Express News:
2025-09-18@21:12:46 GMT

چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان نام کا میزبان

اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT

’’ہم چند منٹ میں لینڈ کرنے والے ہیں امید ہے آپ کا سفر اچھا گذرا ہو گا، ہماری ایئر لائنز کو منتخب کرنے کا شکریہ، آئندہ بھی ہمیں خدمت کا موقع دیجیے گا‘‘.

پائلٹ کا یہ اعلان سن کر میں نے سکون کا سانس لیا کیونکہ آدھے راستے میں جہاز ہلتا جلتا ہی رہا تھا، اسے عرف عام میں ’’ٹربیولنس‘‘ کہتے ہیں، شاید موسم ہی ایسا تھا، گوکہ میں بظاہر آنکھیں بند کیے بیٹھا رہا لیکن اندر ہی اندر ڈر بھی لگ رہا تھا.

جہاز کا سفر ہوتا ہی ایسے ہے، میرے برابر کی نشت پر بیٹھا نوجوان پہلے موبائل پر شاید کوئی فلم دیکھ رہا تھا لیکن جیسے ہی جہاز ہلنا شروع ہوا اس نے موبائل رکھ کر دعائیں پڑھنا شروع کر دیں.

گوکہ سفر  اتنا خطرناک بھی نہ تھا لیکن اس سال اتنے فضائی حادثات ہوئے ہیں کہ ہر کوئی خوفزدہ ہی رہتا ہے، میرا سفر کراچی سے شروع ہوا، گذشتہ بار کی طرح اب بھی ایئرپورٹ کے اندر داخل ہونے کیلیے بھی لائن لگی تھی. 

ایک پورٹر نے مجھ سے کہا کہ ’’آئیں آپ کی فاسٹ ٹریک سے انٹری کروا دوں‘‘ میں نے پوچھا کتنے پیسے لیں گے تو جواب ملا ’’جو دل چاہے دے دیجیے گا‘‘ میں جانتا تھا کہ زیادہ دیر نہیں لگے گی اس لیے انکار کر دیا. 

اندر امیگریشن کاؤنٹرز پر پھر اتنا رش نظر آیا،ان میں  بڑی تعداد عمرے کیلیے جانے والوں کی تھی، ایف آئی اے نے بہتر انتظامات کیے ہیں جس کی وجہ سے  سب اپنی فلائٹ سے پہلے ہی کلیئر ہو جاتے ہیں. 

جب میں یو اے ای پہنچا تو ایئرپورٹ پر ای گیٹ سے کلیئرنس میں چند منٹ ہی لگے، پہلے پاسپورٹ پھر آنکھیں اسکین اور آپ اپنا سامان لے کر باہر چلے جائیں، ساتھ میں امیگریشن کاؤنٹرز بھی ہیں، پہلی بار آنے والوں کو وہیں بھیجا جاتا ہے، ایئرپورٹ سے میں ہوٹل روانہ ہوا. 

ٹیکسی ڈرائیور شاید مائیکل شوماکر کا فین تھا، اس نے 120 سے بھی زائد کی رفتار سے ڈرائیونگ کی ،اگر پاکستانی ٹیم بھی کھیلتے ہوئے اتنی اسپیڈ دکھاتی تو آج فائنل کھیل رہی ہوتی، ہوٹل میں سامان رکھ کر میں نے ایک اور ٹیکسی سے اسٹیڈیم کی راہ لی.

ڈرائیور پاکستانی بھائی تھا،اس نے اسٹیڈیم کے قریب اتار دیا، اب ایک طویل واک میری منتظر تھی، میں نے دوستوں کو مرعوب کرنے کیلیے اسٹیپس ایپ میں 10 ہزار اسٹیپس دکھانے کی منصوبہ بندی بھی کر لی تھی لیکن  پاک بھارت میچ کی طرح اس بار بھی بچت ہو گئی. 

وی آئی پی ایریا سے ایک بگی میں انڈین فیملی اوپر جا رہی تھی انھوں نے مجھے بھی ساتھ بٹھالیا اور میں آرام سے میڈیا سینٹر کے دروازے تک پہنچ گیا،انھوں نے مجھے بتایا کہ وہ سب میچ دیکھنے کیلیے خاص طور پر انگلینڈ سے دبئی آئے ہیں. 

اسٹیڈیم میں ہر جانب بلو شرٹس اور بھارتی پرچم ہی دکھائی دے رہے تھے لیکن پاک بھارت میچ جیسا ماحول نہیں تھا، ہماری ٹیم چاہے جتنی بھی کمزور ہو ہم وطن ایک آس لیے اسٹیڈیم آتے ہیں کہ شاید آج اچھی کارکردگی سامنے آ جائے،البتہ آج کل ٹیم زیادہ تر مایوس ہی کر رہی ہے. 

میڈیا سینٹر میں حسب توقع بھارتی صحافی ہی نظر آئے، البتہ 4،5 پاکستانی بھی تھے، سبط عارف ایک پاکستانی چینل کے ساتھ کئی برس سے وابستہ ہیں، بہت ہی ذہین اور خوش اخلاق انسان ہیں، ان کے ساتھ کوئی بور نہیں ہو سکتا. 

جس وقت راچن رویندرا نے جارحانہ بیٹنگ شروع کی اسٹیڈیم میں سناٹا طاری تھا، میں نے سبط عارف سے کہا کہ آج ہم لوگ دباؤ سے آزاد ہیں کیونکہ پاکستانی ٹیم نہیں کھیل رہی، البتہ نیوزی لینڈرز بھی اپنے ہی لگ رہے ہیں، ان کے عمدہ شاٹس ایسی ہی خوشی دے رہے جیسے اپنے بابر یا رضوان کھیل رہے ہوں لیکن جذبات پر قابو رکھنا ضروری ہے. 

البتہ بھارتی میڈیا کے ساتھ ایسا نہ تھا وکٹیں گرنے پر شور کی آوازیں بھی آتی رہتیں، کراؤڈ ابتدا میں خاموش تھا لیکن جب بھارتی بولرز نے وکٹیں لینا شروع کیں تو جوش بڑھتا گیا، یہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں،اسٹیڈیم میں داخلے کے وقت بھی شائقین کو چیک کیا جاتا رہا، البتہ جیسے پہلے بتایا تھا کہ مسلح اہلکار کم ہی نظر آتے ہیں.

یہاں قانون کی مکمل پاسداری ہے لہذا لوگ احتیاط کرتے ہیں، انکلوڑرز میں بھی سیاہ پینٹ کوٹ،ٹائی اور سفید شرٹ میں ملبوس سیکیورٹی اہلکار شائقین پر نظر رکھے رہتے، جہاں انھیں کچھ غلط لگتا فورا پہنچ جاتے. 

دبئی اسٹیڈیم میں بیٹھا میں یہی سوچ رہا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم  کیلیے گھر سے دور بھی گھر جیسا ماحول حاصل کر لیا، کہنے کو چیمپئنز ٹرافی کا میزبان پاکستان تھا لیکن بھارت نے ہمیں لاہور میں اتنے اہم میچ کی میزبانی سے محروم کر دیا. 

اگر پاکستان ٹیم فائنل کیلیے کوالیفائی نہ کرتی تب بھی میچ کے دوران قذافی اسٹیڈیم شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوتا، ہماری ٹیم کی ناقص کارکردگی نے بھی عوام کا دکھ بڑھا دیا، البتہ سوچیں کہ اگر ہم میزبان ہونے کے باوجود دبئی میں فائنل کھیلتے تو کتنا عجیب لگتا. 

خیر بھارتی بیٹنگ کے دوران جب کپتان روہت شرما نے آتے ہی ماردھاڑ شروع کی تو اسٹیڈیم روہت، روہت کے نعروں سے گونج اٹھا، اپنی ٹیم کو فائنل تک لے جانے کے باوجود جس کپتان کو ریٹائرمنٹ کے مشورے اور موٹاپے کے طعنے مل رہے تھے اس نے ان باتوں کو نظرانداز کر کے اپنی ٹیم کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا. 

گو کہ منتظمین کی طرف سے کھانے کا انتظام کیا گیا تھا مگر مقامی صحافی رضیہ، عبداللہ و دیگر اپنے گھر سے روایتی پکوڑے، دہی بڑے، چاٹ وغیرہ بھی لے کر آئے تھے ڈائننگ ایریا میں زبردست افطار ہوا. 

پی سی بی کے نمائندوں کی کمی محسوس ہوئی،صحافی یہی کہہ رہے تھے کہ پاکستان میزبان ہے اور کوئی یہاں موجود نہیں، اب میچ تقریبا ختم ہونے والا ہے، بھارتی ٹیم چیمپئن بن جائے گی،آتشبازی بھی ہو رہی ہے، یہ ایونٹ ہمارے لیے کئی سوال چھوڑ جائے گا، ہم میزبان ہو کر بھی ایونٹ میں چند روز کے مہمان ثابت ہوئے،اسٹیڈیمز بنا دیے ٹیم نہ بنا سکے.

افسوس اس بات کا ہے کہ غلطیوں سے کوئی سبق بھی نہیں سیکھا، نجانے معاملات میں کیسے بہتری آئے گی۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹیڈیم میں تھا لیکن رہا تھا

پڑھیں:

ایشیا کپ میں ڈیڈ لاک برقرار، پی سی بی نے کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم جانے سے روک دیا، محسن نقوی جلد پریس کانفرنس کریں گے

ایشیا کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے میچ کھیلنے کے مسئلے پر قائم ڈیڈ لاک برقرار ہے، اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے خلاف ہونے والے میچ میں ٹیم کو شرکت سے روک دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ٹیم کو ہوٹل سے اسٹیڈیم جانے سے روک دیا گیا ہے اور کھلاڑیوں کو اپنے کمروں میں رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

اس حوالے سے پی سی بی میں اعلیٰ سطح کی مشاورت جاری ہے، جس میں چیئرمین محسن نقوی، سلمان نصیر اور دیگر اہم عہدیداران شامل ہیں۔

آج دبئی اسٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق شام 7:30 بجے یو اے ای کے خلاف میچ شروع ہونا تھا، مگر پی سی بی کو اب تک انڈین ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو تبدیل کرنے کے معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کوئی حتمی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر آئی سی سی کی جانب سے ریفری کی تبدیلی کی تصدیق نہ ہوئی تو پاکستان کی ٹیم اسٹیڈیم روانہ نہیں ہوگی۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی پی سی بی کے دیگر حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور صرف آئی سی سی کی جانب سے ریفری تبدیلی کی تصدیق پر ہی ٹیم کو میچ کے لیے بھیجا جائے گا۔

واضح رہے کہ اتوار کو پاک بھارت میچ کے دوران ٹاس کے موقع پر اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی کپتان سلمان آغا کو بتایا تھا کہ ٹاس کے وقت شیک ہینڈ نہیں کیا جائے گا۔ اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستان میڈیا منیجر کو بھی ہدایت دی تھی کہ اس واقعے کو ریکارڈ نہ کیا جائے۔

میچ کے بعد پاکستانی میڈیا منیجر نوید اکرم چیمہ نے ایشیا کپ ٹورنامنٹ ڈائریکٹر اینڈریو رسل سے تحفظات کا اظہار کیا، جس پر اینڈریو رسل نے کہا کہ انہیں بھارتی بورڈ کی ہدایات موصول ہوئی ہیں، اور ان کا کہنا تھا کہ یہ بھارتی حکومت کی ہدایات ہیں۔

پاکستان نے بھارت کے خلاف رویے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اینڈی پائی کرافٹ کو تبدیل نہ کیا گیا تو وہ ایشیا کپ کے باقی میچز میں حصہ نہیں لے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئی سی سی ایشیا کپ پاکستان کرکٹ ٹیم پی سی بی ڈیڈلاک برقرار وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ڈیٹنگ شو ’لازوال عشق‘ پر شدید تنقید کے بعد میزبان عائشہ عمر بھی بول پڑیں
  • ایشیا کپ: پی سی بی اور آئی سی سی میں ڈیڈ لاک ختم، قومی ٹیم اسٹیڈیم روانہ
  • چیئر مین پی سی بی کی وسیع مشاورت:پاکستانی ٹیم کو آج میچ کھیلنے کی اجازت مل گئی
  • ایشیا کپ: پی سی بی اور آئی سی سی میں ڈیڈ لاک برقرار، آج پاکستان اور یواے ای کا میچ نہ ہونے کا امکان
  • ایشیا کپ میں ڈیڈ لاک برقرار، پی سی بی نے کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم جانے سے روک دیا، محسن نقوی جلد پریس کانفرنس کریں گے
  • ایشیا کپ: پاکستان ٹیم کی اسٹیڈیم روانگی اچانک روک دی گئی
  • ایشیاکپ: پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہوٹل سے اسٹیڈیم روانگی روک دی گئی،اعلی سطح مشاورت جاری
  • بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
  • بھارتی کپتان کی ایک اور گھٹیا حرکت، ایشیا کپ جیتنے پر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار
  • بھارتی ٹیم حدیں پار کرنے لگی، جیت کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی نہ لینے کا فیصلہ