JEDDAH:

یوکرین کے صدر ایک وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے شہر ریاض پہنچ گئے ہیں جہاں وہ امریکی حکام سے مذاکرات کریں گے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا استقبال کیا، جو سعودی عرب اور امریکی حکام کے ساتھ یوکرینی افسران کے مذاکرات سے قبل سعودی عرب پہنچے ہیں۔

ولی عہد نے ملاقات کے دوران مملکت کی جانب سے یوکرین روس جنگ کے حل اور امن کے قیام کے لیے عالمی کوششوں کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔

صدر زیلنسکی نے سعودی عرب کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ اور دنیا میں اس کے اہم کردار کو سراہا۔

اس ملاقات میں سعودی اور یوکرینی اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

زیلنسکی کو قبل ازیں مکّہ ریجن کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل بن عبدالعزیز اور دیگر حکام نے شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خوش آمدید کہا۔

مذاکرات میں حصہ لینے کیلیے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو گزشتہ روز سعودی عرب پہنچے تھے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سعودی پاک دفاعی معاہدہ اسٹریٹیجک، معیشت اور خوشحالی کا احاطہ کرتا ہے، سیکیورٹی حکام

 

پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے کو اعلی سیکیورٹی حکام نے سنجیدہ اور وسیع النوع قرار دیا ہے، پاکستان کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ صرف دفاع تک محدود نہیں بلکہ معیشت، اقتصادیات اور عوامی خوشحالی تک پھیلا ہوا ہے۔

ٹیلی ویژن اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات میں حکام نے بتایا کہ یہ معاہدہ دہائیوں پرانا مضبوط تعلقات اور باہمی اعتماد کے پس منظر میں طے پایا ہے اور اس کے مقاصد انتہائی وسیع ہیں۔ معاہدہ اسٹریٹیجیک نوعیت کا ہے، کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں اور اس کا بنیادی مقصد استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانا ہے۔

ملاقات میں کہا گیا کہ اس معاہدے کے بعد دونوں ملکوں کی طاقت اکٹھی ہو گئی ہے اور کوئی بھی ملک ان کے خلاف کوئی قدم اٹھانے سے پہلے دوبارہ سوچے گا۔ سیکیورٹی حکام نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے پاس جارحانہ دشمن کو شکست دینے کی صلاحیت اور عزم موجود ہے اور اگر ضرورت ہوئی تو مئی 2025 میں سامنے آنے والی شکست کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔

حکام نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں بعض دہشت گردانہ کارروائیوں کے پیچھے بیرونی سپانسرشپ، سمگلنگ اور منشیات کی آمدنی کے ذریعے مدد موجود ہے اور ان سرگرمیوں کا ایک مرکز افغانستان ہے۔ البتہ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے خلاف جارحیت اختیار نہیں کی بلکہ وہاں سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کرنے کا کہا ہے اور بین الاقوامی برادری بھی افغانستان سے یہی توقع رکھتی ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں روزانہ اوسطاً 190 سیکیورٹی آپریشن ہو رہے ہیں اور صرف اس سال کے ابتدائی نو مہینوں میں 1 ہزار 422 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جن میں سے 126 افغان باشندے تھے۔

سیکیورٹی حکام نے واضح کیا کہ پاکستانی فوج کسی سیاسی جماعت کی بجائے حکومت وقت کے ماتحت ہے اور سول و ملٹری تعلقات مضبوط رہنے چاہئیں تاکہ ریاستی مقاصد بہتر طریقے سے حاصل ہو سکیں؛ ان کے بقول یہاں ریاست کے اندر کوئی علیحدہ ریاست موجود نہیں ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • سعودی پاک دفاعی معاہدہ اسٹریٹیجک، معیشت اور خوشحالی کا احاطہ کرتا ہے، سیکیورٹی حکام
  • سعودی ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ
  • امریکی معاہدے کو بے نقاب نہ کرنا اسلام کی توہین ہے، علامہ ریاض نجفی
  • ریاض: وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ سعودی ٹیلی کام کمپنی کے حکام سے ملاقات کررہی ہیں
  • وفاقی وزیر آئی ٹی کی سعودی ٹیلی کام کمپنی کے حکام سے ملاقات، سائبر سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال
  • یوکرین جنگ خطرناک اور مہلک مرحلے میں داخل، انسانی حقوق کمشنر
  • شہباز شریف کے دورہِ ریاض میں بڑے فیصلوں کی تیاری، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے معاشی اقدامات کا اعلان متوقع
  • امریکا کا یوکرین کو میزائل حملوں کے لیے انٹیلی جنس فراہم کرنے کا فیصلہ
  • ریاض: وفاقی وزیر شزہ فاطمہ سعودی ڈیٹا و مصنوعی ذہانت اتھارٹی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ بن شرف الغامدی سے ملاقات کررہی ہیں
  • امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا