غیرقانونی غیرملکیوں کی واپسی کی ڈیڈلائن میں توسیع نہیں ہوگی، سخت ایکشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 مارچ 2025ء ) غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں سمیت غیرملکیوں کیخلاف 31 مارچ کے بعد سخت ایکشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق غیر قانونی غیر ملکیوں کی پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن 31 مارچ ہے، ہے، وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں دی جائے گی اور مقررہ تاریخ کے بعد مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، پاکستان میں بڑھتے دہشتگردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے براہ راست ملوث ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر قانونی مقیم اور افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز 31 مارچ 2025ء تک پاکستان چھوڑ دیں، حکومت یکم اپریل سے ان غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک بدری کا سلسلہ شروع کرے گی، وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا پروگرام یکم نومبر 2023ء سے لاگو ہے، حکومت کے تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کے فیصلے کے تسلسل میں قومی قیادت نے اب افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بھی وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔(جاری ہے)
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تمام غیرقانونی غیرملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو دوبارہ بتایا جاتا ہے کہ وہ 31 مارچ 2025ء سے پہلے رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں، حکومت یکم اپریل سے ان غیر قانونی غیر ملکیوں کو ملک بدری کا سلسلہ شروع کرے گی کیوں کہ ایسے افراد کی باوقار واپسی کے لیے پہلے ہی کافی وقت دیا جا چکا ہے اور اب بھی اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ وطن واپسی کے عمل کے دوران کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی اور واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی دیکھ بھال کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غیر قانونی غیر ملکیوں کارڈ ہولڈرز ملکیوں کی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا حکم، فیصلہ چیلنج
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں ہوئی لہٰذا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ پی ٹی اے میں سینیئر ممبر کو چیئرمین پی ٹی اے عارضی طور پر تعینات کیا جائے۔ جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ دریں اثناء چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چلینج کردیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمن قوانین اور ضوابط کے مطابق اپنے کام انجام دے رہے ہیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اس اپیل کو تقرری قانونی ثابت کرنے کیلئے دائر کیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی اے نے عدالت سے اپیل کو فوری سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا بھی کی ہے۔