’فلسطین کو آزاد کرو‘، لندن میں نوجوان فلسطینی پرچم لے کر بگ بین ٹاور پر چڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان لڑائی کو قریباً ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ بیت گیا ہے، اس دوران دنیا کے مختلف علاقوں میں فلسطین کے حق میں احتجاج ریکارڈ کرایا جاتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں اسپین نے فلسطین کو باضابطہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کرلیا
آج بھی ایک نوجوان نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا ہے، نوجوان لندن کے مشہور بگ بین ٹاور پر چڑھ گیا، اور فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔
بگ بین ٹاور برطانوی پارلیمنٹ اور ویسٹ منسٹر پیلس کے نزدیک واقع ہے، نوجوان کے احتجاج کے دوران سیکیورٹی نے اطراف کی سڑکیں بند کردیں، جبکہ پولیس، فائر بریگیڈ اور ایمبولینس کی گاڑیاں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔
پولیس نے کہاکہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ نوجوان کو نیچے اتارتے ہوئے صورت حال کو قابو کیا جائے۔
جب پولیس نے نوجوان کو نیچے اتارنے کے لیے مداخلت کی تو اس نے دھمکی دی کہ ایسا کرنے کی صورت میں وہ مزید اوپر چڑھ جائےگا۔
اس دوران فلسطین کی آزادی کے حامی دیگر لوگ بھی فلسطینی پرچم لے کر پارلیمنٹ کے اطراف میں پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں فلسطینی صحافیوں نے غزہ کوریج پر یونیسکو کا آزادی صحافت کا عالمی ایوارڈ جیت لیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوان کے ٹاور پر چڑھنے کے بعد پیدا شدہ صورت حال کے باعث پارلیمنٹ کے تمام ٹور منسوخ کردیے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-6
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔