صدقہ فطر اور روزے کا فدیہ کم از کم 220 روپے ہے، راغب نعیمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
لاہور:
زکوٰۃ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے اہم فریضہ ہے ، زکوۃ ٰ ان افراد پر فرض ہوتی ہے جن کے پاس مقررہ نصاب سے زائد مال ایک سال تک موجود رہے.
یہ بات چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل اور جامعہ نعیمہ کے سربراہ ڈاکٹر علامہ راغب نعیمی نے ایکسپریس نیوز کو ایک انٹرویو میں بتائی، انھوں نے بتایا کہ چاندی کے حساب سے نصاب 55 تولے ہے، اگر کسی کے پاس ایک سال تک اتنی چاندی یا اس کے مساوی رقم موجود ہو، تو اسے ڈھائی فیصد کے حساب سے زکواۃ ٰ ادا کرنی ہوگی.
زکوٰ ۃ کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ قرآن میں آٹھ مستحقین کا ذکر ہے، ان میں فقرا، مساکین، زکوٰ اکٹھا کرنے والے، غلاموں کی آزادی، قرضدار، اللہ کی راہ میں خرچ، مسافر اور نئے مسلمان شامل ہیں، صدقہ فطر کے بارے میں انہوں نے بتایا فی کس کم از کم 220 روپے مقرر ہے، جبکہ جو لوگ زیادہ استطاعت رکھتے ہیں، وہ زیادہ دے سکتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کے جنوبی ساحل پر خطرناک سامان سے لدا کنٹینر بردار جہاز ڈوب گیا، عملے کو بچالیا گیا
بھارت(نیوز ڈیسک)خطرناک سامان سے لدا لائبیریا کا پرچم بردار بحری جہاز بھارت کے جنوبی ساحلی علاقے کیرالہ کے قریب سمندر میں ڈوب گیا، بھارتی بحریہ نے اتوار کو بتایا کہ اس واقعے میں تمام 24 عملے کے ارکان کو بحفاظت بچا لیا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں اداے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی بحریہ کا کہنا ہے کہ ایم ایس سی ایلسا 3 نامی 184 میٹر طویل مال بردار جہاز جو بھارتی بندرگاہ وژنجم سے کوچین کی جانب جا رہا تھا، ہفتے کے روز حادثے کا شکار ہونے کے بعد ہنگامی مدد کا پیغام جاری کیا۔
بحریہ کے طیاروں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے علاقے کا رخ کیا اور دو لائف رافٹس کو دیکھا، جب کہ کنٹینر شپ خطرناک زاویے پر جھکا ہوا تھا، جو کوچین سے تقریباً 38 ناٹیکل میل جنوب مغرب میں موجود تھا۔
وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا کہ جہاز پر سوار عملے کے تمام 24 ارکان کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے، جنہیں بھارتی کوسٹ گارڈ (آئی سی جی) اور بحریہ کے گشت کرنے والے جہاز نے ریسکیو کیا، عملے کے افراد کا تعلق جارجیا، روس، یوکرین اور فلپائن سے تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ جہاز 640 کنٹینرز سمیت ڈوبا، جن میں سے 13 کنٹینرز میں خطرناک سامان موجود تھا اور 12 کنٹینر کیلشیم کاربائیڈ سے لدے تھے۔
وزارتِ دفاع نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کنٹینرز میں کون سا مواد موجود تھا جنہیں خطرناک قرار دیا گیا ہے، تاہم کیلشیم کاربائیڈ کو کیمیائی صنعت میں استعمال کیا جاتا ہے، جس میں کھاد کی تیاری اور فولاد سازی شامل ہیں۔
بحریہ نے کہا کہ کیرالہ کے ساحل کے ساتھ حساس سمندری ماحولیاتی نظام کو مدِنظر رکھتے ہوئے، کوسٹ گارڈ نے آلودگی سے نمٹنے کی تیاری کا مکمل عمل فعال کر دیا ہے۔
جہاز میں تقریباً 370 ٹن ایندھن اور تیل بھی موجود تھا، تاہم کوسٹ گارڈ نے ڈٹیکشن سسٹمز تعینات کر دیے ہیں اور کہا ہے کہ ابھی تک تیل کے کسی رساؤ (آئل اسپِل) کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
مسلمانوں کے گھروں کی مسماری کیخلاف بھارتی ہندو مودی سرکار پر پھٹ پڑے