عون بپی سینٹ پیش‘ گیلانی کا بائیکاٹ ختم
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار) چیئرین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ ہونے سے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔ سینٹ اجلاس میں اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر رولنگ دیتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے پر عمل نہیں کیا گیا۔ سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل نہیں کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد نہ ہونے کا معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کردیا۔ ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر عرفان صدیقی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صاحب آپ نے ہمارا بہت امتحان لیا۔ دونوں سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل ہونا چاہیے۔ امید ہے اب استحقاق کمیٹی اس معاملے کو دیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ قید کاٹنا سیاست دانوں کا زیور ہے۔ جیل میں مشکلات ہوتی ہیں لیکن تشدد والی کہانیاں مت بیان کریں۔ عون عباس بپی نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کیا اور چیئرین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اجلاس کی صدارت نہ کرنے کا بائیکاٹ ختم کر دیا۔ عون بپی سے سوال کیا گیا پنجاب پولیس کا کیا رویہ تھا، جس پر انہوں نے جواب دیا کوئی خاص نہیں۔ بعد ازاں عون عباس بپی نے سینٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ ان کے علاوہ نومنتخب سینیٹر اسد قاسم نے بھی رکنیت کا حلف اٹھایا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے چیئرمین سینٹ کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں اسد قاسم کو بھی خوش آمدید کہتا ہوں۔ چیئرمین سینیٹ کی رولنگ انفرادی نہیں بلکہ اس ایوان کی آواز ہے، ہم اس کے پیچھے کھڑے ہیں۔ جیلیں کاٹنا سیاستدانوں کا زیور رہا ہے، پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد کی حمایت کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمن نے چیرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ ہمیں ماضی کی روایات کے برعکس آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنے چاہیے ۔ حقوق مانگنا آپ کا حق ہے ہم کسی کی تکالیف میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مجھے امید ہے کہ آپ کے لیڈر کا تکبر ختم ہوگا اور وہ ان تکالیف اور مشکلات سے کچھ سیکھے گا۔ جے یوآئی کے سینیٹرکامران مرتضی نے چیرمین سینیٹ کی رولنگ کو سمجھ سے بالا تر قرار دیدیا، انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کو اپنے احکامات پر عمل درآمد کروانا چاہیے۔بعدازاں اجلاس منگل دن ساڈھے گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اعجاز چوہدری کے پروڈکشن ا رڈرز کے پروڈکشن ا رڈرز پر چیئرمین سینیٹ کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے مقصد سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی تاہم اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے اس کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث یہ سیاسی اجلاس ایک بار پھر تنازعے کا شکار ہو گیا ہے مسلم لیگ ن جمعیت علمائے اسلام عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے مشترکہ طور پر کانفرنس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے محض نمائشی اور غیر سنجیدہ کوشش قرار دیا ہے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کانفرنسیں عوامی مسائل کا حل نہیں بلکہ سیاسی دکھاوا ہوتی ہیں ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل صرف پارلیمنٹ کے فلور پر نکالا جا سکتا ہے نہ کہ چند گھنٹوں کے نمائشی اجلاسوں میں انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے اگر واقعی صوبے کے مسائل حل کرنا ہیں تو اس کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں نہ کہ علامتی اجلاسوں سے کام چلایا جائے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے بھی کانفرنس کو بے مقصد مشق قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف اس کانفرنس کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر بلاتی تو اس پر غور کیا جا سکتا تھا تاہم موجودہ حکومت کی سنجیدگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہیں وہ دراصل صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں ان کا کہنا تھا کہ قیام امن صرف حکومت کی نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ سب کو اعتماد میں لے وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو کانفرنس میں نہیں آنا چاہتا یہ اس کی مرضی ہے لیکن امن و امان کا مسئلہ سب کا ہے اور اسے سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے