کیا سیز فائر مستقل ہے یا بھارت اس کی خلاف ورزی کرے گا؟ سینئر صحافی کامران شاہد کا سوال لیکن فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کیا جواب تھا؟ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کے خلاف بھارت کےجارحیت کا مظاہرہ کرنے اور اپنے ہی طیارے گنوانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر ہوچکی ہے اور ملٹری حکام کی بات چیت کے لیے ہاٹ لائن کھلی ہے لیکن کئی لوگوں کے ذہن میں سیز فائر سے متعلق سوالات ہیں اور یہی سوال سینئر صحافی کامران شاہد نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر سے بھی کیا۔
کامران شاہد نے اپنے ایکس(ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے مشترکہ طور پر بیٹن آف فیلڈ مارشل وصول کرنے کی عاصم منیر کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ "تقریب کے بعد میں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر (اب فیلڈ مارشل بھی) سے پوچھا کہ کیا بھارت کے ساتھ جنگ بندی مستقل ہے یا بھارت اسے توڑ سکتا ہے؟ انہوں نےجواب دیا "وہ (بھارت) ہمت نہیں کر سکتے،ان کا جواب جارحانہ تھا!"
پی ایس ایل 10 کے فائنل ٹاکرے سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بڑا جھٹکا ، حسن نواز پاوں میں چوٹ کی وجہ سے ہسپتال منتقل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-03-1
(مگر فی الواقع اِن لوگوں کو یقین نہیں ہے) بلکہ یہ اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں۔اچھا انتظار کرو اْس دن کا جب آسمان صریح دھواں لیے ہوئے آئے گا۔ اور وہ لوگوں پر چھا جائے گا، یہ ہے درد ناک سزا۔ (اب کہتے ہیں کہ) ’’ پروردگار، ہم پر سے یہ عذاب ٹال دے، ہم ایمان لاتے ہیں‘‘۔ اِن کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے؟ اِن کا حال تو یہ ہے کہ اِن کے پاس رسول مبین آ گیا۔ پھر بھی یہ اْس کی طرف ملتفت نہ ہوئے اور کہا کہ ’’یہ تو سکھایا پڑھایا باولا ہے‘‘۔ ہم ذرا عذاب ہٹائے دیتے ہیں، تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے۔ (سورۃ الدخان:9تا15)
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روئے زمین پر سب سے پہلے تعمیر کی جانے والی مسجد کے حوالے سے سوال کیا۔ آپ نے جواب دیا: ’’مسجد حرام‘‘۔ میں نے سوال کیا: پھر کون (اس کے بعد کون سی مسجد تعمیر کی گئی) ؟ تو آپ نے جواب دیا: ’’مسجد اقصیٰ‘‘۔ میں نے سوال کیا: ان دونوں کی تعمیر کے دوران کتنا وقفہ ہے؟ تو آپؐ نے جواب دیا: ’’چالیس سال، پھر پوری زمین تیرے لیے مسجد ہے، جہاں بھی تمہیں نماز کا وقت آجائے، نماز پڑھ لو‘‘۔ (مسلم