گرین لائن اور اورنج لائن بس سروسز کا آپریشنل کنٹرول حکومت سندھ نے باضابطہ طور پر سنبھال لیا۔گرین لائن اور اورنج لائن بس سروسز آپریشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر گارڈن کراچی میں آپریشنل کنٹرول سندھ کے حوالے کرنے کی تقریب ہوئی۔

سی ای او پی آئی ڈی سی ایل وسیم باجوہ نے کنٹرول سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن کے حوالے کیا۔ تقریب میں سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ایم ڈی کمال دایو، اورنج لائن اور گرین لائن بی آر ٹی کے حکام بھی شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: ریڈ، گرین، بلیو اور اورنج لائنز بحال نہ ہوسکیں

شرجیل انعام میمن نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ گرین لائن اور اورنج لائن کی سندھ حکومت کو منتقلی پبلک ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو مزید منظم کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔ حکومت سندھ بس سروسز کی بہتری اور پائیداری کے لیے پرعزم ہے تاکہ شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور باقاعدہ دیکھ بھال کے ذریعے بس سروسز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔ کراچی شہر کے لیے ایک مربوط اور مؤثر شہری ٹرانزٹ سسٹم تشکیل دیا جا رہا ہے۔ دونوں بی آر ٹی لائنز کو دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سسٹمز کے ساتھ منسلک کرنے کے منصوبے جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اورنج لائن حکومت سندھ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی گرین لائن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اورنج لائن حکومت سندھ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی گرین لائن گرین لائن اور اورنج لائن کے لیے

پڑھیں:

سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں ڈاکو راج کے خاتمے اور امن قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکوؤں سے بات کرنے کے بجائے آپریشن تیزکرنے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔سندھ کے عوام نے بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف کشمور سے کراچی اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کیے لیکن حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی جو کہ بیڈگورننس اور بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سالانہ بجٹ میں سیکورٹی اورپھر ڈاکوئوں کے خاتمے کے نام پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سندھ کے عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ پانی کم ہوا تو آپریشن کیا جائے گا، اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ڈرون کے ذریعے آپریشن کیا جائے گا اور کبھی پنجاب چلے جانے کا ڈراما کیاجاتا ہے۔ اسی طرح وزیر داخلہ، آئی جی سندھ پولیس کے مختلف بیانات ہیں۔ اب ایک بار پھر وزیراعلیٰ کی جانب سے الگ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکومت ہے یا مذاق؟ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ حکمران جماعت کے بااثر رہنماؤں اور مشیروں کی جانب سے مجرموں کی رہائی اور ڈاکوؤں کو خطرناک ہتھیاروں کی فراہمی سے کیوں بے خبر ہیں؟ یہ سب کچھ تو پہلے ہی میڈیا دے چکا ہے۔ شکارپور کے ایک پولیس افسر کی جانب سے ڈاکوئوں کوپیپلز پارٹی سے وابستہ وڈیروں کے بنگلوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کی رپورٹ کہاں غائب کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ اگر مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن اور ڈاکوئوراج ختم کرنے کے لیے واقعی سنجیدہ ہیں تو انہیں خالی خولی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے تو پارٹی کے ان بااثر لوگوں کے گلے میں پھندا ڈالنا چاہیے جو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرتے ہیں اور منافع کے لیے اغوا کی وارداتیں کراتے ہیں اور پھر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور جرائم پیشہ افراد کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، تاکہ عوام کو جرائم پیشہ افراد سے نجات دلائی جائے اور سندھ میں امن بحال ہو۔

متعلقہ مضامین

  • گوگل ڈاؤن: دنیا بھر میں جی میل، یوٹیوب، سرچ اور ڈرائیو متاثر
  • افغانستان میں بگرام ایئربیس کا کنٹرول واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ
  • میئر کراچی نے وفاقی حکومت کے منصوبے گرین لائن پر جاری کام بند کرا دیا
  • اسرائیل کی زمینی کارروائی جاری، غزہ میں انٹرنیٹ اور فون سروسز معطل
  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • ایس ایس پی عارف اسلم رائو نے مٹیاری کا چارج سنبھال لیا
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن، پالیسی تسلسل یقینی بنائیں گے: وزیر خزانہ
  • پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  •  لیبیا : حکومت اور رداع ملیشیا کے درمیان معاہدہ