ہم کسی سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کریں گے. سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ہم کسی سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کریں گے ،اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے ہم کچھ نہیں کریں گے، یہ کام ان کو کرنا ہے سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے کسی سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کی جائے گی.
(جاری ہے)
سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ ہم اسیر راہنماﺅں کی جانب سے بھی مذاکرات کے لیے کوئی پیغام یا دباﺅ نہیں محسوس کر رہے، اور نہ ہی فی الحال اسمبلیوں سے باہر نکلنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں اسیر رہنما گاہے بہ گاہے پہلے بھی خط لکھتے رہے ہیںیہ کوئی نئی بات نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان ہی کریں گے. انہوں نے کہاکہ محرم کے بعد سیاسی جدوجہد کا آغاز کریں گے، لائحہ عمل واضح ہے پورے ملک میں آواز گونجے گی، عمران خان آئین، جمہوریت کی بحالی کے لیے بات کریں گے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ آج کوئی یہاں بیٹھا ہے کل نہیں بیٹھا ہوگا ہمارے رہنما اسیر ہیں، جبر کا نظام ہے، یقین ہے خیبر پختون خوا میں حکومت نہیں بدلی جا سکتی، قومی اسمبلی میں کیا تعداد رہ جائے کوئی فرق نہیں پڑے گا، اسمبلی میں لوگ نہ بھی ہوں تو فرق نہیں پڑتا، ہمارا مطالبہ پاکستان کی عوام سے ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سلمان اکرم راجہ کریں گے کے لیے
پڑھیں:
غزہ سے جبری نقل مکانی کے بارے تل ابیب اور جوبا کے مذاکرات ناکام
ایک ایسے وقت میں کہ جب غاصب اسرائیلی رژیم، غزہ کی پٹی کی آبادی کے ایک قابل قدر حصے کو جنوبی سوڈان منتقل کرتے ہوئے خطے میں انسانی بحران کا ایک متنازعہ حل تلاش کرنیکی کوشش میں ہے، باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اب تک کی ناکامی کے باوجود بھی تل ابیب جوبا کیساتھ مذاکرات جاری رکھنے کی کوشش میں ہے اسلام ٹائمز۔ کینیڈین خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے 3 باخبر ذرائع سے نقل کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اور جنوبی سوڈان، غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو یہاں لانے کے لئے کسی معاہدے کے انعقاد پر بات چیت کر رہے ہیں تاہم ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ طے نہیں ہوا۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے دونوں فریقوں کے درمیان انجام پانے والے مذاکرات کی ناکامی کے بعد بھی یہ بات چیت ہنوز جاری ہے۔ ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی اس منصوبے کے لئے واشنگٹن کی حمایت کے بارے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ہم نجی سفارتی مذاکرات نہیں کرتے!
روئٹرز کے مطابق یہ مسئلہ غاصب اسرائیلی حکام اور جنوبی سوڈان کے وزیر خارجہ منڈا سمایا کمبا کے درمیان ملاقات کے دوران اٹھایا گیا تھا تاہم، جنوبی سوڈان کی وزارت خارجہ نے اس منصوبے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں "بے بنیاد" قرار دیا ہے۔ اس ہفتے جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا کا دورہ کرنے والی اسرائیلی نائب وزیر خارجہ شارن ہاسکل کا بھی کہنا ہے کہ اس بات چیت میں فلسطینیوں کی آباد کاری کے معاملے پر توجہ نہیں دی گئی۔
دوسری جانب غاصب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جولائی میں منڈا سمایا کمبا کے ساتھ ملاقات کے دوران اعلان کیا تھا کہ اسرائیل غزہ سے نکلنے کے خواہشمند فلسطینیوں کے لئے منزل کی تلاش کی خاطر کئی ایک ممالک کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے، تاہم نیتن یاہو نے اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ نیتن یاہو کی جانب سے قبل ازیں بھی متعدد بار اعلان کیا جا چکا ہے کہ تل ابیب غزہ چھوڑنے کے خواہشمند فلسطینیوں کے لئے کسی منزل کی تلاش میں جنوبی سوڈان سمیت متعدد ممالک کے ساتھ گفتگو میں مصروف ہے۔