اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) فیلڈ مارشل عاصم منیر سے پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو افسر بلال بن ثاقب نے ملاقات کی۔ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو مضبوط بنانے اور نوجوان نسل کو بلاک چین، کرپٹو کرنسی اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے بااختیار بنانے کیلئے جی ایچ کیو میں ایک اجلاس ہوا۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر سے پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان کی معیشت کو جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل مالیاتی نظام اور بلاک  چین  ٹیکنالوجی میں مہارت دینے پر زور دیا گیا۔ بلال بن ثاقب نے پی سی سی کی کامیابیوں اور مستقبل کے منصوبوں سے متعلق فیلڈ مارشل کو تفصیلات پیش کیں جن میں ورلڈ لبرٹی فنانشل اور بائی نینس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ کے وفد کے پاکستان کے دورے، بین الاقوامی تعاون اور کرپٹو کرنسی کے شعبے میں نوجوانوں کی تربیت شامل ہیں۔ ملاقات میں پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کے مستقبل پر گفتگو کی گئی۔ بلال بن ثاقب نے کہا کہ نوجوان نسل اے آئی کو موقع سمجھتی ہے۔ نوجوان عالمی ٹیکنالوجی میں اپنی جگہ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے فیلڈ مارشل سے پاکستان کرپٹو کونسل کی پیش رفت پر اہم اپ ڈیٹس شیئر کیں۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلال بن ثاقب نے کرپٹو کونسل فیلڈ مارشل

پڑھیں:

پاکستان میں کرپٹو اتھارٹی کا قیام، ماہرین کے خدشات برقرار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 جولائی 2025ء) پیر سات جولائی کو جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق، مجوزہ اتھارٹی ایک خودمختار ریگولیٹر کے طور پر کام کرے گی جو ورچوئل اثاثہ جات کی سروس فراہم کرنے والے اداروں کو لائسنس جاری کرنے، ان کی نگرانی اور جائزہ لینے کی ذمہ دار ہوگی، اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تمام ایسے ادارے حکومتی اور ایف اے ٹی ایف کی ہدایات اور بین الاقوامی بہترین طریقہ کار سے ہم آہنگ ہوں۔

پاکستان: کرپٹو کرنسیوں کا استعمال غیر قانونی

پاکستان کی کرپٹو پالیسی: سوال زیادہ، جواب کم

یہ پیش رفت رواں سال مارچ میں پاکستان کرپٹو کونسل کے قیام کے چار ماہ بعد سامنے آئی ہے۔ حکومت ملک میں کرپٹو ٹریڈ اور مائننگ کو باقاعدہ شکل دینے کے ساتھ ساتھ دو ہزار میگاواٹ بجلی، کرپٹو مائننگ کے لیے فراہم کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے تاکہ ریاست کا ڈیجیٹل اثاثوں کا ذخیرہ قائم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

کیا کرپٹو کی ریگولیشن پر کچھ کام ہوا بھی ہے؟

ڈیجیٹل اثاثہ جات اتھارٹی کے چیئرمین کے لیے تاحال کسی شخص کا فیصلہ نہیں کیا گیا، اور سرکاری ذرائع کے مطابق، صرف کرپٹو امور کے وفاقی وزیر بلال بن ثاقب، جو کرپٹو کونسل کے چیف اگزیکٹو بھی ہیں، وزیرِاعظم سے مشاورت کے بعد اس کا فیصلہ کریں گے۔ تاہم، حکومتی مشینری کے متعلقہ اداروں میں کام کرنے والے افسران نے یہ بتایا ہے کہ ریگولیشنز کے حوالے سے تا حال کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہو رہی اور کرپٹو کے وفاقی وزیر کے جو اس وقت ملک سے باہر ہیں، واپس آنے کے بعد شاید کوئی پیش رفت ہو۔

پاکستانمیں مالیاتی اور یہاں تک کہ کرپٹو ماہرین بھی حکومت کے کرپٹو کے شعبے میں تیزی سے اٹھائے گئے اقدامات پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ یہ اقدامات ملک سے بڑے پیمانے پر غیر ملکی کرنسی کے انخلا کا سبب بن سکتے ہیں۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں وزارتِ خزانہ کو ڈیجیٹل اثاثہ جات کے ضوابط کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔

تاہم، وزارتِ خزانہ نے اس سلسلے میں کوئی عملی پیش رفت نہیں کی، حالانکہ وزیرِ خزانہ خود کرپٹو کونسل کے چیئرمین بھی ہیں۔ وزارتِ خزانہ کے ترجمان قمر عباسی نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کرپٹو کونسل ہی بنیادی طور پر کرپٹو سے متعلق معاملات اور ضوابط کی ذمہ دار ہے۔ کرپٹو مائیننگ پاکستان کے لیے قابل عمل یا ایک خواب؟

پاکستان میں حکومت کی جانب سے کرپٹو یا ڈیجیٹل اثاثے مائن کرنے کے ارادے کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حکمتِ عملی قابلِ عمل نہیں اور جس فائدے کی امید حکومت کر رہی ہے، اس کے مقابلے میں ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ پر لاگت کہیں زیادہ آ سکتی ہے۔

معروف کرپٹو ماہر ہارون بیگ جو وقتاً فوقتاً مشاورت کے عمل میں بھی شامل ہوتے ہیں کہتے ہیں کہ کرپٹو مائننگ میں مہنگے آلات استعمال ہوتے ہیں اور سرورز کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بہت زیادہ بجلی درکار ہوتی ہے، اسی لیے زیادہ تر مائننگ اسٹیشنز آئس لینڈ جیسے سرد ممالک میں قائم کیے جاتے ہیں، جہاں قدرتی طور پر ٹھنڈک میسر ہوتی ہے: ’’پاکستان جیسے ملک کے لیے، جو پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہے، کرپٹو مائننگ اور ڈیجیٹل اثاثوں کے ذخائر قائم کرنا شاید سودمند نہیں ہو گا۔

‘‘

ہارون بیگ اگرچہ کرپٹو سے متعلق ضوابط مرتب کرنے کے حامی ہیں، تاہم وہ اس بات پر بھی یقین رکھتے ہیں کہ کرپٹو ٹریڈنگ سے ملک سے زر مبادلہ کے انخلا کا خطرہ یقینی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ''یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک غیر ملکی پراڈکٹ ملک سے زرمبادلہ کے انخلا کا سبب نہ بنے؟ میں مفتاح اسماعیل اور شبر زیدی سے متفق ہوں جو مسلسل یہ کہہ رہے ہیں کہ کرپٹو کرنسی کی تجارت کی اجازت دینا پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔‘‘

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں کرپٹو اتھارٹی کا قیام، ماہرین کے خدشات برقرار
  • بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اور سوچ سے بڑھ کر جواب دیا جائے گا‘ فیلڈ مارشل
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دشمن کو خبردار کردیا
  • ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی  کسی بھی کوشش کا سخت جواب دیا جائے گا؛ آرمی چیف
  • دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اور سوچ سے بڑھ کر جواب دیا جائے گا، فیلڈ مارشل
  • بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • بھارت آپریشن سندور کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا، فیلڈ مارشل  عاصم منیر
  • بھارت کی مہم جوئی کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا،فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر
  • شہدا کے خون کا قرض پوری قوم پر ہے، وزیرِاعظم اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا حوالدار لالک جان شہید (نشانِ حیدر) کو خراجِ عقیدت