سپریم کورٹ میں جج تعیناتی، دو ہائی کورٹس میں چیف جسٹسز کی تقرری کیلئے اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ میں جج کی تعیناتی اور دو ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کی تقرری سے متعلق جوڈیشل کمیشن کے تین اہم اجلاس 2 دسمبر کو طلب کر لیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 دسمبر کو شیڈول اجلاس 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا پہلا باقاعدہ اجلاس ہوگا۔
اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا، جس کے لیےعدالت عالیہ سندھ کے پہلے تین سینئر ججوں کے نام زیر غور لائے جائیں گے۔
جوڈیشل کمیشن کے دوسرے اجلاس میں بلوچستان ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تقرری کا معاملہ دیکھا جائے گا، یہاں بھی بلوچستان ہائی کورٹ کے پہلے تین سینئر ججوں کے نام زیرِ غور آئیں گے۔
تیسرے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ میں ایک جج کی تقرری کا معاملہ زیر بحث آئے گا، ایجنڈے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین سینئر ترین ججوں چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے ناموں پر غور کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہائی کورٹ کے کی تقرری چیف جسٹس
پڑھیں:
شاندانہ گلزار کے خلاف پیکاکے تحت درج مقدمہ اخراج کی درخواست ،فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار خان کے خلاف وزیر اعظم کی جعلی تصویر لگانے پر پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ) پیکا( 2016کے تحت درج مقدمہ کے اخراج کا کیس پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔جسٹس ارباب محمد طاہر کاکہنا تھا کہ دوسرے جج دونوں کیس سنیں گے یا دونوں کیس میرے پاس سماعت کے لئے مقررکئے جائیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پی ٹی آئی ایم این اے شاندانہ گلزار کی پیکا کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔شاندانہ گلزار خان اپنے وکیل معظم بٹ ایڈوکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے حفاظتی ضمانت کروائی ہے ، جس پر وکیل نے کہا کہ ہم نے پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت لی ہے اور 13نومبر کوسرینڈر کردیا تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ شامل تفتیش ہوئے ہیں ، آپ ایف آئی آرز کالعدم کروانا چاہتے ہیں۔ وکیل نے دلائل دیئے کہ شاندانہ گلزار نے اسلام آباد بم دھماکے کے بعد حفاظتی ضمانت میں توسیع کروائی تھی، ہم تحقیقات میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ وکیل کاکہنا تھا کہ اسی نوعیت کا مقدمہ جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالت میں زیر سماعت ہے اور ہم نے اُس مقدمہ میں بھی ایف آئی آر کے اخراج کی درخواست دی ہے۔ جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ایسے کرتے ہیں پھر دونوں کیسز کو یکجا کردیتے ہیں یا دونوں کیس ہم سن لینگے یا پھر دوسری کورٹ جہاں پہلے کیس زیر سماعت ہے، ایسا نہ ہوکہ ایک بینچ ایک حکم دے اوردسرابینچ دوسرا فیصلہ دے، یادونوںکیس میرے پاس چلیں گے یادونوں دوسرے جج کے پاس چلیں گے، دونوں کیسز اکٹھے چلیں گے، الگ، الگ نہیں چل سکتے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت جس طرح بہتر سمجھتی ہے ہمیں اِس عدالت پر بھی اعتماد ہے۔ بعد ازاں جسٹس ارباب محمد طاہر نے شاندانہ گلزار خان کی اخراج مقدمہ کی درخواستیں یکجا کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سردارمحمد سرفراز ڈوگر کو کو بھجوا دی۔