لاہور:

انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے صدر طیب اکرام نے پاکستان اور بھارت میں ہاکی روابط بحالی کو ضروری قرار دے دیا۔

پاکستان اور جرمنی کی جونیئر ٹیموں کے درمیان فرینڈ شپ سیریز کے دوسرے میچ پر بطور مہمان خصوصی طیب اکرام کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کی ہاکی کو اوپر لانا ایشیا اور ورلڈ ہاکی کی بھی ضرورت ہے۔ بھارت نے ورلڈ ہاکی میں اہم مقام حاصل کر رکھا ہے، اس کے ساتھ پاکستان ہاکی کو بھی کھویا ہوا مقام دوبارہ پانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہاکی انڈیا اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں، ہاکی انڈیا پاکستان میں ہاکی کی ترقی کے لیے کوششوں کو بہت زیادہ پروموٹ بھی کرتی ہے۔ ایف آئی ایچ کی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان مقابلے ہو رہے ہیں لیکن اب اس کے ساتھ دونوں حکومتوں کو بھی میچز کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

طیب اکرام نے کہا کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا پاکستان میں کامیاب ایونٹس سے پوری دنیا میں بہت مثبت پیغام گیا ہے، ہم نے اس سے پہلے بھی پاکستان کو اولمپک کوالیفائر ایونٹ دیا تھا، اگر اس وقت پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود سے رابطہ ہوجاتا تو یہ ایونٹ ہو جاتا، رانا مشہود کی ہاکی کے لیے کوشیں زبردست ہیں۔

انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ دو سال پہلے ہاکی کے درپیش چیلنجز کو کم  کیا گیا ہے۔ 21 سال بعد جرمن کھلاڑیوں کو پاکستان میں کھیلتا دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے، جرمن ٹیم کو پاکستان میں میں لانے میں رانا مشہود، خواجہ جنید اور پاکستان ہاکی فیڈریشن حکام کی محنت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان میں

پڑھیں:

ایران پر حملے کے بعد ملی یکجہتی ضروری ہے، محمود خان اچکزئی

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایک تجویز سامنے آئی ہے کہ جو حکومتوں میں رہے، انکے وسائل سے زیادہ جائیدادیں ضبط کرکے آئی ایم ایف کا قرضہ ادا کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ خطے کی صورتحال پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت یہاں کے حکمرانوں کے لئے امتحان ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ حکمرانوں کے لئے امتحان ہے کہ کس طرح حالات سے نبرد آزما ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حالت نازک ہے، یہاں 10 سے 12 کروڑ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ ملک کتنے ارب ڈالرز کا مقروض ہے۔ ایسے میں ایک تجویز سامنے آئی ہے کہ جو حکومتوں میں رہے، ان کے وسائل سے زیادہ جائیدادیں ضبط کرکے آئی ایم ایف کا قرضہ ادا کیا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ جنہوں نے ملک میں اپنی وفاداریاں نہیں بیچیں، وہ زیر عتاب ہیں۔ جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کو موجودہ حکومت سے رابطے نہیں رکھنے چاہئیں۔ حالات کا تقاضہ ہے کہ ہم سب کو مل کر موجودہ حکومت کو گرانا ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ ہمارے ملک میں ملی یکجہتی ہو۔ پاکستان میں ملی اتحاد ضروری ہے، یہ تب تک نہیں ہو سکتا جب تک موجودہ حکومت قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام میں یہ طاقت ہے کہ وہ اس ملک کو چلا سکتے ہیں، ہر صوبے کا اس کے وسائل پر حق ہونا چاہئے۔ پشتونخوا میپ کے چیئرمین نے کہا کہ ملک میں آئین بالادست ہونا چاہئے۔ اگر کوئی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے سزا ملنی چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹیل کے 5 ہزار سے زائد ملازمین کی بحالی پھر رک گئی
  • امن کا فروغ پاکستان کا ہدف،معاشی بحالی کا سفر شروع کر دیا،عطاء تارڑ
  • نیشنز ہاکی کپ؛ پاکستان کل ملائیشیا کے مدمقابل آئے گا
  • بھارت کی ایک سفارتی ناکامی، ریکوڈک کیلیے عالمی بینک سے رعایتی قرض منظور
  • بھارت کی پاکستان کیلیے آئی ایم ایف فنڈنگ رکوانے کی ایک اور کوشش
  • ایران پر حملے کے بعد ملی یکجہتی ضروری ہے، محمود خان اچکزئی
  • پاکستان فٹبال فیڈریشن کا بیرون ملک مقیم 6 خواتین فٹبالرز کو قومی کیمپ میں شامل کرنیکافیصلہ
  • بھارت کی جانب سے پاکستان کیلیے آئی ایم ایف فنڈنگ روکنے کی ایک اور کوشش ناکام
  • بھارت کی ایک سفارتی ناکامی، ریکوڈیک کیلیے عالمی بینک سے رعایتی قرض منظور
  • تحریک انصاف نے ملک کا بیڑا غرق کیا، رانا احسان افضل