گوگل کا میپس کی لوکیشن ہسٹری ڈیلیٹ کرنیکا اعلان،آخری تاریخ بھی بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
2023 کے آخر میں گوگل کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ میپس لوکیشن ہسٹری کو آپ کے فون میں منتقل کیا جا رہا ہے جس کے بعد ٹائم لائن ڈیٹا کو ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔
اس حوالے سے کام ابھی جاری ہے اور اب گوگل کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ 18 مئی تک تمام صارفین کا ٹائم لائن ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔گوگل کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ اگر صارفین نے ٹائم لائن ڈیٹا کو تحفظ فراہم کرنا ہے تو نئی سیٹنگز کا انتخاب کرنا ہوگا۔
کمپنی کے مطابق سیٹنگز کی تبدیلی 18 مئی سے قبل کرنا ہوگی۔اس سے قبل گوگل کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کو کلاؤڈ سرورز پر محفوط کیا جاتا تھا مگر صارفین کی پرائیویسی کو بہتر بنانے کے لیے اسے ڈیوائسز میں محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔یور ٹائم لائن جسے پہلے لوکیشن ہسٹری کہا جاتا تھا، فون تک محدود ہوگی اور آپ کے ذاتی فون سے ہٹ کر دیگر ڈیوائسز میں اسے استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔
اس کا ویب ورژن بھی دستیاب نہیں ہوگا، البتہ آپ اس کا بیک اپ تیار کرسکتے ہیں یا ڈیوائس ٹرانسفر سسٹم کو استعمال کرسکتے ہیں۔18 مئی کے بعد کلاؤڈ سرورز پر موجود محفوظ گوگل میپس کی تمام لوکیشن ہسٹری کو ڈیلیٹ کر دیا جائے گا جبکہ ڈیوائس پر محفوظ 3 ماہ سے زیادہ پرانا ڈیٹا بھی ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔
اگر آپ ماضی کے دوروں یا پسندیدہ یادوں کے لیے گوگل میپس کے ٹائم لائن فیچر پر انحصار کرتے ہیں تو پھر آپ کو اس ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدام کرنا ہوگا۔یعنی انہیں 18 مئی تک 3 ماہ سے زائد پرانے لوکیشن ہسٹری ڈیٹا کو ڈاؤن لوڈ کرکے محفوظ کرنا ہوگا۔اس کے بعد تمام غیر محفوظ ڈیٹا ہمیشہ کے لیے ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گوگل کی جانب سے لوکیشن ہسٹری ٹائم لائن ڈیٹا کو کے لیے
پڑھیں:
افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں ، کچھ نہیں کہا جائے گا‘ طالبان کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے وزیراعظم ملا محمدحسن اخوند نے حکومت تبدیلی کے دوران ملک چھوڑنے والے افراد کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عید کے موقع پر خطاب میں افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم نے کہاکہ وہ افغان جن پر امریکا نے اپنے دروازے بند کردیے وہ وطن واپس آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغان بھی واپس آسکتے ہیں جنہوں نے امریکی مقاصد کے لیے اسلامی نظام کو نقصان پہنچایا، واپس آنے والوں کو کسی زیادتی یا پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ واضح رہے امریکی فوج کے افغانستان سے نکل جانے پر طالبان نے اگست 2021 میں کابل کا کنٹرول سنبھال لیا تھا تاہم طالبان کے حکومت میں آنے سے پہلے اور اس کے بعد مغربی ممالک اور امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے والے ہزاروں افغان شہری ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔