اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان لڑائی کو قریباً ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ بیت گیا ہے، اس دوران دنیا کے مختلف علاقوں میں فلسطین کے حق میں احتجاج ریکارڈ کرایا جاتا رہا۔

یہ بھی پڑھیں اسپین نے فلسطین کو باضابطہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کرلیا

آج بھی ایک نوجوان نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا ہے، نوجوان لندن کے مشہور بگ بین ٹاور پر چڑھ گیا، اور فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔

بگ بین ٹاور برطانوی پارلیمنٹ اور ویسٹ منسٹر پیلس کے نزدیک واقع ہے، نوجوان کے احتجاج کے دوران سیکیورٹی نے اطراف کی سڑکیں بند کردیں، جبکہ پولیس، فائر بریگیڈ اور ایمبولینس کی گاڑیاں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔

پولیس نے کہاکہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ نوجوان کو نیچے اتارتے ہوئے صورت حال کو قابو کیا جائے۔

جب پولیس نے نوجوان کو نیچے اتارنے کے لیے مداخلت کی تو اس نے دھمکی دی کہ ایسا کرنے کی صورت میں وہ مزید اوپر چڑھ جائےگا۔

اس دوران فلسطین کی آزادی کے حامی دیگر لوگ بھی فلسطینی پرچم لے کر پارلیمنٹ کے اطراف میں پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں فلسطینی صحافیوں نے غزہ کوریج پر یونیسکو کا آزادی صحافت کا عالمی ایوارڈ جیت لیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوان کے ٹاور پر چڑھنے کے بعد پیدا شدہ صورت حال کے باعث پارلیمنٹ کے تمام ٹور منسوخ کردیے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

شائقین کے ہاتھوں میں پاکستانی پرچم دیکھ کر بھارتی گلوکار کرن اوجلا کا ردعمل کیا تھا؟

ایک ایسی دنیا میں جہاں سرحدیں اور سیاست اکثر انسانوں کو تقسیم کرتی ہیں، وہ لمحات خوش آئند ہوتے ہیں جب فن ہمیں ہماری مشترکہ انسانیت کی یاد دلاتا ہے.

بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے ماحول میں، معروف پنجابی گلوکار اور ریپر کرن اوجلا نے سرحد پار اپنے مداحوں کو تسلیم کرتے ہوئے اتحاد اور بھائی چارے کا خوشگوار پیغام دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی عدالت نے پاکستانی فنکاروں اور گلوکاروں کو خوشخبری سنا دی

حال ہی میں ایک غیر ملکی کنسرٹ کے دوران، کرن اوجلا نے اس وقت اسٹیج پر گانا روک کر اپنا مثبت ردِعمل دیا جب ایک مداح نے ہجوم میں پاکستانی پرچم لہرایا۔

#Punjabi singer Karan Aujla shared a message of love and unity for all Punjabis with his #Pakistani Punjabi fans who attended his show. He expressed his appreciation for their support and emphasized the importance of staying connected through their shared language and culture. pic.twitter.com/3Fe0JwfKYo

— Punjab Beyond (@punjabbeyond) July 24, 2025

انہوں نے اس موقع پر کہا ’ہمارے پاکستانی بھائی بھی یہاں موجود ہیں، ہم ایک جیسے ہیں، ہم ایک قوم ہیں، ایک خون ہیں، ان کے اس جملے پر ہال میں زور دار تالیاں اور خوشی کے نعرے گونجنے لگے۔

مداحوں کا مثبت ردعمل

بھارت اور پاکستان دونوں ملکوں کے مداحوں نے کرن اوجلا کے ان الفاظ کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا، انسٹاگرام پر ایک صارف نے لکھا کہ بھارتی فنکاروں کا دل بڑا ہوتا ہے جبکہ دیگر صارفین نے تبصروں میں سبز دل کے ایموجیز سے یکجہتی اور امن کا اظہار کیا۔

آن لائن تنقید اور خدشات

تاہم، اس لمحے نے سوشل میڈیا پر بحث بھی چھیڑ دی، کچھ افراد نے کرن اوجلا کے لیے تحفظات کا اظہار ان الفاظ میں کیا، اب بھارتی حکومت ان کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ ان پر بھارت میں کس قسم کی تنقید ہوتی ہے۔

دوسری جانب بعض صارفین نے ان کے بیان کو سراسر مسترد کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ہم ایک قوم یا ایک خون نہیں ہیں۔ بلکہ ہم ایک دوسرے سے مکمل طور پر مختلف ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان پاکستانی پرچم پرچم پنجابی گلوکار سوشل میڈیا کرن اوجلا

متعلقہ مضامین

  • فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان، امریکا برہم، اسرائیل ناراض
  • شائقین کے ہاتھوں میں پاکستانی پرچم دیکھ کر بھارتی گلوکار کرن اوجلا کا ردعمل کیا تھا؟
  • فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان، پاکستان علماء کونسل کا خیر مقدم
  • فرانس کا مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • فرانس کا فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ، اسرائیل کو تشویش لاحق
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پرلگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • لندن ہائیکورٹ: آئی ایس آئی پر مقدمہ نہیں، معاملہ صرف عادل راجا اور بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے درمیان ہے
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر