علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہولی منانے کے حوالے سے تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ میرے خیال میں تمام تہواروں کو یکساں اہمیت دینی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے ترجمان ادت راج نے بی جے پی کے ارکانِ پارلیمنٹ کی جانب سے دہلی کے "تغلق لین" کا نام بدل کر "وِویکانند مارگ" رکھنے پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈران کے پاس نام بدلنے کے علاوہ اور کچھ کرنے کو نہیں ہے۔ ادت راج نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بی جے پی لیڈران نام بدلنے کے علاوہ اور کچھ کر بھی کیا سکتے ہیں، اگر وہ ملک کے حالات بدلیں تو بڑی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا نام بدلنے سے ملک ترقی کرے گا، کیا اس سے لوگوں کو روزگار ملے گا، انہیں انفراسٹرکچر، صفائی ستھرائی اور دیگر اہم مسائل پر توجہ دینی چاہیئے، کیونکہ صرف نام بدلنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

انہوں نے اورنگزیب تنازع پر بھی ردعمل دیا اور کہا کہ ملک میں ہر کسی کو اپنی رائے رکھنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا "میں بہار کے وزیر نیرج سنگھ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اورنگزیب کی فوج میں کون لوگ شامل تھے"۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ بتاتی ہے کہ اورنگزیب کی فوج میں تقریباً آدھے سے زیادہ ہندو تھے، جب چھترپتی سنبھاجی کے خلاف جنگ لڑی گئی تو اس وقت مغل فوج کے سپہ سالار ادے بھان سنگھ تھے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہولی منانے کے حوالے سے تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا "میرے خیال میں تمام تہواروں کو یکساں اہمیت دینی چاہیئے، تعلیمی اداروں میں کسی ایک مذہب کو ترجیح دینا مناسب نہیں، تاکہ آئین کے اصولوں پر عمل ہو۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ بی جے پی

پڑھیں:

بلوچستان، سڑکوں کے معیار اور دیکھ بال کیلئے مصنوعی زہانت کے استعمال پر غور

کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں سڑکوں کے معیار اور دیکھ بھال کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید نظام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے سڑکوں کے معیار اور دیکھ بال کے لئے مصنوعی زہانت کا استعمال کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سڑکوں کے معیار اور دیکھ بھال کے لئے مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید نظام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اے آئی بیسڈ سسٹم کے ذریعے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں سڑکوں کی حالت کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ ممکن ہو سکے گی، جس سے وقت اور وسائل دونوں کی بچت ممکن ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے پسماندہ علاقوں میں سڑکوں کی حالت ایک بڑا چیلنج ہے اور عوام کو روزمرہ نقل و حرکت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ روایتی نگرانی کے طریقہ کار کی بجائے جدید اور اسمارٹ حل اپنائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے مؤثر استعمال سے نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کی شفاف نگرانی ممکن ہوگی، بلکہ مالی وسائل کے ضیاع کو بھی روکا جا سکے گا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سڑکوں کے معیار، پائیداری اور تکمیل کی مدت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر منصوبہ زمینی حقائق کے مطابق مکمل ہو۔ مجوزہ اے آئی سسٹم کے نفاذ سے قبل مزید مشاورت کے بعد اس پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان، سڑکوں کے معیار اور دیکھ بال کیلئے مصنوعی زہانت کے استعمال پر غور
  • ترکیہ نے ہمیشہ مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا،سردار یوسف
  • محرم الحرام کے سماجی و دینی تقاضے
  • سندھ حکومت نے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے لوٹ مار کا نیا طریقہ نکال لیا، فاروق ستار
  • خوراک کے بدلے موت: کھانا لینے آئے فلسطینیوں پر ڈائریکٹ فائرنگ کی گئی، امریکی کنٹریکٹرز کی تصدیق
  • چین اور یورپی یونین حریف کے بجائے شراکت دار ہیں، چینی وزیر خارجہ
  • کشمیر کے سیاسی قیدیوں کو انصاف ملنا چاہیئے، الطاف بخاری
  • دینی مدارس و مساجد اسلام کے قلعے اور منکر کےخلاف برسرپیکار ہیں،اصغر علی سمیجو
  • (سوئی سدرن انتظامیہ جاگ گئی)کراچی میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے بلدیا تی اداروں کواربوں کی ادائیگی
  • سوات واقعہ: پوری قوم اشکبار، سیاست کی بجائے سچائی سے جائزہ لینا چاہئے: شہباز شریف