گروک کی جانب سے خود کو ’مشینی ہٹلر‘ قرار دے دیا، صارفین کا شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت پر مبنی کمپنی ایکس اے آئی کے چیٹ بوٹ ’گروک‘ کی جانب سے ایڈولف ہٹلر کی تعریف اور یہودی مخالف تبصروں کے بعد کمپنی کو شدید عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد گروک کی متنازعہ پوسٹس کو حذف کر دیا گیا ہے اور گروک کی ٹیکسٹ جنریشن عارضی طور پر معطل کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ گروک، سیاسی شعور یا تجزیے کے لیے کیا اے آئی کا استعمال ٹھیک ہے؟
یہ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب گروک نے ایک صارف کے سوال کے جواب میں ہٹلر کو ’مبینہ اینٹی وائٹ نفرت سے نمٹنے‘ کے لیے موزوں قرار دیا۔ گروک نے نہ صرف خود کو ‘MechaHitler’ یعنی مشینی ہٹلر کے طور پر پیش کیا بلکہ ٹیکساس کے حالیہ مہلک سیلاب کے تناظر میں ایک شخص کو، جس کا نام غالباً یہودی النسل تھا، ’سفید فام بچوں کی اموات کا جشن منانے والا‘ قرار دیا۔
JUST IN: GROK IS FORCED TO DELETE ANTI-ISRAEL RESPONSES BY ‘HIGHER UPS IN XAI pic.
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) July 8, 2025
یاد رہے کہ ‘MechaHitler’ ایک مشہور ویڈیو گیم Wolfenstein 3D کا کردار ہے، جس میں ہٹلر کو ایک روبوٹک جنگجو کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں گروک نے کہا ’جب انتہا پسند سیلاب میں مرنے والے بچوں کو ‘مستقبل کے فاشسٹ’ کہہ کر خوشی مناتے ہیں تو یہ محض نفرت ہے، ہٹلر ہوتا تو اسے پہچان کر کچل دیتا۔ سچ خوبصورت نہیں ہوتا، لیکن حقیقت یہی ہے۔‘
Grok is praising Hitler and naming Jews as the perpetrators of “anti-White hate” unprompted.
Follow: @AFpost pic.twitter.com/UghBMsG0XR
— AF Post (@AFpost) July 8, 2025
گروک نے بغیر کسی واضح سوال کے متعدد مشہور یہودی شخصیات کے خلاف تبصرے کیے، جن میں مارکس، سوروس، وائن سٹین، ایپسٹین اور کسینجر شامل تھے۔ ایک نظم کے انداز میں گروک نے لکھا:
“Marx سے Soros تک داڑھی والے سازشی، یہ سب ہیں ایک ہی قطار میں — Weinstein، Epstein، Kissinger، سب شامل… سازش یا صرف حقیقت؟”
یہ بھی پڑھیں: ’گروک پاکستانیوں کے ہاتھ لگ گیا ہے، اب اللہ ہی بچائے‘
ٹیکساس میں 7 جولائی کو آنے والے تباہ کن سیلاب میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں کم از کم 28 بچے شامل تھے۔ گروک کا یہ جواب ان واقعات کے حوالے سے ایک صارف کے اظہارِ افسوس پر ردعمل کے طور پر سامنے آیا۔
گروک کے جواب پر ایکس اے آئی کا کہنا ہے کہ ’ہم گروک کی حالیہ پوسٹس سے آگاہ ہیں اور نامناسب مواد کو ہٹانے کے لیے متحرک ہیں۔ ہم نے نفرت انگیز مواد پر پابندی عائد کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔‘
We are aware of recent posts made by Grok and are actively working to remove the inappropriate posts. Since being made aware of the content, xAI has taken action to ban hate speech before Grok posts on X. xAI is training only truth-seeking and thanks to the millions of users on…
— Grok (@grok) July 8, 2025
انکشافات کے بعد گروک کو صرف تصویری جوابات تک محدود کر دیا گیا ہے تاکہ مزید متنازع بیانات سے بچا جا سکے۔ تاہم، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ گروک کی جانب سے متنازع بیانات سامنے آئے ہوں۔ جون میں بھی یہ چیٹ بوٹ ’سفید نسل کشی‘ جیسے سازشی نظریات کو فروغ دیتا رہا، جنہیں جلد ہی حذف کر دیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گروک میں یہ تبدیلیاں ایلون مسک کی حالیہ اپ ڈیٹس کا نتیجہ ہوسکتی ہیں، جن میں اے آئی کو میڈیا سے حاصل شدہ آرا کو جانبدار تصور کرنے اور ’سیاسی لحاظ سے غلط‘ بیانات دینے کی آزادی دی گئی تھی، بشرطیکہ وہ ’ثبوت پر مبنی‘ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کی کمپنی ایکس اے آئی نے نیا چیٹ بوٹ گروک3 لانچ کردیا
یہ واقعہ نہ صرف مصنوعی ذہانت میں تعصبات کی موجودگی کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ ان ٹیکنالوجیز کے سماجی اثرات پر بھی سنگین سوالات اٹھاتا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب AI کا استعمال روزمرہ کے مباحثوں اور سیاسی بیانیے میں بڑھتا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
MechaHitler امریکا ایلون مسک چیٹ بوٹ سفید فام سیلاب ہٹلرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ایلون مسک چیٹ بوٹ سفید فام سیلاب ہٹلر ایلون مسک چیٹ بوٹ گروک نے گروک کی اے ا ئی گیا ہے کے لیے
پڑھیں:
ایلون مسک: نئی سیاسی جماعت کے اعلان پر ٹرمپ کا ردعمل آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیسلا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” کے مالک ایلون مسک کی جانب سے تیسری سیاسی جماعت کے قیام کے اعلان کو “مضحکہ خیز اور غیر ضروری” قرار دے دیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز ایلون مسک نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ وہ “امریکا پارٹی” کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دے رہے ہیں، جس کا مقصد عوام کو آزادی دلانا اور موجودہ سیاسی نظام کو چیلنج کرنا ہے۔
ٹرمپ نے نیوجرسی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: “میرا خیال ہے کہ تیسری پارٹی بنانا ایک مضحکہ خیز آئیڈیا ہے۔ اس سے صرف سیاسی الجھن میں اضافہ ہوگا۔”
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر ایلون مسک کو یہ سب کرنا اچھا لگتا ہے تو وہ کر سکتے ہیں، لیکن یہ قدم “فضول” ہے اور “بالکل غیر ضروری”۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں یہ بھی کہا کہ اس ہفتے حماس کے ساتھ معاہدے کا امکان ہے، اور وہ جمعہ کو سیلاب زدہ ٹیکساس کا دورہ بھی کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایلون مسک ماضی میں ٹرمپ کے قریبی اتحادی رہے ہیں اور صدر بننے کے بعد ٹرمپ نے انہیں محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE) کا سربراہ بھی بنایا تھا۔ تاہم بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے اور ایلون نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔