دبئی (نیوز ڈیسک) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فیصلہ کن معرکے میں آج بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان جوڑ پڑے گا۔

نیوزی لینڈ اور بھارت چمچماتی ٹرافی ہاتھوں میں اٹھانے کیلیے بے تاب ہیں،25سال بعد نیوزی لینڈ اور بھارت چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں ٹکرائیں گے، شائقین کرکٹ کو بڑے مقابلے کا بڑی بے صبری سے انتظار ہے۔

دونوں ٹیمیں فائنل میں آج دوپہر 2بجے دبئی میں آمنے سامنے ہوں گی ، دونوں ٹیموں نے بڑے میچ سے قبل دبئی سٹیڈیم میں جم کر ٹریننگ بھی کی۔

نیوزی لینڈ نے2000 میں چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو شکست دی تھی، 2002 میں ہونیوالی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت اور سری لنکا کو مشترکہ چیمپئن قرار دیا گیا تھا جس کے بعد بھارت نے 2013 میں انگلینڈ کو شکست دے کریہ ٹائٹل اپنے نام کیا تھا جبکہ 2017 میں بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں 180 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شبمن گل نے فائنل ٹاکرے سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دبئی کنڈیشن سے واقف ہیں، پچ ویسی ہی ہوگی، کوشش ہوگی فائنل میں بھی اچھا کھیل پیش کریں، پوری ٹیم کے اندر بہترین ہم آہنگی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بڑے میچ کا دباؤ ہمیشہ رہتا ہے لیکن تجربہ کار کھلاڑی دباؤ سے نمٹنے میں کامیاب ہوتے ہیں، آسٹریلیا کا باؤلنگ اٹیک زیادہ مضبوط نہیں تھا لیکن بھارتی ٹیم نے سیمی فائنل کے دباؤ میں وکٹیں گنوائی تھیں۔

دوسری جانب کیوی بلے باز ول ینگ نے کہا ہے کہ ہم گروپ میچ میں ملنے والے تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے، اب زیادہ سنبھل کر حریف باؤلرز کا سامنا کریں گے،ہمارے باؤلرز بھی اب بھارتی بیٹرز کے خلاف نئی حکمت عملی سے میدان میدان میں اتریں گے۔

کیوی کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ بھارت کو اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلنے کا ایڈوانٹیج حاصل ہوگا، کنڈیشنز ان کیلئے تھوڑی موزوں ہوسکتی ہیں مگر ہم اچھے کھیل سے کامیابی کیلئے پر اعتماد ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی نیوزی لینڈ

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب

پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔

جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔

Right of Reply by First Secretary Sarfaraz Ahmed Gohar
In Response to Remarks of the Indian Delegate
During the General Debate on Presentation of the Report of Human Rights Council
(31 October 2025)
*****

Mr. President,

I am using this right of reply to respond to the India’s… pic.twitter.com/XPO0ZJ6w6q

— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) October 31, 2025


انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔
سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔

سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔

انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ورلڈ کپ فائنل: بھارت کا جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 299 رنز کا ہدف
  • بارش کے باعث تاخیر، بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ورلڈ کپ فائنل کا نیا وقت مقرر
  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میچ آج ہوگا
  • پنجاب میں اب زمین پر قبضے کا مقدمہ برسوں نہیں چلے گا، 90 دن میں کیس کا فیصلہ ہوگا
  • ویمنز ورلڈکپ 2025 کا فائنل گزشتہ 12 ایونٹس کے فائنل سے مختلف کیوں ہوگا؟
  • ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز: پاکستان اور بھارت کی ایمرجنگ ٹیمیں 16 نومبر کو آمنے سامنے
  • معرکۂ موتہ