سمندر پار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جانے کیخلاف چوہدری سالک کا وزرات داخلہ کو خط
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
سمندرپار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جانے کی شکایت پر وفاقی وزیر چوہدری سالک کا وزرات داخلہ کو خط۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: میگا سینٹر ناظم آباد پاسپورٹ آفس کا افتتاح، 24 گھنٹے کام کرے گا
پاکستان بزنس فورم فرانس کی جانب سے سمندرپار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جانے کی شکایت کے بعد وفاقی وزیر چوہدری سالک نے وزرات داخلہ کو خط لکھ معاملے کی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر چوہدری سالک کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں سے زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی، سمندر پار پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں، انہیں ناجائز تنگ نہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:گرین پاسپورٹ کا رنگ پیلا کیوں پڑ گیا؟
علاوہ ازیں وفاقی وزیر چوہدری سالک نے سمندرپار پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ایئر پورٹس پر فیسیلیٹیشن ڈیسک بنانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاسپورٹ بلاک پاکستان بزنس فورم فرانس چوہدری سالک خط سمندرپار پاکستانی وزرات داخلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاسپورٹ بلاک پاکستان بزنس فورم فرانس چوہدری سالک سمندرپار پاکستانی وزرات داخلہ وفاقی وزیر چوہدری سالک پاسپورٹ بلاک وزرات داخلہ
پڑھیں:
گریٹا تھنبرگ کی امن مشن کشتی،غزہ جانے والی امداد کو روکنے کا حکم، اسرائیلی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ (Israel Katz) نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی امدادی کشتی میڈلین کو غزہ پہنچنے سے قبل روک دے، یہ کشتی اسرائیلی ناکہ بندی توڑ کر غزہ کے مظلوم شہریوں تک امدادی سامان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میڈلین کشتی اس وقت مصر کے ساحل کے قریب موجود ہے اور غزہ کی جانب بڑھ رہی ہے، کشتی میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے 12 افراد سوار ہیں، امدادی مشن کا آغاز 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے کیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یہود مخالف گریٹا اور اس کے حماس نواز ساتھیوں کو میں صاف پیغام دیتا ہوں کہ واپس لوٹ جاؤ، تمہیں غزہ تک نہیں پہنچنے دیا جائے گا،فوج اس کشتی کو زبردستی روک کر اسرائیل کے بندرگاہی شہر اسدود منتقل کرے گی، جہاں عملے کو گرفتار اور بعد ازاں ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
دوسری جانب گریٹا تھنبرگ نے کشتی پر سے پیغام دیا کہ وہ اسرائیلی ناکہ بندی، غزہ میں جاری جنگی جرائم اور انسانی بحران کے خلاف آواز بلند کرنے آئی ہیں، کشتی علامتی طور پر کچھ ضروری امدادی سامان جیسے چاول اور بچوں کا دودھ لے جا رہی ہے، تاکہ دنیا کو اس انسانی المیے کی شدت کا احساس دلایا جا سکے۔
فریڈم فلوٹیلا کی ترجمان کے مطابق کشتی اس وقت غزہ سے 160 ناٹیکل میل (تقریباً 296 کلومیٹر) دور ہے اور عملہ کسی بھی ممکنہ اسرائیلی حملے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب اسرائیل نے امدادی مشن کو روکا ہو۔ 2010 میں اسرائیلی کمانڈوز نے ترک بحری جہاز ماوی مرمرا پر حملہ کرکے 10 کارکنوں کو شہید کر دیا تھا جو غزہ کے لیے امداد لے جا رہا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 80 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اسرائیل پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات دنیا بھر میں بڑھتے جا رہے ہیں۔