امریکا نے خیبر پختوںخوا اور بلوچستان کیلیے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
امریکا نے اپنے شہریوں کے لیے پاکستان میں خاص طور پر خیبر پختوںخوا اور بلوچستان کے سفر سے متعلق نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔
یہ ایڈوائزری امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف قونصلر افیئرز کی جانب سے جاری کی گئی ہے، جس میں امریکی شہریوں کو پاکستان کے سفر پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ٹریول ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ امریکی شہری خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے سفر سے گریز کریں۔ ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں انتہا پسند گروہوں نے حملوں کی سازشیں جاری رکھی ہیں۔
ایڈوائزری میں امریکن شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان و خیبرپختونخوا میں دہشت گرد حملے معمول بن چکے ہیں اس لیے وہاں جانے سے گریز کیا جائے۔
اس کے علاوہ ایڈوائزری میں امریکن شہریوں پر واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان میں بلا اجازت کسی بھی قسم کے احتجاج یا مظاہروں کے قریب جانے سے گریز کریں بصورت دیگر انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تفتیش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایڈوائزری میں وضاحت دی گئی ہے کہ اس سے قبل امریکی شہریوں کو پاکستان میں مظاہروں میں حصہ لینے یا پاکستانی حکومت و فوج کے خلاف پوسٹ کرنے پر حراست میں لیا جا چکا ہے۔
امریکی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان میں خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے ان سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی درخواست کی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایڈوائزری میں پاکستان میں شہریوں کو
پڑھیں:
آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔
ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
(جاری ہے)
یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔
فیصلہ واپس لینے کا مطالبہوولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔
'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔