قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کھیلنے سے متعلق خبروں پر لب کشائی کردی۔

نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے میزبان نے سابق فاسٹ بولر محمد عامر سے سوال کیا کہ وہ جلد برطانوی پاسپورٹ کے حامل ہوجائیں گے، جس کے بعد وہ انڈین پریمئیر لیگ کھیل سکتے ہیں، تو کیا ارادہ ہے؟۔

جس پر سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا کہ اگلے سال تک مجھے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں کھیلنے کا موقع ملا تو ضرور کھیلوں گا۔

میزبان تابش ہاشمی نے عامر سے پوچھا کہ جب پاکستان میں آئی پی ایل کھیلنے پر تنقید کی جائے گی تو ان کا ردعمل کیا ہوگا؟، جس پر عامر نے جواب دیا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوچکے ہیں۔

انہوں نے نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز پر آئی پی ایل میں پابندی تھی لیکن ہمارے سابق کرکٹرز کمنٹری کررہے تھے اور فرنچائز کے کوچ بھی بنے تھے۔

سابق کرکٹر نے انڈین پریمئیر لیگ کی فرنچائز رائل چیلنجر بنگلور (آر سی بی) کا نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ اسکی نمائندگی کرنا پسند کریں گے۔

اس موقع پر شو میں محمد عامر کے ساتھی احمد شہزاد نے کہا کہ رائل چیلنجر بنگلور کو گیند بازی کی پریشانیوں کو دور کرنے کیلئے عامر جیسے بولر کی ضرورت ہے، وہ آر سی بی کو پہلا ٹائٹل جتوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انڈین پریمئیر لیگ کہا کہ پی ایل

پڑھیں:

مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی

قطر نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے ساتھ سال 2036 کے اولمپک اور پیرا اولمپک گیمز کی میزبانی کے انتخابی عمل پر بات چیت میں شمولیت کی تصدیق کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: 128 سال  بعد اولمپکس میں کرکٹ کی شاندار واپسی، مزید نئے کھیل کون سے شامل ہوں گے؟

قطر اولمپک کمیٹی (QOC) نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ملک اپنی تیاریوں اور منصوبہ بندی کے ساتھ اس دوڑ میں شامل ہو چکا ہے۔

یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انڈونیشیا، ترکی، بھارت اور چلی پہلے ہی 2036 گیمز کے لیے اپنی دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔ اب قطر بھی عالمی کھیلوں کی سب سے بڑی اس تقریب کی میزبانی کا خواہاں ہے۔

صدر قطر اولمپک کمیٹی شیخ جوعان بن حمد آل ثانی نے سرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال 95 فیصد درکار اسپورٹس انفراسٹرکچر پہلے ہی مکمل کر چکے ہیں اور ہمارے پاس ایک جامع قومی منصوبہ ہے تاکہ تمام سہولیات 100 فیصد مکمل تیار ہوں۔

مزید پڑھیے: پیرس اولمپکس کا اختتام، مشعل بجھا دی گئی، ایونٹ میں کس ملک کا پلڑا بھاری رہا؟

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ صرف کھیلوں کی میزبانی تک محدود نہیں، بلکہ یہ منصوبہ ایک طویل مدتی وژن پر مبنی ہے جو سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ورثہ چھوڑنے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ قطر نے حالیہ برسوں میں بڑے بین الاقوامی کھیلوں کی کامیاب میزبانی کی ہے۔ جن میں سنہ 2022 میں فیفا ورلڈ کپ اور سنہ2024  میں ایشین کپ شامل ہین اور اب دوحہ سنہ 2030 میں ایشین گیمز کی میزبانی بھی کرے گا جسے وہ پہلے سنہ 2006 میں بھی منعقد کر چکا ہے۔

اگر قطر کو سال 2036 اولمپکس کی میزبانی ملتی ہے تو یہ مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک ہو گا جو اس عظیم عالمی ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ یہ ایک ایسی پیشرفت ہوگی جو خطے کے کھیلوں میں بڑھتے ہوئے کردار کو مزید اجاگر کرے گی۔

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس:  بالآخر گولڈ میڈل ارشد ندیم کے گلے میں جھول گیا

مزید برآں سعودی عرب سنہ 2034 میں فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔ قطر اور سعودی عرب جیسے ممالک عالمی کھیلوں کے لیے نئی قوت بن کر ابھر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اولمپکس 2036 قطر المپکس 2036 کا میزبانی قطر اولمپک کمیٹی قطر اولمپکس 2036 کا میزبانی

متعلقہ مضامین

  • وزیرا عظم شہباز شریف یوم آزادی کے موقع پر الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے
  • امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
  • سابق گورنر پنجاب میاں  اظہر کی نمازِ جنازہ قذافی سٹیڈیم میں ادا  
  • سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر مقامی قبر ستان میں سپرد خاک، نماز جنازہ میں اراکین اسمبلی اور سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
  • اگلے 10 برسوں تک بھی جوان” نظر آنے کیلیے انجلینا جولی کیا تیاری کر رہی ہیں
  • سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا
  • سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا
  • مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی
  • حماد اظہر کے والد، رکن قومی اسمبلی اور سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر انتقال کرگئے
  • اسلام آباد کی عدالت نے علی امین گنڈا پور کو بیان قلمبند کرانے کیلئے ایک اور موقع دیدیا