ہوئی جتنی بدانتظامی، نااہلی اور بدعنوانی سے ہوئی ہے، کراچی کے عوام نے بلدیاتی انتخابات میں اپنا میڈیٹ جماعت ِ اسلامی کے حوالے کیا تھا مگر اس میڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اس ڈاکے کا لازمی نتیجہ وہی نکلنا تھا جو سامنے ہے۔ میئر کراچی کو آپے سے باہر ہونے اور الزامات عاید کرنے کے بجائے شہر کو درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لیے اپنی توانیاں صرف کرنی چاہییں۔ کراچی مسائل کی آماج گاہ بنا ہوا ہے، کراچی کے شہری روز جن مسائل کا سامنا کرتے ہیں اور شہر عملاً جس صورتحال سے دوچار ہے اس پر لفظوں کی گھن گرج اور منافقت کے الزامات سے پردہ نہیں ڈلا جا سکتا۔ شہر کے حقیقی مسائل کو نظر انداز کر کے محض بلند و بانگ دعوؤں سے کراچی کی تعمیر و ترقی ممکن نہیں عمل کے میزان میں دعوؤں کا کوئی وزن نہیں ہوتا، عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے اور بحیثیت میئر انہیں اس پر توجہ دینی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • 15برس میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے: حافظ نعیم
  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
  • مسلم مالک غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں،حافظ نعیم الرحمن
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • میئر کراچی کی گھن گرج!
  • تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
  • امریکہ ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کر رہا ہے، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصر اللہ چنا پاک کالونی میں جلسہ سیرت النبی صہ سے خطاب کر رہے ہیں