شگر کے علماء نے سیاحتی مقامات پر بے حیائی روکنے کیلئے تحریک چلانے کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
علمائے کرام کا کہنا تھا شگر کے سیاحتی مقامات پر فحش تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنا نہایت ہی افسوس کا مقام ہے، سر زمین اسلام میں فحاشی ناقابل قبول ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شگر کے علماء نے سیاحتی مقامات پر بے حیائی اور فحاشی کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق علمائے امامیہ شگر کا اہم اجلاس زیر صدارت صدر انجمن امامیہ شگر سید طحہ الموسوی منعقد ہوا جس میں نائب صدر انجمن امامیہ سید عباس الموسوی، شیخ احمد، شیخ اختر و دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر علمائے امامیہ شگر نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ شگر کے مسائل خصوصاً چھومک لمسہ روڈ اور سیاحتی مقامات پر بے حیائی کو روکنے کے لئے منظم انداز میں تحریک چلائی جائے گی۔ علمائے کرام کا کہنا تھا شگر کے سیاحتی مقامات پر فحش تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنا نہایت ہی افسوس کا مقام ہے، سر زمین اسلام میں فحاشی ناقابل قبول ہے، اگر سیاحت سے وابستہ کمپنیاں اور زمہ دار افراد زمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلامی ثقافت کے برخلاف ہونے والے اقدامات نہ روکے تو علمائے شگر میدان سجانے پر مجبور ہونگے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیاحتی مقامات پر شگر کے
پڑھیں:
امریکا، برطانیہ اور نا ہی آسٹریلیا! دنیا کا سب سے مہنگا سیاحتی ویزا کس ملک کا ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اگر آپ کا خیال ہے کہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا یا جاپان کا سیاحتی ویزا دنیا میں سب سے مہنگا ہے تو آپ غلط فہمی میں ہیں، کیونکہ ان میں سے کوئی بھی ملک اس فہرست میں شامل نہیں۔ دراصل، دنیا کا سب سے مہنگا سیاحتی ویزا رکھنے والا ملک بھوٹان ہے۔
بھوٹان میں آنے والے ہر غیر ملکی سیاح کو فی رات 100 امریکی ڈالر بطور ’’پائیدار ترقی فیس‘‘ (Sustainable Development Fee) ادا کرنا لازم ہے، جو ویزا فیس سے الگ ہے۔ اس رقم کا بڑا حصہ تعلیم، صحت، جنگلات کے تحفظ اور تاریخی عبادت گاہوں کی دیکھ بھال پر خرچ کیا جاتا ہے۔
چار دن کے مختصر دورے پر بھی ایک مسافر کو تقریباً 440 سے 840 ڈالر تک ادا کرنے پڑتے ہیں۔ بھوٹان کی حکومت کے مطابق اس پالیسی کا مقصد کم تعداد میں مگر ذمہ دار سیاحوں کو متوجہ کرنا ہے تاکہ قدرتی ماحول اور ثقافت کو نقصان نہ پہنچے۔
“گراس نیشنل ہیپی نیس” کے فلسفے پر چلنے والا یہ چھوٹا ہمالیائی ملک اپنی فطری خوبصورتی، پُرامن ماحول اور منفرد سیاحتی طرز کی وجہ سے دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ حاصل کر رہا ہے۔