برطانوی شہزادی نے کینسر سے صحتیابی کے انتہائی درد بھرے لمحات کی روداد سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
برطانیہ کی شہزادی آف ویلز کیتھرین نے کینسر کے علاج کے بعد درپیش "انتہائی مشکل" وقت کے بارے میں پہلی بار عوامی سطح پر کھل کر بات کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شہزادی کیتھرین رائل ایسکاٹ میں کافی عرصے سے غیر متوقع غیر حاضری کے بعد پہلی عوامی تقریب میں شریک ہوئی تھیں۔
اس موقع پر انھوں نے کینسر کے مریضوں اور طبی عملے سے ملاقات کی اور ایک خوبصورت گلاب کا پودا بھی لگایا جسے "کیتھرینز روز" کا نام دیا گیا تھا۔
کینسر کے مریضوں سے بات کرتے ہوئے شہزادی کیتھرین نے کہا کہ مجھے معلوم ہے آپ پر کیا بیت رہی ہے۔ میں انہی لمحات سے گزری ہوں۔
شہزادی نے بتایا کہ علاج کے دوران مضبوط بننے کی کوشش کرتے ہیں اور سب کے سامنے بہادر نظر آتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا جب علاج مکمل ہوا تو انسان سوچتا ہے کہ اب سب ٹھیک ہو جائے گا، لیکن حقیقت میں وہ مرحلہ سب سے مشکل ہوتا ہے۔
شہزادی کیتھرین نے مزید کہا کہ آپ اب کلینیکل ٹیم کے زیرِ نگرانی نہیں ہوتے لیکن گھر میں بھی اپنی معمول کی زندگی نہیں گزار پاتے جیسے پہلے گزار رہے تھے۔
شہزادی نے کہا کہ مجھے وہ ایک ایک پل اب بھی یاد ہے جو میں نے تکلیف میں گزارے اور اپنے اہل خانہ کی مدد سے اس سے نکنے میں کامیاب ہوئی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانوی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کے آرچ بشپ آف کینٹربری بننے کا امکان
برطانیہ میں آج نئے آرچ بشپ آف کینٹربری کا اعلان متوقع ہے، اور پہلی بار اس تاریخی منصب پر کسی خاتون کے فائز ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایتھوپیا میں مذہبی تہوار کے دوران چرچ کا عارضی تعمیراتی ڈھانچہ گرنے سے 36 افراد ہلاک
چرچ آف انگلینڈ کی سربراہی کے اس انتخاب کو دنیا بھر کے 85 ملین اینگلیکن عیسائیوں کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ تقرری جسٹن ولبی کے استعفے کے بعد کی جا رہی ہے، جنہوں نے گزشتہ سال بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے کیس چھپانے کے اسکینڈل پر عہدہ چھوڑا تھا۔
ان کی اصلاحات نے خواتین کو بشپ بنانے کی راہ ہموار کی تھی، اور اب 3 خواتین بشپس، ریچل ٹریویک، ایرانی نژاد گُلی فرانسس دہقانی اور لندن ڈایوسیس کی سارہ مولالی،امیدواروں میں شامل ہیں۔
مقرر ہونے والا 106واں آرچ بشپ ایک ایسے چرچ کی قیادت سنبھالے گا جو ہم جنس پرستی اور خواتین کے کردار جیسے معاملات پر گہرے اختلافات کا شکار ہے۔
افریقی ممالک کے قدامت پسند چرچ اس حوالے سے مغربی ممالک کی لبرل سوچ کے مخالف ہیں، جبکہ خواتین کی شمولیت کو مزید بڑھانے کے مطالبات بھی جاری ہیں۔
وزیراعظم کیئر اسٹرمر کے دفتر کی جانب سے بادشاہ چارلس کی منظوری کے ساتھ اس تقرری کا اعلان کیا جائے گا۔ بادشاہ بطور چرچ آف انگلینڈ کے سپریم گورنر اس عمل کا تاریخی حصہ ہیں، جو 16ویں صدی میں ہنری ہشتم کے کیتھولک چرچ سے علیحدگی کے بعد سے قائم ہے۔
یہ انتخاب تقریباً ایک سالہ سخت جانچ پڑتال کے بعد سامنے آ رہا ہے، جس میں 17 رکنی کمیشن نے عالمی اینگلیکن نمائندوں، بشپ صاحبان اور چرچ کے گورننگ باڈی کے ارکان کو شامل کیا۔
نئی تقرری کو نہ صرف برطانیہ بلکہ عالمی سطح پر ایک بڑی مذہبی اور سماجی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرچ بشپ آف کینٹربری چرچ آف انگلینڈ کیتھولک چرچ ہنری ہشتم وزیراعظم کیئر اسٹرمر