پی ٹی آئی کی سینیٹر ثانیہ نشتر کا استعفیٰ منظور، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینیٹر ثانیہ نشتر کا استعفیٰ منظور کر لیا۔
سینیٹ سیکرٹریٹ نے ثانیہ نشتر کی نشست خالی قرار دے دی اور سینیٹ سیکرٹیریٹ نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آگاہ کر دیا ۔
اس سے قبل، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی رہنما ثانیہ نشتر کا استعفیٰ منظور کیا تھا جس کے بعد سینیٹ کی نشست دس مارچ سے خالی قرار دے دی گئی تھی۔
جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ آئین کی شق 64(1) کے تحت ان کی نشست کو فوری طور پر 10 مارچ 2025 سے خالی قرار دے دیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر ثانیہ نشتر 30 اکتوبر 2024 کو ایوان بالا کی نشست سے استعفیٰ دیا تھا۔
سینیٹر ثانیہ نشتر نے جنیوا میں بین الاقوامی ادارے میں ملازمت کے باعث استعفیٰ دیا تھا، اور انہوں نے اپنا استعفیٰ سینیٹ سیکرٹریٹ کو بجھوا دیا تھا جس کی منظوری اب ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر خیبرپختونخوا سے 2021 میں سینیٹر منتخب ہوئی تھیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سینیٹر ثانیہ نشتر کی نشست
پڑھیں:
بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
سینیٹ نے بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں جرگے کے حکم لڑکے اور لڑکی کی موت کیخلاف قرارداد منظور کرلی، جس کی جے یو آئی کے علاوہ سب نے حمایت کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سرعام قتل پر پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن میں لکھا گیا کہ ایوان بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والے جوڑے کی مذمت کرتے ہے، جرگہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اس طرح کے جرائم کی روک تھام ہونی چاہیے، پاکستان کے تمام شہریوں کی قانون و آئین کے مطابق حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔
سینیٹ نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ جے یوآئی نے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں عید الاضحیٰ سے دو روز قبل لڑکی اور لڑکے کو پسند کی شادی کرنے پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا جس کی ویڈیو چار روز قبل سامنے آئی۔
اس واقعے کے بعد پولیس نے ساتکزئی قبیلے کے سردار کو مبینہ طور پر قتل کا حکم دینے پر گرفتار کیا اور سردار اس وقت دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے پاس ہے۔
دوسری جانب مقتولہ بانو کی ماں سے گزشتہ روز اپنی بیٹی کے قتل کا دفاع کرتے ہوئے سردار سمیت تمام ملزمان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جس کو پولیس نے آج گرفتار کرلیا۔