جی ایچ کیو حملہ اور سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت آج پھر ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
جی ایچ کیو حملہ اور سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت آج پھر ملتوی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 July, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(آئی پی ایس) جی ایچ کیو حملہ اور سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت آج پھر ملتوی ہو گئی۔
تفصیلات کے مطاق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو سانحہ 9 مئی کے 11 مقدمات اور جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی، جس میں شیخ رشید، سابق صوبائی وزیر قانون راجا بشارت، شاندانہ گلزار و دیگر عدالت پہنچے۔
کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس اور سانحہ 9 مئی کے 11 مقدمات کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی کردی۔ دورانِ سماعت 11 کیسز میں 27 ملزمان میں چالان نقول تقسیم کی گئیں۔
عدالت نے کہا کہ آئندہ تاریخ پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں 11 کیسز کے چالان کی نقول تقسیم کی جائیں گی۔ عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں 3 گواہان کے طلبی نوٹس جاری کردیے جب کہ آئندہ تاریخ پر جی ایچ کیو حملہ کیس جیل ٹرائل ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر آذربائیجان روانہ وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر آذربائیجان روانہ عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری باہمی رابطے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، وزیر ٹرانسپورٹ عبدالعلیم خان سوات واقعے میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامنے آئی ہے: چیئرمین انسپیکشن ٹیم کا عدالت میں اعتراف عوام کیلئے بری خبر!!! حکومت نے نیشنل سیونگز اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی کر دی ملکی سیاسی میدان میں نئی انٹری؛ الیکشن کمیشن نے نئی جماعت رجسٹر کرلی،سربراہ کون؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت جی ایچ کیو حملہ
پڑھیں:
سانحہ سوات: کمشنر مالاکنڈ اور دیگر متعلقہ افسران طلب
دریائے سوات میں سیاحوں کے جاں بحق ہونے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران پشاور ہائی کورٹ نے کمشنر مالاکنڈ اور دیگر متعلقہ افسران کو طلب کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم ولی نے درخواست کی سماعت کی۔
پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ کمشنر مالاکنڈ اور دیگر متعلقہ افسران ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
چیف جسٹس نے سوال کیا کہ غفلت کے باعث 17 جانیں گئیں، سیاحوں کو بروقت کیوں ریسکیو نہیں کیا گیا، سیاحوں کو ڈرون کے ذریعے حفاظتی جیکٹس کیوں نہیں دی گئیں، دریا اور سیاحتی مقامات کی دیکھ بھال کس کی ذمے داری ہے؟
ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ کے مطابق اب تک آپریشن کے دوران 65 غیر قانونی تعمیرات گرائی گئی ہیں، جن میں دکانیں، ہوٹل اور پارک شامل ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے کہا کہ سوات میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کردیا گیا ہے، ایئر ایمبولینس موجود تھی مگر وقت کم ہونے کے باعث استعمال نہ ہو سکی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جاری وارننگ پر متعلقہ حکام نے عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ آئندہ سماعت پر سوات واقعے سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے۔
ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ متعدد ذمے دار افراد کو معطل کر دیا گیا ہے۔
بعدازاں عدالت نے درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔