سرفراز بگٹی نے محکمہ زکوٰۃ ختم کرنے کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ زکوٰۃ کی ناقص کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 2 سال سے غریبوں میں زکوٰۃ کی رقم تقسیم بھی نہیں کی گئی۔ اور اب میں ناقص کارکردگی پر اس محکمے کو ختم کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہی 30 کروڑ روپے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے غریبوں میں تقسیم کرائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے محکمہ زکوٰۃ کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے محکمہ زکوٰۃ کی ناقص کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زکوٰۃ کی مد میں بلوچستان میں سالانہ 30 کروڑ روپے غریبوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 30 کروڑ روپے تقسیم کرنے پر محکمہ ایک ارب 60 کروڑ روپے خرچ کرتا ہے۔ اور اس 30 کروڑ روپے کی تقسیم کے لیے محکمہ زکوٰۃ کے پاس 80 گاڑیاں ہیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پچھلے 2 سال سے غریبوں میں زکوٰۃ کی رقم تقسیم بھی نہیں کی گئی۔ اور اب میں ناقص کارکردگی پر اس محکمے کو ختم کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہی 30 کروڑ روپے ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے غریبوں میں تقسیم کرائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ناقص کارکردگی پر سرفراز بگٹی نے نے محکمہ زکو ۃ کروڑ روپے نے کہا کہ زکو ۃ کی
پڑھیں:
غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہجوم پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 51 فلسطینی شہید
اسرائیل کی طرف سے غزہ میں راشن حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم ہر فائرنگ سے 51 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے فائرنگ اس وقت کی جب غزہ کے علاقے خان یونس میں لوگوں کی بڑی تعداد اسرائیلی اور امریکی خوراک کی تقسیم کے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کر رہی تھی۔
اسرائیل کی جانب سے اس سے قبل بھی تقریباً روزانہ کی بنیاد پر خوراک اور امداد تقسیم کی جگہوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آرہے ہیں تاہم اسرائیلی فوج انہیں ‘انتباہی فائرنگ’ قرار دیتی ہے۔
غزہ میں امداد تقسیم کرنے کے یہ مراکز ایک نجی کمپنی، غزہ ہیومینٹری فاؤنڈیشن (GHF) کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں جسے امریکا اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے تاہم اقوام متحدہ سمیت دیگر غیرجانبدار اداروں نے اس تنظیم کے ذریعے امداد کی تقسیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مئی کے آخر سے اب تک غزہ میں امدادی مراکز سے مدد حاصل کرنے کے دوران 300 سے زیادہ لوگ ہلاک اور 2 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
مارچ کے مہینے سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ میں اشیائے خورونوش کی فراہمی محدود ہے اور فلسطینی خاندانوں کو خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران کا سامنا ہے۔ گزشتہ مہینے سے کچھ امداد غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی تاہم اس دوران امداد لینے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم پر فائرنگ کے متعدد واقعات بھی پیش آئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امدای سامان خان یونس خوراک کی قلت غزہ فائرنگ