واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 مارچ ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگی اور کمرشل بحری جہازوں کی صنعت کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے ایک نیا محکمہ قائم کر دیا ہے جہاز سازی کی صنعت کی بحالی کے لیے اقدامات امریکہ میں ایک دیرینہ مطالبہ رہا ہے جس کے بارے میں صدر ٹرمپ نے پچھلے ہفتے اقدامات کا اعلان کیا انہو ں نے کہا کہ یہ صنعت امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے.

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ کی جانب سے بہت تیز اور بہت جلد زیادہ سے زیادہ بحری جہاز تیار کرنے کا اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چین کے ساتھ امریکہ کی اسٹریٹجک مسابقت بڑھ رہی ہے مرین کور کمانڈنٹ جنر ایرک اسمتھ نے گزشتہ برس کے آخر میں ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ہماری جہاز سازی کی صنعت سکڑ تے سکڑے کم ترین صلاحیت پر آگئی ہے . امریکہ میں جہاز سازی یا شپ بلڈنگ اور مرمت کی صنعت کی ابتری اور اس سے دفاعی شعبے کو درپیش خطرات کے بارے میں متعدد فوجی اور متعلقہ صنعت کے عہدیدار بات کرتے آئے ہیں یہ بیانات صدر ٹرمپ کے حالیہ اعلان سے بہت پہلے کئی ماہ پر محیط عرصے کے دوران کیے گئے تھے امریکہ کی نیوی کو دنیا کی طاقت ور ترین بحری فوج تسلیم کیا جاتا ہے جہاں تک ہتھیاروں، گولہ بارود اور سازوسامان لے جانے کی گنجائش ہے تو یہ بات درست ہے تاہم جب نیوی کے جہازوں کی تعداد کی بات کی جائے تو یہ چین سے کم ہے.

امریکی بحریہ کے بیڑے میں 296 جہاز ہیں جب کہ چین رواں برس 400 جہازوں کی تعداد کے ساتھ اس سے بہت آگے نکل گیا ہے امریکی بحریہ کی جانب سے تعداد بڑھانے کے اہداف متعین کرنے کے باوجود حالیہ برسوں میں اس کے بیڑے میں جہازوں کی تعداد کم ہوئی ہے. امریکی بحریہ میں گزشتہ برس کی بجٹ فنڈنگ سے چھ نئے جہاز شامل کیے گئے جب کہ 15 جہاز وں کو ڈی کمیشن کردیا گیا اس طرح کم ہونے والوں جہازوں کی تعداد 9 ہوگئی 2025 کے بجٹ میں چھ نئے جہازوں کی فنڈنگ کا منصوبہ ہے تاہم 19 کو ڈی کمیشن کیا جائے گا اس طرح 13 جہاز کم ہوجائیں گے.

برطانیہ اور امریکہ کی جہاز سازی کی بڑی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں سب سے زیادہ کام امریکی نیوی سے ملتا ہے انڈسٹری لیڈرز کا کہنا ہے کہ ان کے پاس زیادہ سے زیادہ جہاز بنانے اور مرمت کرنے کے لیے گنجائش ہے لیکن نیوی کی جانب سے بہت کم ہی ٹھیکے مل رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ نیوی کی بجٹ کی حکمت عملی میں آنے والی تبدیلیوں کی وجہ سے کبھی بہت کام ملتا ہے اور کبھی بالکل کام نہیں ہوتا شمالی اور جنوبی امریکہ میں جنگی انجن بنانے والی سب سے بڑی کمپنی فیئربینکس مورس ہے اور یہ جنگی بحری جہازوں کے انجن کی بھی سب سے بڑی سپلائر ہے.

کمپنی کے سی ای او جارج وٹیئر کا کہنا ہے کہ طلب میں آنے والے اتار چڑھاﺅ کی وجہ سے انجن کے پرزے فراہم کرنے والے ہزاروں سپلائر کام چھوڑ گئے ہیں انہوں نے بتایاکہ ہمارے پاس انجن کے دو سپلائرز ہیں لیکن اگر نیوی سال میں صرف چھ ہی جہاز بنائے گی تو دو کا ذکر ہی کیا ایک سپلائر کو بھی کام دینا مشکل ہوجاتا ہے وٹیئر کا کہنا ہے کہ کام جاری رکھنے کے ایک ہی طریقہ ہے کہ کام بڑھایا جائے.

قائم مقام وائس چیف آف نیول آپریشنز ایڈمرل جم کلبی بڑے بحری بیڑے کے حامی ہیں ان کا کہنا ہے کہ پرانے جہازوں اور آبدوزوں کو تبدیل کرنے کے لیے بجٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے نیوی کی قوت میں بہت کم اضافہ ہورہا ہے ان کا کہنا ہے کہ جب ہمیں کوئی نیا جہاز ملتا ہے تو ہم اس سے پرانے جہاز کو تبدیل کردیتے ہیں کیوں کہ پرانے جہاز پر زیادہ اخراجات آتے ہیں اور ان کی مرمت بھی زیادہ مشکل ہوتی ہے.

امریکہ کی کانگریس کی جانب سے جہازوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے فوج کے بجٹ میں اضافہ متوقع ہے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن سینیٹر مارک کیلی کے مطابق امریکہ کی کمرشل شپنگ کو بھی بچانے کی ضرورت ہے انہوں نے ”وی او اے“کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ دوسری عالمی جنگ کے دوران امریکہ کے پاس 10 ہزار جہاز تھے جو اب کم ہو کر صرف 85 ہو گئے ہیں مارک کیلی کے مطابق جغرافیائی طور پر کسی قریب ترین حریف سے تنازع کی صورت میں اگر کوئی ہنگامی صورتِ حال پیدا ہوتی ہے تو ہمارے پاس سمندر پار سے آلات اور فوجی نفری لانے کے لیے بہت محدود صلاحیت ہوگی امریکہ ہر سال کم تقریباً پانچ کمرشل بحری جہاز بناتا ہے جب کہ چین سال میں ایک ہزار سے زائد جہاز بناتا ہے.

سینیٹر کیلی نے دسمبر میں قانون سازی کے لیے ”شپس فور امریکہ ایکٹ“ نامی مشترکہ بل پیش کیا تھا اس بل کا مقصد اگلے 10 سال میں امریکہ کا کمرشل بیڑہ 250 جہازوں تک لے جانے کے لیے اقدامات کرنا ہے اس کے علاوہ فوجی جہازوں کے پرزوں اور ساز و سامان کی فراہمی بڑھانے کے لیے بھی مراعات کی تجویز دی گئی ہیں ان کا کہنا ہے کہ بل میں جہاز سازی کی صںعت کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ سمیت جو مراعات دی جائیں گی وہ مالی خسارے میں اضافہ کیے بغیر انتہائی کار آمد ثابت ہوں گی.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جہازوں کی تعداد ان کا کہنا ہے کہ جہاز سازی کی کی جانب سے بحری جہاز امریکہ کی کرنے کے کی صنعت سے بہت ہیں ان کے لیے

پڑھیں:

لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 

شہر لاہور میں ایک ہزار گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز بنانے کا بڑا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار اور ریچارج کرنے کے لیے بڑا منصوبہ متعارف کروایا جائے گا۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل نے لبرٹی چوک گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل سائٹ کا دورہ کیا جہاں ایم ڈی واسا غفران احمد نے پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ زیر زمین پانی کی سطح کو ریچارج کرنے کےلیے ریچارج ویل بنایا گیا ہے۔ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کی کپیسٹی یومیہ 8000 گیلن ہے جبکہ لاہور میں تین گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز فنکشنل ہیں۔

مزید برآں لاہور میں کل 15 مقامات پر گراؤنڈ واٹر ویل بنائے جائیں گے۔ نورالامین مینگل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق جدید انجینئرنگ حل متعارف کراویا گیا ہے۔ پی ایچ اے لاہور تمام پارکس میں گراؤنڈ واٹر ریچارج ویل کے لیے جگہ مختص کرے گی۔

نورالامین مینگل نے کہا کہ گراؤنڈ واٹر ریچارج ویلز کی تعمیر کے دوران موجودہ درختوں کا خاص خیال رکھا جائے، ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ واسا پنجاب کے تحت صوبہ بھر میں گراؤنڈ واٹر ریچارج پوائنٹس بنائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پانی ایک نعمت، اسے ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ تمام ادارے اس پراجیکٹ کو سنجیدگی سے مکمل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ایس آئی ایف سی کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں
  • ایس آئی ایف سی  کی صنعت، سیاحت اور نجکاری میں نمایاں کامیابیاں 
  • پاکستان کرکٹ زندہ باد
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • کے ایم سی ٹیم نے اورنگی ٹائون میں5ایکٹر کمرشل زمین کوکامیابی سے دوبار قبضے میں لیکرسیل کردیاہے
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • 33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت اجلاس؛ بندرگاہوں پر سہولیات کا جائزہ لیا گیا
  • پاکستان اور افغانستان استنبول میں امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے پر متفق