انجنیئر خالد محمود آئیسکو کے نئے چیف ایگزیکٹیو آفیسرتعینات
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
انجنیئر خالد محمود آئیسکو کے نئے چیف ایگزیکٹیو آفیسرتعینات WhatsAppFacebookTwitter 0 9 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )انجنیئر خالد محمود آئیسکو کے نئے چیف ایگزیکٹیو آفیسرتعینات ،انجنیئر خالد محمود توانائی کے شعبے میں ایک بہترین پروفیشنل کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ ،آپریشن کنسٹرکشن کمرشل اور دیگر فارمیشنز میں کام کا وسیع تر تجربہ رکھتے ہیں ،آئیسکو افسران و سٹاف کا انجنیئر خالد محمود کی تعیناتی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور لیڈر شب پر بھرپور بھروسے کا اظہار ۔انجنیئر خالد محمود کی قیادت میں آئیسکو ترقی اور کامیابیوں کا سفر جاری رکھے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے اراکین پنجاب اسمبلی ایک سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی اڑا گئے نو مئی سے متعلق مقدمات: عمران خان کی 8 اپیلیں سماعت کیلئے مقرر بھارتی ایئر چیف کا جنگ کے 3 ماہ بعد 6 پاکستانی طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ نیب نے 6 ماہ کے دوران 547 ارب روپے سے زائد لوٹی گئی رقوم ریکور کیں نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انجنیئر خالد محمود
پڑھیں:
پاکستان کے سینئر اداکار محمود اختر نے ڈرامہ انڈسٹری کے بارے میں بڑا انکشاف کر دیا
پاکستان کے سینئر اداکار محمود اختر نے دعویٰ کیا ہے کہ مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کے لیے مغرب سے فنڈنگ آتی ہے۔نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں انٹرویو کے دوران محمود اختر نے کہا کہ پہلے کے دور اور اب کے دور میں بہت فرق ہے، تقریباً ہر چیز ہی تبدیل ہوچکی ہے لیکن پہلے کے زمانے کی ایک بات ہے کہ تب ڈرامہ بہت اچھا لکھا جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ڈائجیسٹ آیا، اس نے بہت خرابیاں پیدا کیں، کہانیوں کا بیڑہ غرق کردیا۔محمود اختر کا کہنا تھا کہ ایک مسئلہ جسے میں کہوں گا کہ بہت بڑا گھوٹالا ہے، وہ یہ کہ بہت زیادہ پیسہ مغرب کا آرہا ہے، کچھ مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کے لیے مغرب فنڈنگ کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے معاشرے میں بگاڑ پیدا کررہا ہے، اس سے ہماری نسلیں خراب ہورہی ہیں، فنڈز آتے ہیں کہ اس طرح کا موضوعات شروع کیے جائیں اور کسی کے کان پر جُوں تک نہیں رینگتی، سوچیں اگر ایسا ہی چلتا رہا تو کل کو ہمارا معاشرا کس نہج پر ہوگا۔