5 ارب 74 کروڑ روپے کے ای چالانوں کی وصولی کیلئے سفارشات تیار
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2025ء)ٹریفک پولیس نے سیف سٹیز اتھارٹی کے کیمروں کے ذریعے ہونے والے 5ارب74کروڑ روپے کے چالانوں کی وصولی کے لئے سفارشات تیار کر لیں ،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں جبکہ عام شہریوں کو شناختی و پاسپورٹ بنوانے و تجدید سمیت دیگر سرکاری سہولیات ای چالانز کی ادائیگی تک فراہم نہ کرنے کی سفارشات عدالت کو بھجوا دی گئیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق سیف سٹیز کیمروں سے ہونے والے ای چالانز کی5ارب 74 کروڑکے جرمانے شہریوں کی جانب سے ادا نہیں کئے گئے۔(جاری ہے)
ٹریفک پولیس حکام کے مطابق ای چالاننگ کی وصولی موثربنانے کیلئے اہم تجاویز تیار کرکے عدالت میں پیش کردی گئی ہیں جس میں تجویز کیا گیاہے کہ ای چالان نادہندہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے زیر ادا رقم سے کاٹی جائے،اکائوٹنٹ جنرل اس بات کا پابند ہوکہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جارہی ہے۔
ای چالان نادہندہ شہریوں کوشناختی کارڈ،پاسپورٹ و دیگر دستاویزات بنوانے یا تجدید کی ادائیگی تک اجازت نہ دی جائے،غیر رجسٹرڈ اور 10سے زائد ای چالانز نادہندگان کی گاڑیاں بند کی جائیں۔ای چالاننگ کی وصولی کا سسٹم موثر بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کوہدایات جاری کی جائیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی وصولی
پڑھیں:
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26 میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا، گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت، مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔
اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔
مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل ہے۔
حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔
سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔