گرین لائن اور اورنج لائن بس سروسز کا انتظام سندھ حکومت سنبھال لیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
گرین لائن اور اورنج لائن بس سروسز کا آپریشنل کنٹرول حکومت سندھ نے باضابطہ طور پر سنبھال لیا۔گرین لائن اور اورنج لائن بس سروسز آپریشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر گارڈن کراچی میں آپریشنل کنٹرول سندھ کے حوالے کرنے کی تقریب ہوئی۔
سی ای او پی آئی ڈی سی ایل وسیم باجوہ نے کنٹرول سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن کے حوالے کیا۔ تقریب میں سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایم ڈی کمال دایو، اورنج لائن اور گرین لائن بی آر ٹی کے حکام بھی شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: ریڈ، گرین، بلیو اور اورنج لائنز بحال نہ ہوسکیں
شرجیل انعام میمن نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ گرین لائن اور اورنج لائن کی سندھ حکومت کو منتقلی پبلک ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو مزید منظم کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔ حکومت سندھ بس سروسز کی بہتری اور پائیداری کے لیے پرعزم ہے تاکہ شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور باقاعدہ دیکھ بھال کے ذریعے بس سروسز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔ کراچی شہر کے لیے ایک مربوط اور مؤثر شہری ٹرانزٹ سسٹم تشکیل دیا جا رہا ہے۔ دونوں بی آر ٹی لائنز کو دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سسٹمز کے ساتھ منسلک کرنے کے منصوبے جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اورنج لائن حکومت سندھ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی گرین لائن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اورنج لائن حکومت سندھ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی گرین لائن گرین لائن اور اورنج لائن کے لیے
پڑھیں:
ہنگو میں پولیس قافلے پر ریموٹ کنٹرول دھماکا، ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی
ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایس ایچ او عمران الدین سمیت 2 پولیس اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔
ایس پی انوسٹی گیشن عبدالصمد خان کے مطابق، پولیس افسران کربوغہ میں امن کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کے بعد دوآبہ واپس آ رہے تھے کہ راستے میں روڈ کنارے نصب بم سے ان کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ہنگو میں گیس پلانٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 6 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے
دھماکے میں زخمی اہلکاروں کو ٹی ایچ کیو اسپتال دوآبہ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ایس پی انوسٹی گیشن، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او ایک ہی قافلے میں سفر کر رہے تھے جب دھماکا پیش آیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھی ہنگو میں ایس پی آپریشنز زبیر کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں ایس پی زبیر اور 2 اہلکار شہید ہو گئے تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس حملہ ہنگو