سعید احمد نے کہا کہ صرف 5 منٹ کے اندر پورا سکول سیلاب سے متاثر ہوا اور تمام کلاس رومز اور دفاتر میں پانی بھر گیا تاہم کو ئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سیلاب کے باعث متاثر ہو نے والے اسکول کی فوری بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ سوات کے علاقے منگلور میں سیلاب سے گورنمنٹ پرائمری اسکول بھی شدید متاثر ہوا  تاہم اسکول کے پرنسپل کی حاضر دماغی کے باعث سیکڑوں بچوں کی جانیں بچ گئیں۔ گورنمنٹ پرائمری اسکول منگلور کے ہیڈ ماسٹر سعید احمد نے ہوئے کہا کہ جس دن سیلاب آیا اس دن صبح قریبی ندی میں اچانک پانی کے بہاؤں میں اضافہ ہوگیا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے انہوں نے تمام اساتذہ کو حکم دیا کہ بچوں کو چھٹی دی جائے، اس دوران پانی اسکول میں بھی داخل ہوا اور اسکول کی بیرونی دیوار گرگئی۔ تاہم ہیڈ ماسٹر کے بروقت ایکشن سے اسکول میں زیر تعلیم تمام 936 بچوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

سعید احمد نے کہا کہ صرف 5 منٹ کے اندر پورا سکول سیلاب سے متاثر ہوا اور تمام کلاس رومز اور دفاتر میں پانی بھر گیا تاہم کو ئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سیلاب کے باعث متاثر ہو نے والے اسکول کی فوری بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیلاب سے

پڑھیں:

سوات قومی جرگہ کا دسمبر میں لویہ جرگہ بلانے کا عندیہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سوات (صباح نیوز)سوات قومی جرگہ نے ملاکنڈ ڈویژن میں امن و امان کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال، دہشت گردی کے بڑھتے واقعات اور مرکزی و صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر فوری طور پر دہشت گرد عناصر کے خلاف عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو دسمبر میں ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر لویہ جرگہ بلایا جائے گا۔ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرگہ کے اراکین مختار خان یوسفزئی، خورشید کاکا جی، شیر شاہ خان، الحاج زاہد خان، اختر علی خان جی، شیر بہادر زادہ، احمد شاہ خان، ڈاکٹر خالد محمود اور دیگر نے کہا کہ سوات میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے عوام میں شدید تحفظات اور بے چینی پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار ماہ قبل ہونے والے مسلسل احتجاج کے بعد کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر سوات نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک ماہ کے اندر دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرکے علاقے میں امن بحال کیا جائے گا، لیکن چار ماہ گزرنے کے باوجود صورتحال میں بہتری نہیں آئی اور بے امنی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے سوات قومی جرگہ کے رہنما ممتاز علی خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی حلقوں نے یقین دلایا تھا کہ پولیس فورس دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، مگر زمینی صورتحال اس کے برعکس دکھائی دے رہی ہے جس سے یہ تاثر مضبوط ہو رہا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔جرگہ رہنماؤں نے کہا کہ اب ایک بار پھر سوات اور پورے ملاکنڈ ڈویژن میں حالات کو خراب کرنے کی کوششیں جاری ہیں جو یہاں کی عوام کو کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے مرکزی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ٹھوس، سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھا کر علاقے میں قیام امن کو یقینی بنایا جائے، بصورت دیگر سوات قومی جرگہ دسمبر کے مہینے میں ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر لویہ جرگہ بلائے گا اور پھر جرگہ کے فیصلوں کے مطابق دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف قومی سطح پر عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • سوات قومی جرگہ کا دسمبر میں لویہ جرگہ بلانے کا عندیہ
  • سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں واٹرسپلائی کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں
  • مدینہ بس حادثہ، جاں بحق ہونے والے تمام عمرہ زائرین میں واحد بچ جانے والا مسافر کون ہے؟
  • پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی
  • نائجیریا میں اسکول پر مسلح افراد کا حملہ، 25 طالبات اغوا، وائس پرنسپل ہلاک
  • ماحولیاتی تباہیوں سے بے گھر بچے ڈپریشن کا شکار ہوئے، ماہرین
  • علیمہ خان پھر غیر حاضر، جائیدادوں کی رپورٹ عدالت میں پیش
  • پنجاب میں سیلاب اور اسموگ سے متاثرہ معصوم بچی عائشہ کی کہانی
  • دھابیجی پمپنگ سٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر  
  • دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن، کراچی کو پانی کی فراہمی متاثر