اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ہم کسی سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کریں گے ،اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے ہم کچھ نہیں کریں گے، یہ کام ان کو کرنا ہے سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے کسی سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کی جائے گی.

اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے بھی پی ٹی آئی کوئی قدم نہیں اٹھائے گی یہ ذمہ داری ان کی ہے، ہماری نہیں موجودہ نطام میں رعونت، کوئی گوشہ آئین اور جمہوری آزادی کے لیے نہیں چھوڑا گیا پاکستانی عوام کو دھتکارا گیا، بھیڑ بکری سمجھا گیا.

(جاری ہے)

سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ ہم اسیر راہنماﺅں کی جانب سے بھی مذاکرات کے لیے کوئی پیغام یا دباﺅ نہیں محسوس کر رہے، اور نہ ہی فی الحال اسمبلیوں سے باہر نکلنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں اسیر رہنما گاہے بہ گاہے پہلے بھی خط لکھتے رہے ہیںیہ کوئی نئی بات نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان ہی کریں گے.

انہوں نے کہاکہ محرم کے بعد سیاسی جدوجہد کا آغاز کریں گے، لائحہ عمل واضح ہے پورے ملک میں آواز گونجے گی، عمران خان آئین، جمہوریت کی بحالی کے لیے بات کریں گے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آج کوئی یہاں بیٹھا ہے کل نہیں بیٹھا ہوگا ہمارے رہنما اسیر ہیں، جبر کا نظام ہے، یقین ہے خیبر پختون خوا میں حکومت نہیں بدلی جا سکتی، قومی اسمبلی میں کیا تعداد رہ جائے کوئی فرق نہیں پڑے گا، اسمبلی میں لوگ نہ بھی ہوں تو فرق نہیں پڑتا، ہمارا مطالبہ پاکستان کی عوام سے ہے.                                                                                            

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سلمان اکرم راجہ کریں گے کے لیے

پڑھیں:

عزاداری سید الشہداؑ پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے، جعفریہ الائنس حیدرآباد

ایک بیان میں جعفریہ الائنس حیدرآباد کے رہنماؤں نے کہا کہ مجالس اور جلوسوں پر رکاوٹیں لگائی جا رہی ہیں، یہ کوئی کھیل تماشہ نہیں ہے، ہماری عبادت ہے کسی کو حق نہیں ہے کہ کوئی ہماری عبادت پر قدغن لگائے، پاکستان بھر میں کروڑوں لوگ عزاداری شریک ہوتے ہیں، عزاداری پر کوئی بھی پابندی عائد نہیں کر سکتا، حکومت ہوش کے ناخن لے۔ اسلام ٹائمز۔ عزاداری سید الشہدا پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے، مذہبی آزادی پاکستان کے تمام مکاتب فکر کا آئینی و قانونی حق ہے، پنجاب پولیس چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا بند کرے۔ جعفریہ الائنس پاکستان ضلع حیدرآباد کے صدر ساجد انصاری، سید شمیم نقوی، سید شیر علی شاہ، زین حسین، سراج بیگ، عبدالعزیز، ظہیر پٹھان، احمر چانڈیو، عزادار حسین، آفتاب انصاری و دیگر نے محرم الحرام کی مجالس عزا کے دوران پنجاب حکومت کی جانب سے عزاداری سید الشہدا پر متعصبانہ رویوں کے خلاف اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ عزاداری سید الشہدا صدیوں سے برپا ہوتی آ رہی ہے، مذہبی عبادت پاکستان میں سب کا بنیادی اور آئینی حق ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں ہر آنے والے محرم میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں، محرم شروع ہوتے ہی ایک افراتفری کا ماحول بنا دیا جاتا ہے یا تو یہ لوگ امام حسینؑ سے آشنا نہیں یا دشمنی رکھتے ہیں، فوت شدہ علما و ذاکرین پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوں جوں آبادی بڑھ رہی ہے لوگوں کو مساجد و امام بارگاہ کی ضرورت ہے، ہر سال محرم آتا ہے کوئی اچانک نہیں ہوتا، سیکورٹی کے نام پر بلاوجہ عوام کو تنگ کیا جا رہا ہے، پنجاب سندھ اور کے پی کی حکومتیں مجالس عزا و ماتمی جلوس میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں، پنجاب حکومت نے پیدل چل کر جلوس امام حسینؑ جانے پر پابندی لگائی ہے، کہتے ہیں کہ پیدل جانا بدعت ہے، انہیں کس نے کہا فتوی جاری کریں کہ مجلس میں پیدل شرکت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلم پاکستان ہے نہ کہ مسلکی پاکستان، پنجاپ پولیس خواتین کی مجالس پر دھاوے بول رہی ہے، قانون نافذ کرنا ان کا اختیار ہے لیکن تشدد کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے، گھر کے اندر مجالس کرنا آئینی و دستوری حق ہے، اس کے باوجود ایف آئی آرز کاٹی جا رہی ہیں، روائتی مجالس کے ساؤنڈ سسٹم پر پابندی لگانا جرم ہے، بانیان کی گرفتاریاں ہو رہی ہیں، مختلف اضلاع میں علما اور ذاکرین پر داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اگر ایران نے امریکہ و اسرائیل کو شکست دی ہے تو یہ کربلا کی مرہون منت تھا، گلگت میں یونیورسٹی میں یوم حسینؑ پر پابندی عائد ہے، کراچی میں سبیل امام حسینؑ پر پابندی ہے، پولیس کو اخلاق سکھایا جائے، لوگوں سے بات کرنے کا انہیں طریقہ ہی نہیں ہے، خطبا پر ضلع بدری اور زبان بندی جو بھی لگاتا ہے یہ انتہائی متعصبانہ اقدامات ہیں، امام بارگاہوں کی تالا بندی یا لائسنس چیک کرنا عزاداری کے ساتھ دشمنی ہے، سینکڑوں سال سے نکلنے والے جلوس عزا کو روکنا غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینہ میں چالیس سال سے ہونے والی مجلس کے متولی پر ایف آئی آر کاٹ دی ہے، شمالی، وسطی اور جنوبی پنجاب کے اکثر اضلاع میں مجالس اور جلوس نکالنے پر رکاوٹیں لگائی جا رہی ہیں، یہ کوئی کھیل تماشہ نہیں ہے، ہماری عبادت ہے کسی کو حق نہیں ہے کہ کوئی ہماری عبادت پر قدغن لگائے، پاکستان بھر میں کروڑوں لوگ عزاداری شریک ہوتے ہیں، عزاداری پر کوئی بھی پابندی عائد نہیں کر سکتا، حکومت ہوش کے ناخن لے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا  میں مخالفین 3 ارکان بھی توڑ کر دکھائیں، صدر پی ٹی آئی
  • خیبرپختونخوا میں عدم اعتماد بارے کوئی تجویز کسی سطح پر زیر بحث نہیں،عرفان صدیقی
  • کوئی ایسا حربہ نہیں کریں گے جس سے خیبرپختونخوا کسی بحران میں چلا جائے:سینیٹر عرفان صدیقی
  • جیل اسیران کا کھلا خط
  • کسی سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کریں گے، سلمان اکرم راجہ
  • ہم بانیٔ پی ٹی آئی کی جنگ لڑیں گے، جیت ہمارا مقدر ہو گی: سلمان اکرم راجہ
  • عزاداری سید الشہداؑ پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے، جعفریہ الائنس حیدرآباد
  • ملک میں فی الوقت قانون کی کوئی حیثیت نہیں، سلمان راجا