ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے ”خواتین کے عالمی دن“ کے موقع پر اسلام آباد میں اپنے دفتر میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کی صدارت سینئر سفارتکار نائلہ چوہان نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیری خواتین کی بے حرمتی میں ملوث بھارتی فورسز اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے ”خواتین کے عالمی دن“ پر اسلام آباد میں اپنے دفتر میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کی صدارت سینئر سفارتکار نائلہ چوہان نے کی۔ مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی میں خواتین کے بے مثال کردار کے نتیجے میں انہیں بڑے پیمانے پر بھارتی فورسز کی درندگی کا سامنا ہے اور بھارتی فورسز اہلکار ان کی بے حرمتی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنن پوش پورہ سے شوپیاں تک خواتین کی عصمت دری اور قتل کے کئی لرزہ خیز واقعات بھارتی فورسز کی درندگی کی واضح مثالیں ہیں۔

مقررین نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں 1989ء سے اب تک ہزاروں خواتین کے شوہروں کو گرفتاری کے بعد لاپتہ یا جعلی مقابلوں میں شہید کیا ہے، ان خواتین کو معلوم نہیں کہ ان کے شوہر زندہ ہیں یا شہید کر دیے گئے ہیں اور وہ اس طرح نیم بیواﺅں کی حیثیت سے زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین کو دہشت زدہ کرنے کے لیے بھارتی فوجیوں نے حبہ نثار اور انشا مشتاق سمیت سینکڑوں کشمیری خواتین اور بچیوں پر پیلٹ گنوں سے حملے کئے اور ان کی بینائی چھینی لی۔
انہوں نے کہا کہ حریت رہنما آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین سمیت دو درجن سے زائد خواتین حق خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں جیلوں میں ہیں۔

مقررین نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری خواتین کی حالت زار کا نوٹس لیں۔ سیمینار میں شمیم شال مسز درانی، ڈاکٹر شاہینہ، ڈاکٹر شگفتہ روف، مہر النسا، سمیرا قریشی، ڈاکٹر فریال، عطیہ صاحبہ، خولہ خان، بے نظیر صاحبہ، محمود احمد ساغر، مشتاق احمد بٹ، سید فیض نقشبندی، شیخ عبدالمتین، محمد رفیق ڈار، شیخ یعقوب، سید اعجاز رحمانی، راجہ خادم حسین، میاں مظفر، امتیاز وانی، زاہد صفی، سید گلشن، محمد شفیع ڈار، منظور احمد ڈار، محمد اشرف ڈار، شیخ عبدالماجد، عبدالمجید لون، قاضی عمران، امتیاز بٹ، رئیس میر، خالد شبیر اور دیگر شریک تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خواتین کی حالت زار کشمیری خواتین بھارتی فورسز خواتین کے نے کہا کہ

پڑھیں:

وفاقی وزیر امیر مقام کی زیر صدارت اہم اجلاس،جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کا بجٹ زیر غور

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران، انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت جمعرات کے روز ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کے بجٹ کا جائزہ ، انتظامی اُمور، پائیدار ترقی کے لیے حکمتِ عملی، اور وسائل کے مؤثر استعمال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ اجلاس وزارت میں منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری امور کشمیر ظفر حسن، ایڈیشنل سیکرٹری کامران رحمان خان، جوائنٹ سیکرٹری، اسٹیٹ پراپرٹی کے ایڈمنسٹریٹر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران سینئر حکام نے وفاقی وزیر کو موجودہ بجٹ، مالیاتی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • کانگریس اور انڈیا الائنس دفعہ 370 کی بحالی پر بات کریں، وحید الرحمن پرہ
  • سینیٹ اجلاس: قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی کیخلاف ہائیکورٹس کے حکم امتناع پر اظہار تشویش
  • وفاقی وزیر امیر مقام کی زیر صدارت اہم اجلاس،جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی کا بجٹ زیر غور
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
  • سول سوسائٹی ارکان نے اگست 2019ء کے بعد کے اقدامات کو مسترد کر دیا