یوکرین کے مشرقی علاقے میں روسی فضائی حملہ،11 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین میں توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے مشرقی علاقے میں روسی فضائی حملے میں 11 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین میں توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق حملے کے باعث شہریوں اور دفاع کے لیے ضروری ہتھیاروں کی فیکٹریوں کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیرِ خارجہ کی یوکرینی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ جلد از جلد یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں، تمام فریقوں کو پائیدار امن کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو ( انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے ملک کا پیچھا کرے گا جو اس کے اثاثے ہتھیانے کا خواہاں ہو گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ انتباہ ان رپورٹوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ یورپی یونین روس کے اربوں ڈالر کے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی مدد کے لیے خرچ کرنا چاہ رہی ہے۔ فروری 2022 ء میں روسی صدر ولادیمیر کی جانب سے اپنی افواج کو یوکرین بھیجنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روس کے مرکزی بینک اور اس کی وزارت خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی لگا دی تھی اور روس کے 300 سے 350 ارب ڈالر کے خودمختار اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا جن میں سے زیادہ تر یورپی، امریکی اور برطانوی حکومتوں کے بانڈز کی شکل میں تھے اور یورپی ڈیپازٹری میں رکھے گئے تھے۔ روس کے سابق صدر اور رشین سیکورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے بیان میں کہا کہ روسی کے اثاثوں پر کوئی بھی قبضہ مغرب کی چوری کے مترادف ہے اور اس سے امریکا اور یورپ کے بانڈز اور کرنسی پر دنیا کے اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔روس ہر حال میں اور کسی بھی ممکن راستے سے یورپی ممالک کے پیچھے جائے گا اور اس کے لیے تمام ملکی اور غیرملکی عدالتوں میں جانے کے علاوہ عدالتوں سے باہر بھی اپنی کوششیں کرے گا۔دوسری جانب رومانیہ نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ رومانیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس واقعہ کو ناقابل قبول اور غیر ذمے دارانہ عمل قرار دیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں ۔