پاکستان کا اضافی ایل این جی فروخت کرنے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے اضافی ایل این جی فروخت کرنے پر غور شروع کردیا۔
میڈیا ذرائعکے مطابق پاکستان میں ایل این جی کی سپلائی میں اضافے کے سبب گیس کی پیداوار والے مقامی صنعت کاروں کو 37 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز سالانہ نقصان کا سامنا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ پاکستان کے پاس اس وقت کم از کم تین ایل این جی کارگو اضافی ہیں جنہیں قطر سے درآمد کیا گیا تھا اور ملک میں اس کارگو کا کوئی خریدار موجود نہیں۔
پاکستان میں ایل این جی کا بڑا حصہ گیس سے چلنے والے بجلی کے پلانٹس پر خرچ کیا جاتا تھا لیکن پچھلے تین برسوں کے دوران اس طریقے سے بجلی کی پیداوار مسلسل کم ہو رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کی جگہ ملک میں سستے سولر پینل سے گھریلو سطح پر بجلی پیدا کی جا رہی ہے، اس لیے پاکستان سوچ رہا ہے کہ اپنی اضافی ایل این جی کسی اور کو فروخت کردے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایل این جی
پڑھیں:
استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر 40 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر 40 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی، کابینہ کی منظوری کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد اضافی ڈیوٹی لگے گی، یہ ریگولیٹری ڈیوٹی پہلے سے عائد ڈیوٹی کے علاوہ ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ یہ اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی 30 جون 2026 تک نافذ العمل رہے گی جب کہ آئندہ سال 30 جون کے بعد یہ ڈیوٹی ہرسال 10 فیصد کم کی جائے گی اور یہ ڈیوٹی 30-2029 تک مکمل طور پر ختم کردی جائے گی۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دے رکھی ہے۔