مظفرآباد: 8 اکتوبر 2005 کے زلزلے کے 20 سال بعد 2 لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
پاکستان کے شمالی علاقوں میں آئے 8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ کے 20 سال بعد دو افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پلیٹ کے مقام پر کھدائی کے دوران مزید لاشیں ملنے کا امکان ہے، اسی وجہ سے کھدائی رکوا دی گئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ پلیٹ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ میں دبے مکانات سے ملبہ ہٹانے کے دوران لاشیں ملیں۔
کونسلر محمود بیگ کا کہنا ہے کہ پلیٹ کے مقام پر ایک بڑی عمارت تھی جو زلزلہ میں منہدم ہوگئی تھی۔ جس کے باعث عمارت میں رہائش پذیر کئی طلبا ملبے تلے دب گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی این اے نمونوں کی بنیاد پر لاشیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ ریڈ کریسنٹ کے یاسر جوش کا کہنا ہے کہ اس مقام پر ریڈ کراس نے بہت سی لاشیں دفنائی تھیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں 6.7 شدت کا زلزلہ
چلی، بولیویا، ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی جیولوجیکل سروے نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ چلی کے شمال میں ساحل کے قریب 6.7 شدت کا زلزلہ آیا، زلزلے کی گہرائی 76.6 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کا مرکز اٹاکاما ریجن کے صوبے چانیارال میں، چلی کے شہر ڈیاگو ڈی الماگرو سے 52 کلومیٹر جنوب مغرب کی جانب ریکارڈ کیا گیا ہے۔
زلزلے کے بعد کسی جانی یا مالی نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
امریکی سونامی وارننگ سینٹر کی جانب سے سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔