کراچی: پولیس کی جعلی وردی پہن کر واردات کرنیوالے دو ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
سرجانی ٹاؤن پولیس نے تیسر ٹاؤن میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران پولیس کی جعلی وردی پہن کر وارداتیں کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
سرجانی ٹاؤن پولیس نے تیسر ٹاؤن میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران پولیس کی جعلی وردی پہن کر وارداتین کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت یاسین اور جعفر کے نام سے کی گئی جو کہ پولیس کی جعلی وردی پہن کر سرجانی سمیت ملحقہ علاقوں میں لوٹ مار کی وارداتیں کرتے تھے۔
ملزمان سے اسلحہ، گولیاں، موبائل فون، نقدی، موٹر سائیکل اور زیب تن پولیس یونیفارم برآمد ہوا ہے۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان سے ملنے والی موٹر سائیکل اور موبائل فون سرجانی ٹاؤن تھانے کی حدود سے چھینا گیا تھا جن کے مقدمات سرجانی ٹاؤن تھانے میں درج ہیں۔
پولیس گرفتار ملزمان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کر رہی جبکہ ملزمان سے وارداتوں کے حوالے سے بھی مزید چھان بین کی جا رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرجانی ٹاو ن ن پولیس
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔